گیس پریشر کمی اور لوڈشیڈنگ کے مسئلے پر اب خاموشی کاروزہ توڑنا ہوگا، جمعیت علماء اسلام نظریاتی

کیس انتظامیہ کی طفل تسلیوں سے قوم تھک کرہارچکے غریب عوام کو ٹمپرنگ کے الزام سے دونوں ہاتھوں سے لوٹا جارہا ہے گیس انتظامیہ اور واپڈا نے صوبے پر اپناراج قائم کرکے احکامات مسلط کررہے ہیں ، امیر جماعت کوئٹہ

ہفتہ 9 نومبر 2019 23:34

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 09 نومبر2019ء) جمعیت علماء اسلام نظریاتی نے گیس پریشرکمی اور لوڈشیڈنگ کے حوالے سی14 نومبرکے اے پی سی کے حوالے سے دعوتی کمیٹی کے ممبران جمعیت علماء اسلام نظریاتی ضلع کوئٹہ کے امیرمولانا قاری مہراللہ‘ مرکزی سیکرٹری اطلاعات سیدحاجی عبدالستارچشتی ‘ ضلعی کنوینئرمولانا محمدابراہیم‘ ڈپٹی کنوینئر مولوی رحمت اللہ حقانی ‘ضلعی صدرمحمد شفیع ابدال ودیگر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گیس پریشر کمی اور لوڈشیڈنگ کے مسئلے پر اب خاموشی کاروزہ توڑنا ہوگا گیس انتظامیہ کی طفل تسلیوں سے قوم تھک کرہارچکے غریب عوام کو ٹمپرنگ کے الزام سے دونوں ہاتھوں سے لوٹا جارہا ہے گیس انتظامیہ اور واپڈا نے صوبے پر اپناراج قائم کرکے احکامات مسلط کررہے ہیں عوام کے صبرکے پیمانے لبریز ہوچکی اورعوام کواب میدان میں نکالنا ہوگا سردی کی شدت میں اضافے کے ساتھ ہی حسب روایت گیس کے مصنوعی بحران کو جان بوجھ کر پیداکیا ہے غائب ہوجاتی ہے بلوچستان کے اکثر علاقے توگیس سے محروم ہے اور جن علاقوں میں گیس ہے سردی آنے سے پہلے گیس غائب ہوچکی ہے انہوں نے کہاکہ بلوچستان کے باسی بلوچستان سے نکلنے والی گیس سے محروم ہیں سردی شروع ہوتے ہی گیس کا مصنوعی بحران پیداکیاجاتاہے عوام کے مجبوریوں کو مدنظر رکھتے ہوئے گیس کی مصنوعی بحران کو ختم کرکے عوام کو گیس کی فراہمی فوری طور پر بحال کرکے گیس پریشر کا مسئلہ حل کریں انہوں نے کہاکہ گیس پریشر کمی پر سوئی سدرن گیس کمپنی کی ناروا اقدامات اورناانصافیوں کے خلاف میدان میں نکلنے کی سوا کوئی آپشن باقی نہ رہاگیس انتظامیہ کی ظلم نے آخری حد بھی پار کردی گیس انتظامیہ نے صوبے کو لاوارث سمجھ کر اپنے من مانیاں مسلط کررہے ہیں بلوچستان کے عوام پرسوئی سدرن گیس کمپنی اس ظلم کافوری نوٹس لیں انہوں نے کہا کہ بجلی وولٹیج کی کمی سے عوام شدید متاثر ہورہے ہیں اور اس کے ساتھ ساتھ وولٹیج کی کمی پانی کے بحران کا بھی سبب بن رہی ہے۔