کشمیری عوام غداروں پر نظر رکھیں، تحریک حریت

کشمیریوں کو گزشتہ تین ماہ سے زائد عرصے سے سخت صورتحال کا سامنا ہے، رپورٹ

ہفتہ 9 نومبر 2019 23:27

سرینگر ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 09 نومبر2019ء) مقبوضہ کشمیر میں تحریک حریت جموں وکشمیر نے کہا ہے کہ کشمیری عوام اس بات کو یقینی بنائیں کہ مقبوضہ علاقے کا کوئی سیاست دان بھارت کے مذموم منصوبوںکو مزید آگے بڑھانے کیلئے اسکے ساتھ تعاون کی جرأ ت نہ کرے۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق تحریک حریت جموں و کشمیر نے سرینگر سے جاری ایک بیان میںکہا کہ کشمیریوں کو بھارتیہ جنتا پارٹی اور راشٹریہ سوائم سیوک سنگھ کے کسی آلہ کار اور غدار کو ہرگز بردشت نہیںکرنا چاہئے۔

بیان میں کہا گیا کہ کشمیری عوام کی شناخت چھیننے والے نریندر مودی اور اس کی فرقہ پرست حکومت کو مقبوضہ کشمیر میں اپنے معاونین اور آلہ کارتلاش کرنے کی کسی صورت اجازت نہیں دی جانی چاہئے۔ تحریک حریت نے مزید کہا کہ کشمیریوںنے اپنے ناقابل تنسیخ حق، حق خودا رادیت کیلئے بے مثال قربانیاں دی ہیں اور کسی کوبھی ان قربانیوںکو نقصان پہنچانے کی اجازت نہیں دی جاسکتی ۔

(جاری ہے)

دریں اثنا مسلسل 97 ویں روز بھی جاری رہنے والے بھارتی فوجی محاصرے کے باعث مقبوضہ وادی کشمیر اور جموں خطے کے لوگوںکو بدستور مشکلات کا سامنا رہا۔ قابض انتظامیہ نے آج بابری مسجدرام مندر تنازعہ کے بارے میں بھارتی سپریم کورٹ کی طرف سے فیصلہ سنانے سے قبل پابندیاں مزید سخت کر دیں اور تعلیمی ادارے بند رکھنے کے احکامات جاری کر دیئے۔ قابض انتظامیہ نے بابری مسجد کی زمین مندر کی تعمیر کیلئے ہندوئوں کو دینے کے بھارتی سپریم کورٹ کے متعصبانہ فیصلے کے خلاف ممکنہ مظاہروں کو روکنے کیلئے مقبوضہ علاقے کے اطراف و اکناف میں بڑی تعداد میں بھارتی فوجی اور پولیس اہلکار تعینات کر دیئے ہیں۔

چیف جسٹس رنجن گوگوئی کی سربراہی میں قائم ایک5رکنی بنچ نے رام مندر بابری مسجد مقدمے میں اپنا فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ بابری مسجد کی زمین حکومت کے زیر انتظام ایک ٹرسٹ کو دی جائے گی تاکہ وہ اس پر مندر تعمیر کرسکے تاہم بنچ نے اپنے فیصلے میں کہا کہ مسلمانوں کو مسجد کی تعمیر کیلئے ایودھیا شہر میں متبادل زمین دی جائے۔ وائس آف امریکہ نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ نریندر مودی کی حکومت کی طرف سے پانچ اگست کو شروع کیے جانے والے فوجی محاصرے اور ذرائع مواصلات کی معطلی کے بعد سے کشمیریوںکوگزشتہ تین ماہ سے زائد عرصے سے انتہائی سخت صورتحال کا سامنا ہے۔

کشمیر سینٹر فار سوشل اینڈ ڈویلپمنٹ سٹیڈیز کی چیئرپر سن پروفیسر حمیدہ نعیم نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ خوف و دہشت کے ماحول کی وجہ سے دکانیں صرف صبح کے وقت چند گھنٹوں کیلئے کھولی جاتی ہیں اور لوگ زیادہ تر گھروںکے اندر ہی رہتے ہیں۔ انہوںنے کہا کہ گھروں کے اوپر ڈرون کیمرے منڈلاتے رہتے ہیں ، ہر طرف بھارتی فوجی تعینات ہیں اور قابض فورسز اہلکاروں نے احتجاجی مظاہروںسے روکنے کیلئے پہلے ہی ہزاروں کشمیری نوجوان گرفتار کر لیے ہیں۔

بھارتی فوجیوںنے انجمن سیرت کمیٹی کشتواڑ کے چیرمین مولانا عبدالقیوم اور دیگر دو افراد کو کشتواڑ سے گرفتار کر لیا ہے۔ جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس کے رہنما اور بھارتی رکن پارلیمنٹ حسنین مسعودی نے سرینگر میں ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ بھارتی حکومت مقبوضہ کشمیرمیں خاموش احتجاج کو نظر انداز کر رہی ہے۔انہوںنے کہا کہ بھارت کا یہ کہنا انتہائی حیران کن ہے کہ کشمیر میںزیادہ اموات نہیں ہوئیں اور نہ ہی زیادہ احتجاج ہواہے۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنما اور جموںوکشمیر ایمپلائیز موومنٹ کے چیئرمین محمد شفیع لون نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں شاعر مشرق ڈاکٹر علامہ محمد اقبال ؒ کو انکے یوم ولادت پر شاندار خراج عقیدت پیش کیا ہے۔