چنے کے کاشتکاروں کوپہلی گوڈی فصل اگنے کے 30سی40روز بعدکرنے کی ہدایت

جمعرات 7 نومبر 2019 15:17

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 07 نومبر2019ء) کاشتکاروں کو اکتوبر کاشتہ چنے کی فصل سے پیازی ، باتھو ، چھنکنی بوٹی، رت پھلائی ، دمبی سٹی ، ریواڑی کے فوری تدارک کی ہدایت کی گئی ہے اور کہاگیاہے کہ اکثر مقامات پر اکتوبر کے پہلے ہفتہ میں کاشت کی گئی چنے کی فصل میں مذکورہ بوٹیوں کی پیداوار بڑھنے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں لہٰذا کاشتکار اس جانب خصوصی توجہ مرکوز کریں اور جڑی بوٹیوں کی فوری تلفی یقینی بنائیں تاکہ فصل کو نقصان پہنچنے سے بچایاجاسکے۔

ماہرین زراعت نے بتایاکہ کاشتکاروں کو چاہیے کہ وہ جڑی بوٹیوں کی تعداد کم ہونے کی صورت میں جڑی بوٹی مار زہروں کی بجائے گوڈی کو ترجیح دیں اور پہلی گوڈی فصل اگنے کے 30سی40روز بعد اور دوسری گوڈی پہلی گوڈی کے 25 سی30روز بعد کی جائے ۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ ریتلے رقبوں میں جہاں چنے کی زیادہ کاشت کی جاتی ہے وہاںجڑی بوٹیوں کی تلفی بذریعہ روٹری انتہائی آسانی سے کی جاسکتی ہے۔

انہوںنے بتایاکہ جڑی بوٹیوں کے تدارک کیلئے کیمیائی زہروں کے استعمال کا طریقہ بھی نہائت مؤثر ثابت ہواہے تاہم کیمیائی زہروں کا استعمال ماہرین زراعت کی مشاورت یا محکمہ زراعت کے فیلڈ سٹاف کی سفارش کی روشنی میں کرنا ضروری ہے۔ انہوںنے بتایاکہ چنے کی فصل کو پانی کی کم ضرورت ہوتی ہے تاہم آبپاش علاقوں میں بارش نہ ہونے کی صورت میں بالعموم اور پھول اگنے کی صورت میں بالخصوص اگر فصل سوکا محسوس کرے تو اسے ہلکا پانی لگا دیاجائے تاہم دھان کے بعد کاشتہ چنے کی فصل کو آبپاشی کی ضرورت نہیں پڑتی۔

متعلقہ عنوان :