دنیا بھر میں چوبیس گھنٹے گونجنے والی آواز نماز کیلئے پکاری جانے والی ’’ اذان ‘‘ ہے

ہر روز انڈونیشیاکے مشرقی جزائر سے فجر کی اذان کا آغاز ہوتا ہے اور بیک وقت ہزاروں مئوذن اللہ تعالیٰ کی توحید اور نبی کریم ﷺ کی رسالت کا اعلان کرتے ہیں

منگل 29 اکتوبر 2019 14:28

دنیا بھر میں چوبیس گھنٹے گونجنے والی آواز نماز کیلئے پکاری جانے والی ..
جہانیاں(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 اکتوبر2019ء) دنیا بھر میں چوبیس گھنٹے گونجنے والی آواز نماز کیلئے پکاری جانے والی ’’ اذان ‘‘ ہے جو کہ ہر وقت کانوں میں رس گھولتی ہے ۔ایک بین الاقوامی رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں ہر وقت گونجنے والی آواز اذان ہے ہر روز انڈونیشیاکے مشرقی جزائر سے فجر کی اذان کا آغاز ہوتا ہے اور بیک وقت ہزاروں مئوذن اللہ تعالیٰ کی توحید اور نبی کریم ﷺ کی رسالت کا اعلان کرتے ہیںمشرقی جزائر سے یہ سلسلہ مغربی جزائرتک چلا جاتاہے ڈیڑھ گھنٹے بعدسماٹرا کے دیہات اور قصبات میںاذانیں ہونے لگتی ہیں یہ سلسلہ ایک گھنٹے بعد ڈھاکہ پہنچتا ہے بنگلا دیش میں اذانوں کا سلسلہ ختم نہیں ہوتا کہ کلکتہ اورسری لنکا میں اذانیں شروع ہوجاتی ہیںدوسری جانب کلکتہ سے یہ سلسلہ ممبئی تک پہنچتا ہے اور پورے بھارت کی فضاتوحیدورسالت کے اعلان سے گونج اٹھتی ہے۔

(جاری ہے)

رپورٹ کے مطابق سری نگر اور سیالکوٹ میں فجر کی اذان کا وقت ایک ہی ہے جبکہ سیالکوٹ سے کراچی،کوئٹہ اور گوادرتک چالیس منٹ ہے اس عرصہ میں پاکستان میںفجر کی اذانیں گونجتی ہیںپاکستان میں یہ سلسلہ شروع ہونے سے پہلے افغانستان اور مسقط میں اذانیں شروع ہوجاتی ہیںمسقط سے بغداد تک ایک گھنٹے کا فرق ہے اس عرصہ میں سعودی عرب،یمن،متحدہ عرب امارات،کویت اور عراق تک اذانیںگونجتی رہتی ہیںبغداد سے سکندریہ تک پھر ایک گھنٹے کا فرق ہے اس وقت شام ،مصر،سوڈان،صومالیہ میں اذانیں ہوتی ہیںسکندریہ اور استنبول ایک ہی طول وعرض پر واقع ہیںوہاں سے مشرقی ترکی تک ڈیڑھ گھنٹے کا فرق ہے اس عرصہ میں شمالی امریکہ،لیبیا اور تیونس میںاذانیں شروع ہونے لگتی ہیںیوں فجر کی اذان جس کا آغاز انڈونیشیا کے مشرقی جزائر سے شروع ہوا تھاساڑھے نو گھنٹوں کا طویل سفرطے کرکے بحر اوقیانوس تک پہنچنے سے پہلے مشرقی انڈونیشیا میںظہر کی اذان کا وقت ہوجاتا ہے ۔

اس طرح کرہ ارض پرایک بھی لمحہ ایسا نہیں گزرتاجب سینکڑوں،ہزاروں،لاکھوں مئوذن اللہ تعالیٰ کی وحدانیت اور نبی کریم ﷺ کی رسالت کا اعلان نہ کررہے ہوں یہ سلسلہ قیامت تک جاری وساری رہے گا۔