نیب کی اولین ترجیح ملک سے بدعنوانی کا خاتمہ ،بدعنوان عناصر کو انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کرنا ہے ، جسٹس (ر) جاوید اقبال

میگا کرپشن مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانے کیلئے تما م وسائل بروئے کار لائے جارہے ہیں،نیب قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے ہر شخص کی عزت نفس کا خیال رکھنے پر یقین رکھتا ہے، چیئرمین نیب کا اجلاس سے خطاب

منگل 29 اکتوبر 2019 19:02

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 اکتوبر2019ء) چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ نیب کی اولین ترجیح ملک سے بدعنوانی کا خاتمہ ،بدعنوان عناصر کو انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کرنا ہے ، میگا کرپشن مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانے کیلئے تما م وسائل بروئے کار لائے جارہے ہیں،نیب قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے ہر شخص کی عزت نفس کا خیال رکھنے پر یقین رکھتا ہے۔

منگل کو چیئرمین نیب جسٹس (ر)جاوید اقبال کی زیر صدارت نیب ہیڈ کوارٹرز میں ایک اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں نیب کے آپریشن، پراسیکیوشن، ٹرینگ اینڈ ریسرچ، آگاہی اور تدارک اور ہیومن ریسورس ڈویثرن کے علاوہ نیب کی مجموعی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں ڈپٹی چیئرمین نیب ، پراسیکیوٹر جنرل اکائونٹیبلیٹی اور ڈی جی آپریشن کے علاوہ دیگر سینئرافسران نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

چیئرمین نیب نے کہا کہ نیب کی اولین ترجیح ملک سے بدعنوانی کا خاتمہ اور بدعنوان عناصر کو انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کرنا ہے تاکہ ان سے قوم کی لوٹی گئی رقوم برآمد کرکے قومی خزانے میں جمع کروائی جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ میگا کرپشن کے مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانے کیلئے تما م وسائل بروئے کار لائے جارہے ہیں۔ نیب نے گزشتہ 23 ماہ میں قوم کے لوٹے گئے 71 ارب روپے برآمد کرنے کے علاوہ 600 بدعنوانی کے ریفرنس احتساب عدالتوں میں دائر کئے ہیں۔

نیب نے شکایت کی جانچ پڑتال سے لیکر ریفرنس دائر کرنے تک تقریباًً 10 ماہ کا وقت مقرر کیا ہے جو کہ دنیا کی کسی دوسری انٹی کرپشن ایجنسی نے مقرر نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ نیب -’’ احتساب سب کیلئے‘‘ کی پالیسی پر سختی سے عمل پیرا ہے۔ نیب کی سز ا دلوانے کی مجموعی شرح 70 فیصد ہے۔ اس کے علاوہ معتبر قومی اور بین الاقوامی اداروں نے نیب کی کارکردگی کو سراہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ نیب مضاربہ/مشارکہ سکینڈلز میں ملوث 44 افراد کو گرفتار کرکے انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کیا ہے اس کے علاوہ نیب نے ہائوسنگ سوسائٹیزکے متاثرین کو بھی ان کی اربوں روپے کی رقوم واپس کی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ نیب قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے ہر شخص کی عزت نفس کا خیال رکھنے پر یقین رکھتا ہے۔ نیب کے افسران ملک سے بدعنوانی کے خاتمہ کو اپنا قومی فریضہ سمجھتے ہیں۔