ترجمان پاک فوج کے بیان پر مولانا فضل الرحمان کا ردعمل

ہم اداروں کا احترام کرتے ہیں اور ان سے تصادم نہیں چاہتے، ڈی جی آئی ایس پی آر نے پوچھا کہ بتایا جائے کس ادارے کی بات کی گئی ہے، ان کے بیان سے ادارہ خود سامنے آگیا: سربراہ جے یو آئی ف

muhammad ali محمد علی ہفتہ 2 نومبر 2019 00:37

ترجمان پاک فوج کے بیان پر مولانا فضل الرحمان کا ردعمل
اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ یکم نومبر2019ء) ترجمان پاک فوج کے بیان پر مولانا فضل الرحمان کا ردعمل، سربراہ جے یو آئی ف کا کہنا ہے کہ ہم اداروں کا احترام کرتے ہیں اور ان سے تصادم نہیں چاہتے، ڈی جی آئی ایس پی آر نے پوچھا کہ بتایا جائے کس ادارے کی بات کی گئی ہے، ان کے بیان سے ادارہ خود سامنے آگیا۔ تفصیلات کے مطابق سربراہ جے یو آئی ف مولانا فضل الرحمان نے اپوزیشن جماعتوں کی اے پی سی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ کل ہماری رہبرکمیٹی کا اجلاس ہے آیندہ کا لائحہ عمل مشاورت سے طے کریں گے ۔

تمام اپوزیشن جماعتیں ایک پیج پر ہیں کہ موجودہ حکومت کو مستعفی ہونا پڑے گا۔ مولانا فضل الرحمان نے اس دوران ترجمان پاک فوج میجر جنرل آصف غفور کے بیان پر بھی ردعمل دیا۔

(جاری ہے)

مولانا نے کہا کہ وہ اداروں کا احترام کرتے ہیں اور کسی ادارے سے تصادم کے خواہاں نہیں۔ مولانا نے کہا کہ میجر جنرل آصف غفور نے سوال کیا کہ کس ادارے سے متعلق بات کی جا رہی ہے، تو ترجمان پاک فوج کے اس بیان سے ادارہ خود سامنے آگیا۔

اس سے قبل ترجمان پاک فوج میجر جنرل آصف غفور کی جانب سے نجی ٹی وی چینل کے پروگرام سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کی دھمکیوں اور الٹی میٹم کے بیانات پر ردعمل دیا گیا۔ میجر جنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان بتادیں وہ کس ادارے کی بات کررہے ہیں۔ مولانا فضل الرحمان اپنے تحفظات متعلقہ اداروں کے پاس لیکرجائیں۔ سڑکوں پرآکر الزام تراشی سے مسائل حل نہیں ہوں گے۔

ملک میں کوئی بھی انتشار ملک کے مفاد میں نہیں۔ کسی کو بھی ملک کو نقصان پہنچانے کی اجازت نہیں دیں گے۔ میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ فوج ہمیشہ اپنی آئینی اور قانونی حدود میں رہتی ہے۔ فوج آئینی اور قانونی حدود میں رہتے ہوئے جمہوری حکومت کو سپورٹ کرتی ہے اور اب بھی حکومت کو سپورٹ کر رہی ہے۔ فوج ایک غیر جانبدار ادارہ اور 2018 کے انتخابات میں بھی فوج نے اپنی آئینی اور قانونی ذمے داری پوری کی تھی۔

انتخابات کو ایک سال سے زائد کا عرصہ گزر چکا ہے، تاہم اپوزیشن کو تحفظات ہیں تو اپنے تحفظات متعلقہ اداروں میں لے کر جائیں۔ میجر جنرل آصف غفور نے مزید کہا کہ اس وقت پاکستان کی ایک لاکھ فوج مشرقی سرحد پر فرائض انجام دے رہی ہے، بھارت کی کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔ قوم نےدہشتگردی کی غفریت کامقابلہ کیا،جوکوئی دوسری قوم اورفوج نہ کرسکی۔ اب ملکی استحکام کو کسی صورت نقصان پہنچانے کی اجازت نہیں دی جائیگی۔ واضح رہے کہ اس سے قبل مولانا فضل الرحمان نے اداروں کو دھمکی کی صورت میں الٹی میٹم دیا تھا کہ وہ حکومت کی حمایت کرنا چھوڑ دیں۔