مقبوضہ کشمیر میں بھارت مخالف مظاہرے،بھارت کشمیریوںکے حقوق کا احترام کرے۔ عہدیداریورپی یونین

جمعہ 8 نومبر 2019 18:47

سرینگر ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 08 نومبر2019ء) مقبوضہ کشمیر میں لوگوںنے بھارتی قبضے اور بھارت کی طرف سے کشمیرکوبراہ راست اپنے زیر انتظام دو علاقوں میں تقسیم کرنے کے خلاف اپنے غم و غصے کے اظہار کیلئے آج مختلف علاقوں میں زبردست مظاہرے کیے۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق سرینگر ، بڈگام ، گاندر بل ، اسلام آباد ، پلوامہ ، کولگام ، شوپیاں ،بانڈی پورہ ، بارہمولہ ، کپواڑہ اور دیگر علاقوں میں لوگ نما ز جمعہ کے فوراً بعدسڑکوں پر نکل آئے اور آزادی اور پاکستان کے حق میں جبکہ بھارت کے خلاف فلک شگاف نعرے لگائے۔

بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں نے مختلف مقامات پر مظاہرین پر طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا جس کے نتیجے میں متعدد افراد زخمی ہو گئے۔ آج 96ویں روز بھی جاری رہنے والے بھارتی محاصرے کی وجہ سے مقبوضہ وادی کشمیر، جموں اورلداخ خطوںکے مسلم اکثریتی علاقوں میں خوف و دہشت اور غیر یقینی صورتحال بدستور برقرار رہی۔

(جاری ہے)

لوگ غیر قانونی بھارتی قبضے کے خلاف ہڑتال سول نافرمانی کے طور پر جاری رکھے ہوئے ہیں۔

تعلیمی ادارے اور دفاتر ویرانی کا منظر پیش کر رہے ہیں۔ دکانیں صبح اور شام کے وقت کچھ گھنٹوں کیلئے کھولی جاتی ہیں۔ پری پیڈ موبائل فون ، ایس ایم ایس اور انٹرنیٹ سروسز بدستور معطل ہیں۔ جموںوکشمیر انجمن سیرت کمیٹی کشتواڑ کے چیئرمین مولانا عبدالقیوم نے اپنی تنظیم کے ایک اجلاس سے کشتواڑ میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کشمیری عوام جموںخطے کے عوام کی طرف سے تحریک آزادی میں دی جانے والے عظیم قربانیاں ہرگز فرامو ش نہیں کرسکتے۔

انہوں نے جموں کے لاکھوں شہدائ کو زبردست خراج عقیدت پیش کیا جنہیں مہاراجہ ہری سنگھ کے ڈوگرہ سپاہیوں ، بھارتی فوج اورہندو انتہا پسند وںنے نومبر 1947کے پہلے ہفتے میں جموںخطے کے مختلف علاقوں میں اس وقت قتل کر دیا تھا جب وہ پاکستان کی طرف ہجرت کر رہے تھے۔ادھریورپی یونین کے اقتصادی اور عالمی امور کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل کرسچن لیفلر نے نئی دلی میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہاہے کہ یورپی یونین کو مقبوضہ کشمیر کے عوا م کے بنیادی حقوق کے حوالے سے شدید تشویش ہے۔

انہوں نے یورپی پارلیمنٹ کے کچھ ارکان کے مقبوضہ کشمیر کے حالیہ دورے پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح سے پارلیمانی دوروں کا اہتمام نہیں کیا جاتا۔لندن میں بھارت، پاکستان اوربرطانیہ کے سٹریٹجک ماہرین نے کشمیر بحران کے بارے میں ایک پینل مباحثے کے دوران کہا کہ عالمی برادری کوکشمیر میںکشیدگی کم کرانے میں کردار ادا کرنا چاہیے۔

مباحثے کا اہتمام چیتھم ہا?س میںسٹریٹجک ایڈوائزری گروپ سی ٹی ڈی ایدوائزرزنے بھارت کی طرف سے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کئے جانے کے پس منظر میں کیا تھا۔ مقررین میں اقوام متحدہ میں حال ہی میں سبکدوش ہونے والی پاکستان کی مستقل مندوب ملیحہ لودھی، بھارتی صحافی نیدھی رازدان، لندن میں مقیم تاجر عبدالرحمن چنوئی، برطانیہ کے سابق وزیر خارجہ جیک سٹرا اور برطانوی وزرائے اعظم تھریسا مے اور ڈیوڈ کیمرون کے قومی سلامتی کے مشیر اوراقوام متحدہ میں برطانیہ کے سابق نمائندے مارک Lyall Grant شامل تھے۔