Live Updates

مولانا فضل الرحمان نے وزیراعظم کو گرفتار کرنے کی دھمکی دے دی

ہمارا مجمع اختیار رکھتا ہے کہ وزیراعظم ہاوس میں گھس کر عمران خان کو گرفتار کر لیں، ہم جن کو سنانا چاہتے ہیں وہ ہماری بات سن لیں،2 دن میں استعفیٰ نہیں دیا توآئندہ کا لائحہ عمل دیں گے، حکومت کو جانا ہوگا، ہم مزید صبروتحمل کا مظاہرہ نہیں کرسکتے: سربراہ جے یو آئی ف

muhammad ali محمد علی جمعہ 1 نومبر 2019 19:31

مولانا فضل الرحمان نے وزیراعظم کو گرفتار کرنے کی دھمکی دے دی
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ یکم نومبر2019ء) مولانا فضل الرحمان نے وزیراعظم کو گرفتار کرنے کی دھمکی دے دی، سربراہ جے یو آئی ف کا کہنا ہے کہ ہمارا مجمع اختیار رکھتا ہے کہ وزیراعظم ہاوس میں گھس کر عمران خان کو گرفتار کر لیں، ہم جن کو سنانا چاہتے ہیں وہ ہماری بات سن لیں،2 دن میں استعفیٰ نہیں دیا توآئندہ کا لائحہ عمل دیں گے، حکومت کو جانا ہوگا، ہم مزید صبروتحمل کا مظاہرہ نہیں کرسکتے۔

تفصیلات کے مطابق جے یو آئی ف نے وزیراعظم ہاوس پر دھاوا بولنے کی دھمکی دی ہے۔ انہوں نے آج آزادی مارچ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے لوگ چاہیں تو وزیراعظم ہاوس میں گھس جائیں، عمران خان کو گرفتار کر کے باہر نکال دیں اس لیے وارننگ دیتے ہیں کہ 2 دن میں استعفیٰ دے دو ورنہ آئندہ کا لائحہ عمل دیں گے۔

(جاری ہے)

مولانا فضل الرحمان نے مزید کہا کہ آج یہاں کسی ایک پارٹی کا اجتماع نہیں، ایک جماعت یا ایک تنظیم موجود نہیں، بلکہ یہ پاکستانی قوم اور عوام کا اجتماع ہے، یہ اجتماع پوری دنیا پر واضح کررہا ہے کہ پاکستان پر حکومت کا حق عوام کا ہے، کسی ادارے کو مسلط ہونے کا حق نہیں ہے۔

یہ سب لوگ جس ولولے ، جس عزم کے ساتھ آئے ہیں میں اس جذبے اور ولولے کو سلام پیش کرتا ہوں، ہمارے اجتماع میں قائدین موجود ہیں، میں ان کو خوش آمدید کہتا ہوں۔ ان کا باہمی فیصلہ قومی یکجہتی کا اظہار ہے۔ یہ کسی ایک تنظیم یا جماعت کا نہیں ہمارے مطالبے نے قومی مطالبے کا روپ دھار لیا ہے، پوری دنیا اس اجتماع کو سنجیدگی سے لے۔ ہم نے فیصلہ کرلیا کہ عدل پر مبنی نظام چاہتے ہیں جو عوام پر مبنی ہو، یہ ربیع الاول کا مہینہ ہے، رحمت کا مہینہ ہے، اس کی نسبت نبی پاک ﷺ کے ولادت کیطرف ہے،اس مہینے میں اس اجتماع کا ہم آغاز کررہے ہیں تو اللہ کی رحمت بھی برس رہی ہے۔

کتنا مبارک اجتماع کتنے مبارک وقت میں ہورہا ہے،ناموس رسالت کی توہین کرنے والے اورعقیدے ختم نبوت ﷺ کے خلاف سازشیں کرنے والے جب میدان میں اتررہے ہیں ، تو آج ناموس رسالت اور ختم نبوت ﷺ کے دفاع کیلئے پوری قوم کو ایک پلیٹ فورم پر اکٹھے کیے ہوئے ہیں۔مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہم سب لوگوں کا مطالبہ ایک ہی ہے کہ 25جولائی 2018ء کو الیکشن ہوئے وہ فراڈ الیکشن تھے، ہم ان کے نتائج کو تسلیم کرتے ہیں نہ ہی اس حکومت کو تسلیم کرتے ہیں۔

اب ایک ہی مطالبہ ہے کہ حکومت کو جانا ہے،اس حکومت کو ایک سال کی مہلت دے دی ہے۔ یہ قوم آزادی چاہتی ہے، اس حکومت کی وجہ سے ملکی معیشت تباہ ہوگئی، جس ملک کی معیشت بیٹھ جائے وہ ریاست اپنا وجود برقرارنہیں رکھ سکتی،اگر سویت یونین اپنا وجود برقرارنہیں رکھ سکی، توہم کیا کریں گے۔کہتے ہیں کشمیر کا ایشو ہے، ایل اوسی پر بڑی کشیدگی ہے، آپ جلسہ نہ کریں، ہمیں جلسہ کرنے سے روکا گیا لیکن کرتارپورراہداری کیلئے ہندوستان سے پینگیں بڑھائی جارہی ہیں۔

آج کشمیریوں کو تنہا چھوڑ دیا گیا ہے۔آج کشمیریوں کو مودی کے رحم وکرم پر چھوڑدیا گیا ہے، آج پورا پاکستان کہتا ہے کہ ہم کشمیریوں کی جنگ لڑیں گے، ان کے مستقبل کی جنگ لڑیں گے وہ کبھی بھی اپنے آپ کو تنہا نہ سمجھیں۔ملکی معیشت تباہ ہوگئی، مہنگائی بڑھ چکی ہے، غریب مائیں روزگار کیلئے اپنے بچوں کو بیچنے پر مجبور ہوگئی ہیں۔کیا ہم قوم کو ان نااہل حکمرانوں کے رحم وکرم پر چھوڑ دیں؟ان لوگوں کو اپنے ہی قوم کے غریبوں ، بیروزگاروں، کے ساتھ مزید کھیل کھیلنے کی اجازت نہیں دیں گے، کہتے 50لاکھ گھربنائیں گے، لیکن 50لاکھ سے زیادہ گرا چکے ہیں۔

نوجوانوں کو کہا گیا کہ ایک کروڑ نوکریاں دیں گے، 25لاکھ نوجوانوں کو مزید بے روزگار کردیا، یہ بھی کہا گیا کہ پاکستان خوشحال ہوگا تو باہر سے نوکریوں کیلئے لوگ آئیں گے، لیکن آئی ایم ایف نے دوبندوں کو نوکری کیلئے بھیجا ہے۔پاکستانی معیشت پر جب اس طرح کے سانپ بٹھائیں گے ، ہم غلام معیشت نہیں چاہتے۔ ہم مغربی معیشت کو تسلیم نہیں کرتے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات