سمندری طوفان ماہا کی شدت میں کمی ،بحیرہ عرب میں ایک اور طوفان کی نویدسنادی گئی

بحیرہ عرب میں بننے والا ہوا کا کم دبائوطوفان میں تبدیل ،نئے طوفان کو بلبل کا نام دیا گیا ہے،بلبل کا نام پاکستان کا تجویز کردہ ہے،محکمہ موسمیات اس وقت دنیا بھر میں4سمندری طوفان ماہا، بلبل ، انویسٹ نائینٹی اور ہیلوگ ٹوئینٹی فورموجود ہیں، 3ایشیاء میں جبکہ ایک طوفان بحرالکاہل میں ہے،ماہرین

جمعرات 7 نومبر 2019 12:39

سمندری طوفان ماہا کی شدت میں کمی ،بحیرہ عرب میں ایک اور طوفان کی نویدسنادی ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 نومبر2019ء) سمندری طوفان ماہا کی شدت میںکمی آگئی ہے تاہم بحیرہ عرب میں ایک اور طوفان کی نوید سنادی گئی ہے جو شدت اختیار کرتا جا رہا ہے۔ماہرینِ موسمیات کے مطابق سمندری طوفان ماہا بھارتی ریاست گجرات کے جنوب میں موجود ہے اورکمزور ہوکر ہوا کے کم دبائومیں تبدیل ہوگیا ہے جبکہ خلیج بنگال میں ایک اور طوفان کی نوید سنادی گئی ہے۔

محکمہ موسمیات نے بتایا کہ خلیج بنگال میں بننے والا ہوا کا کم دبائوطوفان میں تبدیل ہورہا ہے۔ نئے طوفان کو بلبل کا نام دیا گیا ہے،بلبل کا نام محکمہ موسمیات پاکستان کا تجویز کردہ ہے اور اس کا رخ مشرقی بھارت اور بنگلہ دیش کی جانب ہوگا۔ماہرین کے جانب سے سمندری طوفان بلبل سے بھارت کی ریاست مغربی بنگال کے متاثر ہونے کے امکانات ظاہر کیے گئے ہیں۔

(جاری ہے)

جس کے بعد بلبل جنوب مغربی بنگلا دیش کی طرف بڑھے گا۔کراچی سے متعلق محکمہ موسمیات نے بتایاکہ کراچی میں سردی کی لہر آگئی ہے اورموسم ہلکا ٹھنڈا رہے گا۔ دن میں درجہ حرارت 31 سی33 ڈگری جبکہ رات کا درجہ حرارت 21 سی23 ڈگری تک رہے گا۔ماہرین کے مطابق اس وقت دنیا بھر میں 4 سمندری طوفان موجود ہیں، سمندری طوفان ماہا، بلبل اور انویسٹ نائینٹی ایشیائی سمندر میں موجود ہیں جن میں سے ماہا اپنے خاتمے کے قریب ہے جبکہ ہیلوگ ٹوئینٹی فور اس وقت بحر الکاہل میں موجود ہے۔

جنوبی چین میں انویسٹ نائینٹی ڈبلیو کے سمندری طوفان میں تبدیل ہونے کے امکانات ہیں، جبکہ سپر ٹائیفون ہیلوگ ٹوئینٹی فور ڈبلیو ساحل سے ٹکرائے بغیر ختم ہو جائے گا۔ماہرین کے مطابق ہیلوگ طوفان نے سمندری طوفان کیار کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے۔یاد رہے کہ طاقتور ترین سمندری طوفان کیار گزشتہ دنوں پاکستان کے ساحلوں سے ٹکرائے بنا ہی عمان کی جانب رخ کرگیا تھا تاہم اس کے باوجود سندھ اور بلوچستان کے ساحلوں پر اس کے اثرات دیکھے گئے تھے۔طوفان نے 700 کلومیٹر کے فاصلے سے سمندر میں طغیانی پیدا ہوئی تھی جس سے ساحلی بستیاں زیر آب آگئی تھیں۔سمندری طوفان کیار کی وجہ سے سمندری پانی ڈی ایچ اے گالف کلب میں بھی داخل ہوا تھا۔