آزادی مارچ والوں نے راستے روکنے کیلئے لائے گئے کنٹینروں میں بستر لگالیے

جمیعتِ علماء اسلام کے کارکنان نے حکومت سے مزید کنٹینر لگوانے کا مطالبہ کر دیا

Usman Khadim Kamboh عثمان خادم کمبوہ منگل 5 نومبر 2019 23:59

آزادی مارچ والوں نے راستے روکنے کیلئے لائے گئے کنٹینروں میں بستر لگالیے
اسلام آباد (اُردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔05 نومبر 2019ء) آزادی مارچ والوں نے راستے روکنے کیلئے لائے گئے کنٹینروں میں بستر لگالیے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق جمیعتِ علماء اسلام کے کارکنان نے راستے روکنے کیلئے لائے گئے کنٹینروں میں بستر لگالیے ہیں اور حکومت سے مزید کنٹینر لگوانے کا مطالبہ کر دیا ہے۔ آزادی مارچ کے شرکاء نے اپنا سامان کنٹینروں کے اندر رکھ کر اپنے بستر بھی ان کے اندر ہی لگا لیے ہیں تاکہ بارش اور سردی سے بچ دسکیں۔

شرکاء نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ مزید کنٹینر لگائے جائیں تاکہ وہ آسانی سے سے ان میں رہائش اختیار کر سکیں۔ واضح رہے کہ انتظامیہ کی جانب سے آزادی مارچ کے شرکاء کو ڈی چوک جانے سے روکنے اور مخصوص علاقوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کی خاطر جگہ جگہ بڑے بڑے کنٹینرز لگا دیئے گئے ہیں۔

(جاری ہے)

اسلام آباد میں مقیم افراد کو اس وقت تین رنگ کے کنٹینرز نظر آ رہے ہیں، جو کہ سُرخ، پیلے اور ہرے رنگ کے ہیں۔

ان کنٹینررز کے پیچھے ایک کہانی ہے، جس سے خود اسلام آباد کے رہائشی بھی ناواقف ہیں۔ معروف آئی ٹی کمپنی بائیٹس فار آل کی جانب سے اسلام آباد میں سڑکوں کی موجودہ صورتِ حال پر ایک تفصیلی اور مددگار نقشہ جاری کیا گیا ہے، جس کے مطابق شہری جان سکتے ہیں کہ کس علاقے میں کونسی سڑک ٹریفک کے لیے بند کر دی گئی اور کونسی سڑک آمد و رفت کے لیے کھُلی ہے۔

اس نقشے میں بتایا گیا ہے کہ اگر کسی علاقے میں لال رنگ کے کنٹینرز رکھے نظر آ رہے ہیں تو اس کا مطلب ہے کہ یہ راستہ ٹریفک کے لیے مکمل طور پر بند ہے۔ جن سڑکوں پر پیلے رنگ کے کنٹینررز موجود ہیں، اُن سے مراد ہے کہ یہاں ٹریفک کی رفتار سُست ہے، مگر اس راستے کو کسی بھی وقت مکمل طور پر بند کیا جا سکتا ہے، جبکہ سڑک کنارے رکھے گئے ہرے رنگ کے کنٹینرز کا مطلب ہے کہ فی الحال ان راستوں کو بند نہیں کیا گیا ہے۔اب شرکاء نے انہی کنٹینروں میں بسیرا کر لیا ہے۔