ٹک ٹاک انتظامیہ نے اکاؤنٹس معطل کرنا شروع کر دیے

انٹرٹینمنٹ ایپلیکیشن پر شدت پسندی کا مواد شیئر کیا جانے لگا تھا

Sajjad Qadir سجاد قادر جمعرات 24 اکتوبر 2019 06:00

ٹک ٹاک انتظامیہ نے اکاؤنٹس معطل کرنا شروع کر دیے
بیجنگ  ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 24 اکتوبر2019ء)   ٹک ٹاک ایسا نشہ ہے کہ جس کا جادو سر چڑھ کر بول رہا ہے۔اس سوشل میڈیا ایپ کی مدد سے ایسے ایسے نابغہ روزگار سامنے آئے ہیں کہ عقل دنگ رہ جاتی ہے۔فی الحال تو اس ٹک ٹک نے پاکستان کے ایوانوں کو بھی ہلا کر رکھ دیا ہے کہ مشہور ٹک ٹاک اسٹار حریم شاہ کی ٹک ٹاک وزارت خارجہ کے دفتر سے کس طرح بن گئیں۔

تاہم مزاح اور انٹرٹینمنٹ کے لیے بنی یہ ایپ اب شدت پسندی کی طرف بڑھنے لگ گئی تھی۔ٹک ٹاک پر بھی کئی ایسی ویڈیوز وائرل تھیں جن میں شدت پسندی کا عنصر موجود تھا لہٰذا اب ٹک ٹاک انتظامیہ نے ایسے سبھی اکاؤنٹس بند کرنا شروع کردیے ہیں۔سوشل میڈیا کی موبائل ایپلیکشن ٹک ٹاک نے شدت پسندانہ مواد شیئر کرنے والی آئی ڈیز کے خلاف بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن شروع کردیاہے۔

(جاری ہے)

ٹک ٹاک کی جانب سے جاری ہونے والے اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ وہ اکاؤنٹس جو دہشت گردی یا شدت پسندی کی طرف اکسانے والی ویڈیوز شیئر کررہے تھے انہیں نشاندہی کے بعد بند کردیا گیا۔ٹک ٹاک انتظامیہ نے تصدیق کی ہے کہ اب تک ہزاروں کی تعداد میں ویڈیوز ڈیلیٹ اور 10 اکاؤنٹس معطل کیے گئے ہیں، اس اقدام کا مقصد صارفین کو محفوظ ماحول فراہم کرنا ہے۔

کمپنی کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ ٹک ٹاک دنیا بھر میں استعمال کی جانے والی ایپ بن گئی ہے اور اس کے صارفین کی تعداد پچاس کروڑ سے تجاوز کرچکی۔ٹک ٹاک کے متنظم نے تصدیق کی کہ اب تک دس اکاؤنٹ کو مانیٹر کرنے کے بعد اُن کو معطل کیا گیا جبکہ مزید کی نشاندہی بھی کی جاچکی جن پر ماہرین نے نظر رکھی ہوئی ہے۔انتظامیہ نے معطل کیے جانے والے اکاؤنٹس کے نام بتانے سے گریز کیا اور مؤقف اختیار کیا کہ وہ اپنی پالیسی کے مطابق صارفین کا ڈیٹا کسی کو فراہم نہیں کرسکتی۔

ٹک ٹاک حکام کا کہنا ہے کہ پلیٹ فارم سے ڈیلیٹ کی جانے والی ویڈیوز میں اسلحہ دکھایا گیا جبکہ اُن میں دیگر صارفین کو شدت پسندی کی ترغیب بھی دی گئی۔اب ہم ایسے انتظامات کررہے ہیں کہ ایسے سبھی اکاؤنٹس جہاں سے شدت پسندی کا مواد شیئر کیا جا رہا ہے وہ ایکٹو ہی نہ ہو سکیں اور اگر پہلے سے بنے ہوئے ہیں تو جلد از جلد ان کا قلع قمع کیا جاسکے۔