تیز گام ایکسپریس ٹرین سانحہ میں جاںبحق ہونے والے ایک مرد اور خاتون کی میتیں شہدادپور پہنچ گئیں

جمعرات 7 نومبر 2019 21:36

شہداد پور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 نومبر2019ء) تیز گام ایکسپریس ٹرین سانحہ میں جاںبحق ہونے والے ایک مرد اور خاتون کی میتیں شہدادپور پہنچنے کے بعد ڈرامائی شکل اختیار کرگئی حیدر علی لوہار کی میت ورثا کے حوالے جبکہ خاتون کی میت کو ورثا نے وصول کرنے سے انکار کردیا میں اس وجہ سے یہ میت وصول کررہا ہوں کہ اس کے صدقے میری ماں مل جائے میری ماں زندہ ہے بیٹا عبدالغفار تفصیلات کے مطابق تیزگام ایکسپریس لیاقت پور سانحہ میں 74 مسافر شہید ہونے والوں میں سے دو افرادکی میتیں ایدھی ایمبولینس کے ذریعے جن کا تعلق سانگھڑ کی تحصیل شہدادپور سے ہے ان کی میتیں شہدادپور روانہ کی گئیں ہیں دوسری جانب شہدادپور سے حیدر علی لوہارکی ڈی این اے رپورٹ کے بعد تصدیق ہوئی جس کیبعد لاش ورثہ نے وصول کرلی ہے اور ان کی نماز جنازہ بھی ادا کردی گئی ہے جس میں شہریوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی اور ایک خاتون جن کا نام عصمت بی بی بتایا جارہا ہے ان کے بیٹے عبدالغفار کا کہنا ہے کہ جس خاتون کی نعش ڈی این اے رپورٹ کے بعد ہمیں بھیجی گئی ہے یہ اس خاتون کی نہیں ہے اور میں نے اس کے زندہ ہونے کی تصدیقی کا حلف نامہ اسسٹنٹ کمشنر بابر نظامانی کے پاس جمع کرادیا ہے ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ میری والدہ لیاقت پور میں ہونے والے سانحہ والے روز پنجاب کے لئے روانہ ہوئی تھی جن کو ہم نے پاکستان ایکسپریس میں روانہ کیا تھا تب سے وہ لاپتہ تھیں لیکن کافی تلاش کرنے کے بعد ان کا پتہ چل چکا ہے اور وہ اس وقت خیریت کے ساتھ شور کورٹ میں رشتہ دار کے ہاں موجود ہیں اور میرا بھائی ان کو لینے پنجاب کے لئے روانہ ہوچکا ہے اور جلد ہماریدرمیان ہوں گی انتظامیہ نے خاتون کی نعش مقامی اسپتال کے سرد خانے میں رکھوادی تھی کئی گھنٹے گزرنے کے بعد خاتون کی نعش وصول کر لی اس موقع پر عبدالغفار کا کہنا ہے کہ یہ میری ماں کی نعش نہیں ہے لیکن میں اسے وصول کررہا ہوں کہ اس کے صدقے مجھے میری ماں مل جائے