معاہدے کی خلاف ورزی پرقانون حرکت میں آئےگا، سیکرٹری داخلہ

شرکاء معاہدے کے مطابق جلسہ گاہ کے اندر رہیں، جلسہ منتظمین کے ساتھ معاہدے کی پاسداری کویقینی بنایا جائے۔وفاقی سیکرٹری داخلہ کی زیرصدارت آزادی مارچ سے متعلق اجلاس

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ ہفتہ 2 نومبر 2019 19:44

معاہدے کی خلاف ورزی پرقانون حرکت میں آئےگا، سیکرٹری داخلہ
اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔02 نومبر2019ء) وفاقی سیکرٹری داخلہ نے خبردار کیا کہ معاہدے کی خلاف ورزی پرقانون حرکت میں آئےگا، شرکاء معاہدے کے مطابق جلسہ گاہ کے اندر رہیں، جلسہ منتظمین کے ساتھ معاہدے کی پاسداری کویقینی بنایا جائے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق سیکرٹری داخلہ کی زیرصدارت آزادی مارچ کے حوالے سے اجلاس ہوا، جس میں اسلام آباد انتظامیہ سمیت تمام قانون نافذ کرنیوالے اداروں کے نمائندوں نے شرکت کی۔

اجلاس میں سیکیورٹی کو یقینی بنانے کیلئے تمام اقدامات کا خصوصی جائزہ لیا گیا۔ دھرنے کی وجہ سےعوام کو درپیش مسائل کے حل کیلئے لائحہ عمل مرتب کیا گیا۔ سیکرٹری داخلہ نے انتظامیہ کو ہدایت کی ہے کہ جلسہ منتظمین کے ساتھ معاہدے کی پاسداری کویقینی بنایا جائے۔

(جاری ہے)

شرکاء کومطلع کیا جائے کہ معاہدے کے مطابق جلسہ گاہ کے اندر رہیں۔ سیکرٹری داخلہ نے کہا کہ معاہدے کے مطابق ریڈزون میں داخلہ ممنوع ہے۔

سیکرٹری داخلہ نے خبردار کیا کہ معاہدے کی خلاف ورزی کی صورت میں قانون حرکت میں آئےگا۔ اس سے قبل حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے سربراہ وزیردفاع پرویز خٹک نے حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس میں کہا کہ ہم جمہوری لوگ ہیں ہم نے ان سے کہا کہ آئیں بات چیت کریں۔ اپوزیشن کے پاس کوئی ایشو نہیں ہے، اس طرح نہیں ہوتا کہ تیس چالیس ہزارلوگ آئیں اور حکومت کا تختہ الٹا دیں۔

مولانا فضل الرحمان نے کل مذہبی کارڈ استعما ل کیا ساتھ بلاول بھٹو بھی کھڑے تھے۔ان کو معاہدے کی پاسداری کرنا ہوگی۔ یہ کہتے الیکشن میں دھاندلی ہوئی، لیکن دھاندلی کے خلاف کہیں بھی نہیں گئے۔ ایک الیکشن کمیٹی بنائی گئی، لیکن انہوں نے کمیٹی میں کوئی ثبوت پیش نہیں کیے، یہ آج بھی اپنے ثبوت لے کرآئیں ہم تحقیقات کیلئے تیار ہیں، علی امین گنڈا پور نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان دوبارہ الیکشن لڑ رہے ، یہ آئیں اور الیکشن لڑ کے دیکھ لیں۔

ہم نے کے پی میں ڈلیو ر کیا تو الیکشن جیتے ہیں، خالی نعروں نے نتائج نہیں ملتے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں خدشہ تھا کہ یہ معاہدے کی پاسداری نہیں کریں گے۔ اب انہوں نے آگے بڑھنے کا اعلان کیا ہے ۔ہم اب بھی ان پر اعتماد کرتے ہیں۔آئیں بات کریں۔انہوں نے کہا کہ اگر انہوں نے معاہدہ توڑا تو پھر نقصان ہوگا، افراتفریح پھیلے گی۔اگر ہمیں مجبور کیا گیا تو جو بھی نتیجہ ہوگا ،وہ سب کے سامنے