مولانا فضل الرحمان کی طرف سے مظاہرین کے ساتھ وزیراعظم کو گرفتار کرنے کی دھمکی غیر آئینی قدم ہے

پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما سینیٹر اعتزاز احسن کی میڈیا سے گفتگو

اتوار 3 نومبر 2019 22:50

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 03 نومبر2019ء) پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما سینیٹر اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ جمیعت علمائے اسلام(ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی طرف سے مظاہرین کے ساتھ وزیراعظم کو گرفتار کرنے کی دھمکی غیر آئینی قدم ہے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایسے غیر آئینی اقدامات سے آئندہ کوئی بھی حکومت نہیں چل سکے گی اورکل کوئی بھی 50 ہزار لوگوں کو لائے گا اور وزیر اعظم کو گرفتار کرنے اور حکومت گرانے کی دھمکی دے گا۔

انہوںنے کہا کہ 2014 کے پی ٹی آئی اور پی اے ٹی کے دھرنے کے دوران بھی انہوں نے ایسے طریقوں سے وزیر اعظم کو ہٹانے کی مخالفت کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ وہ نہ ہی پیپلز پارٹی چھوڑ رہے ہیں اور نہ ہی پی ٹی آئی میں شامل ہونے جا رہے ہیں۔

(جاری ہے)

اعتزاز احسن نے کہا کہ آزادی مارچ کی کوریج کے لئے خواتین رپورٹرز کو جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔ پی پی پی کے رہنما نے کہا کہ رہبر کمیٹی کو اس معاملہ کو اٹھانا چاہیئے اور وزیر اعظم ہائوس پر حملے کے غلط اقدام سے گریز کرنا چاہیئے۔

انہوں نے سوال اٹھایا کہ رہبر کمیٹی کے ہوتے ہوئے ایسے فیصلے کرنے کا اختیار مولانا فضل الرحمان کو کس نے دیا ہے کہ وہ ایسے فیصلے کرتے پھریں۔ انہوں نے کہا کہ مولانا ملک میں انارکی پھیلانا چاہتے ہیں اور مولانا کو چاہیئے کہ وہ ضلعی انتظامیہ کے ساتھ کئے گئے معاہدے سے انحراف نہ کریں۔