موٹرسائیکل پر ملک بھر کی سفر پہ نکلا ہوا بین الاقوامی موٹرسائیکل سوار رومار خان اپنے ٹیم کے ہمراہ بلوچستان پہنچ گیا

جمعہ 8 نومبر 2019 23:38

لسبیلہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 نومبر2019ء) موٹرسائیکل پر ملک بھر کی سفر پہ نکلا ہوا بین الاقوامی موٹرسائیکل سوار رومار خان اپنے ٹیم کے ہمراہ بلوچستان میں داخل پاک فوج اور پولیس کے شہدا کو خراج عقیدت پیش کرنے اور ملکی سرحدوں پر قومی پرچم سرنگوں کرنے کیلئے نکلنے والے رومار خان کا بلوچستان میں داخل ہونے پر باب بلوچستان حب میں ڈسٹرکٹ اسپورٹس آفیسر لسبیلہ خدابخش بلوچ و دیگر نے شاندار استقبال کیا.

(جاری ہے)

اس موقع پر بین الاقوامی موٹرسائیکل سوار رومار خان نے ذرا ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے 15اکتوبر کو مزار قائد سے سفر کا آغاز کیا ہمارا مقصد پاک فوج اور پولیس کے شہدا کو خراج عقیدت پیش کرنا ہے اور ملکی سرحدوں پر قومی پرچم لہرانا ہی. انہوں نے کہا کہ ہم کراچی سے ہوتے ہوئے پنجاب خیبرپختون خواہ.کشمیر اور گلگت بلستان کے تمام علاقوں سے ہوتے کنجات بارڈر پر قومی پرچم لہرایا اور وہاں سے ہوتے ہوئے ہم ساڑھے آٹھ ہزار کلومیٹر کا فاصلہ طے کرتے ہوئے حب بلوچستان پہنچے ہیں.

انہوں نے کہا کہ ہم بلوچستان کا سفر حب سے گوادر سے ہوتے ہوئے جیونی جائیں گے جہاں ہم پاکستان کا قومی پرچم سرحد پر لہرائیں گے اور پھر کوئٹہ جائیں گے جہاں شہدا پولیس کے قبرستان جاکر فاتحہ کرینگے اسکے بعد تفتان بارڈر پر قومی پرچم لہراکر وہاں سے چمن جائیں گے اور پاک افغان بارڈر پر قومی پرچم لہرائیں گے اسکے بعد کراچی میں مزار قائد پر ہمارے سفر کا اختتام ہوگا.

ایک سوال کے جواب میں رومار خان نے کہا کہ بلوچستان ہمارا گھر ہے یہ پاکستان ہے بدقسمتی سے یہ میرا پہلا دورہ ہے مگر یہاں آکر اتنا ضرور کہونگا کہ بلوچستان والوں کے حوالے سے جو غلط تاثر دیا جاتا ہے کہ یہ غلط راستے پر جارہے ہیں مگر ہم آج میڈیا کے ذریعے دوسری قوموں کو پیغام دینا چاہتے ہیں کہ ایسا نہیں ہے بلوچستان والے پیار و محبت اور امن دوست ہیں ہم نے اپنے آباو اجداد سے سنا تھا کہ بلوچستان والے پیار و محبت والے ہیں اسکا ثبوت آج ہمیں بلوچستان میں داخل ہونے پر ہمارا شاندار استقبال کرکے انہوں نے ثابت کردیا کہ بلوچستان والے امن و محبت والے ہیں اسی پر ہمیں افسوس ہورہا ہے کہ کاش ہم اپنا سفر بلوچستان سے شروع کرتی.

اس موقع ڈسٹرکٹ اسپورٹس آفیسر خدابخش بلوچ. سلیمان رونجھو. یار محمد برفت و دیگر نے رومار خان اور انکے ساتھیوں کو روایتی اجرکیں پہنائیں..