مشرق وسطیٰ میں 16 ملین بچے غذائی قلت کا شکار ہیں، یونیسیف

اتوار 27 اکتوبر 2019 10:20

اقوام متحدہ ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 27 اکتوبر2019ء) اقوام متحدہ کے بچوں کے لیے ادارے’’یونیسف‘‘ نے ایک رپورٹ میں کہا ہے شام ، یمن ، لیبیا اور سوڈان میں تنازعات کی وجہ سے مشرق وسطی اور شمالی افریقہ میں پانچ سال سے کم عمر کے 16 ملین سے زیادہ بچے غذائی قلت کا شکار ہیں۔نرپورٹ کے مطابق کچھ بہتری کے باوجود 2000 سے مشرق وسطی اور شمالی افریقہ میں بچوں کو غذائی عدم تحفظ کا سامنا ہے۔

عالمی کساد بازاری نے اس میں مزید اضافہ کیا ہے۔

(جاری ہے)

رپورٹ کے مطابق لگ بھگ 11 ملین بچے دائمی یا شدید غذائی قلت کا شکار ہیں جس میں 7 ملین سے زیادہ کو درمیانے درجے کی کمی اور 3.7 ملین شدید غذائی کمی کا شکار ہیں۔ رپورٹ میں کہا کہ شمال مغربی شام میں حاملہ اور دودھ پلانے والی خواتین میں سے تقریبا ایک تہائی خون کی کمی کا سامنا کرتی ہے۔ اس کے نتیجے میں بچوں میں ولادت اور جسمانی اور ذہنی نشوونما کے سنگین مسائل پیدا ہوتے ہیں۔مشرق وسطی اور شمالی افریقہ کے لیے یونیسف کے ریجنل ڈائریکٹر ٹیڈ شیبن نے کہا خطے کے متعدد ممالک میں زیادہ بچے صحت مند خوراک نہیں کھا رہے ہیں اور وہ غذائی کمی کا شکار ہیں۔