بارانی زرعی تحقیقاتی ادارہ چکوال میں 2 روزہ قومی زیتون میلہ کی افتتاحی تقریب کا انعقاد

میلہ کا انعقاد بارانی زرعی تحقیقاتی ادارہ چکوال اور یو ایس ایڈ پراگرام کے باہمی تعاون سے کیا گیا

جمعہ 25 اکتوبر 2019 23:00

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 25 اکتوبر2019ء) بارانی زرعی تحقیقاتی ادارہ چکوال میں 2 روزہ قومی زیتون میلہ کی افتتاحی تقریب کا انعقاد ہوا۔ اس میلہ کا انعقاد بارانی زرعی تحقیقاتی ادارہ چکوال اور یو ایس ایڈ پراگرام کے باہمی تعاون سے کیا گیا۔ قومی زیتون میلہ کی افتتاحی تقریب کی مہمان خصوصی جولی کوئی نین (Jolie Koenen) مشن ڈائریکٹر پاکستان یو ایس ایڈتھیں۔

ان کے علاوہ وفاقی سیکرٹری تحفظ خوراک و ریسرچ ڈاکٹر محمد ہاشم خان پوپلزئی، ڈائریکٹر بارانی زرعی تحقیقاتی ادارہ چکوال محمد عظیم طارق، پراجیکٹ ڈائریکٹر قومی ادارہ برائے زرعی تحقیق ڈاکٹر محمد طارق، ڈائریکٹر نظامت زرعی اطلاعات پنجاب محمد رفیق اختر ، یو ایس ایڈ کے نمائندگان کے علاوہ ملک بھر کے زیتون کے ماہر اور کاشتکاروں نے بھی شرکت کی۔

(جاری ہے)

قومی زیتون میلہ کے انعقاد کا مقصد ملک بھر میں زیتون کی کاشت کو فروغ دینا ہے۔ افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جولی کوئی نین نے پنجاب حکومت کے زیتون کے منصوبے کو سراہا اور مستقبل میں بھر پور تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ انہوں نے مزید کہاکہ پاکستان عنقریب زیتون کے ذریعے خوردنی تیل کی ضروریات کو پورا کر لے گا۔ وفاقی سیکرٹری تحفظ خوراک و ریسرچ ڈاکٹر محمد ہاشم خان پوپلزئی نے کہا کہ زیتون کی کاشت کا فروغ ملکی خوردنی تیل کی ضروریات کو پورا کرنے کی طرف اہم سنگ میل ثابت ہو گا۔

حکومت زیتون کی کاشت کے لئے مزید منصوبے شروع کرنے والی ہے جس سے اس شعبے کو مزید تقویت ملے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ زیتون منصوبہ کے تحت خطہ پوٹھوار کی بنجر زمینوں کو قابل کاشت بنایا جا رہا ہے۔ اس موقع پر بارانی زرعی تحقیقاتی ادارہ چکوال کے ڈائریکٹر محمد عظیم طارق نے بتایا کہ زیتون کی کاشت کو پنجاب میں فروغ دینے کے لئے بارانی زرعی تحقیقاتی ادارہ چکوال نے اہم کردار ادا کیا ہے۔

کئی برسوں کی تحقیق کے بعد بارانی زرعی تحقیقاتی ادارہ چکوال نے زیتون کی اقسام بھی متعارف کرائی ہیں جن میں باری زیتون1- ، باری زیتون 2- اہم ہیں۔ اس کے علاوہ ادارہ ھذا نے کئی سال کے تجربات کے بعد جن اقسام کو پوٹھوار اور ارد گرد کے اضلاع کے لئے منتخب کیا ہے ان میں آربیقیونا، کورونیکی، پینڈولینو اور گی ملک ہیں۔ پاکستان میں پوٹھوار کا خطہ اپنی مخصوص آب و ہوا کی وجہ سے زیتون کی کاشت کے لئے مناسب ہے۔

حکومت پنجاب کے خطہ پوٹھوار کو وادی زیتون قرار دینے کے بعد ایک منصوبہ کے تحت کاشتکاروں کو 10 لاکھ سے زائد پودے مفت فراہم کیے جا چکے ہیں۔ زیتون کا پودا قریباً ہر قسم کی زمین میں کاشت کیا جا سکتا ہے۔ بارانی زرعی تحقیقاتی ادارہ چکوال کاشتکاروں کو زیتون کے پھل سے تیل نکالنے کی سہولت مفت فراہم کر رہا ہے۔اس زیتون میلہ میں مختلف اداروں کی طرف سے نمائشی سٹالز لگائے گئے جن پر زیتون اور زیتون سے بنائی گئی مختلف مصنوعات رکھی گئی تھیں۔