بابری مسجد کیس میں بھارتی سپریم کورٹ کا فیصلہ انصاف کے چہرے پر بدترین داغ ہے، سینیٹر سراج الحق

ہفتہ 9 نومبر 2019 22:26

بابری مسجد کیس میں بھارتی سپریم کورٹ کا فیصلہ انصاف کے چہرے پر بدترین ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 09 نومبر2019ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ بابری مسجد کیس میں بھارتی سپریم کورٹ کا فیصلہ انصاف کے چہرے پر ایک بدترین داغ ہے ۔شعبہ نشرواشاعت جماعت اسلامی پاکستان کی طرف سے یہاںجاری اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ منصورہ میں مرکزی ذمہ داران سے گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ بھارت کی متعصب حکومت ہندوتوا کے نظریے پر عمل درآمد کرتے ہوئے تمام اقلیتوں کے حقوق غصب کرنا چاہتی ہے ۔

انہوں نے کہاکہ بابری مسجد صدیوں پہلے سے قائم تھی لیکن تعصب سے اندھے آر ایس ایس ٹولے نے نہ صرف اسے شہید کردیا ، بلکہ دیگر سینکڑوں مساجد بھی شہید کردینے کا اعلان کیا ہے ۔ آج سپریم کورٹ کے تین عشروں کے انتظار کے بعد جاری ہونے والے تباہ کن فیصلے ناپاک ارادوں کی حوصلہ افزائی ہے ۔

(جاری ہے)

امیر جماعت اسلامی نے عالمی برادری ، امت مسلمہ ، انسانی حقو ق اور مذہبی رواداری کا اعلان کرنے والی عالمی تنظیموں سے مطالبہ کیاہے کہ وہ اس کھلی بھارتی جارحیت کا فوری نوٹس لیں ۔

سینیٹر سراج الحق نے حکومت پاکستان سے بھی مطالبہ کیا ہے کہ اس ظلم اور بھارتی تعصب کو دنیا کے سامنے بے نقاب کرنے کے لیے اپنا کردار ادا کرے ۔انہوںنے کہاکہ حالیہ بھارتی اقدام نے ہندوستان میں بسنے والی تمام اقلیتوں ہی کے لیے نہیں ، پوری دنیا میں اقلیتوں کے لیے گھمبیر حالات پیدا کردیے ہیں ۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ وقت کی ضرورت ہے کہ پاکستان کو علامہ اقبالؒ اور سید مودودیؒ کے نظریہ کے مطابق بنایا جائے۔

عالم اسلام ایک قبرستان کا منظر پیش کررہا ہے جبکہ کشمیرمیںسو روز سے بدترین کرفیو لگا ہوا ہے۔اقوام عالم میں ہر طرف مسلمانوں کا خون بہہ رہا ہے۔57اسلامی ممالک کے سربراہ خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ قبالؒ اور مودودیؒ نے بھی اسلام کے زریں اصولوں پر ریاست کے قیام کا خواب دیکھا تھاعلامہ اقبالؒ نے شاعری اور سید مودودیؒ نے نثر کے ذریعے اپنا پیغام برصغیر کے مسلمانوں تک پہنچایا۔ ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ ایک پائیدار اور پرامن جدوجہد کے ذریعے ملک میں اسلامی نظام کے نفاذ کی کوشش جاری رکھیں۔