جاپان کا مشرق وسطیٰ میں اتحاد سے متعلق محتاط رویہ

اتوار 10 نومبر 2019 10:50

ٹوکیو ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 10 نومبر2019ء) جاپانی حکومت کا ارادہ ہے کہ وہ آبنائے ہرمز میں محفوظ جہاز رانی کو یقینی بنانے کے لیے تشکیل دیئے گئے امریکی زیر قیادت اتحاد کے ساتھ کام کرنے کے لیے بحرین جیسے ممالک کے ساتھ محتاط تعاون کرے گی۔جاپان ایران کے ساتھ اپنے تعلقات کو بھی ملحوظ خاطر رکھنا چاہتا ہے۔امریکی فوج نے گزشتہ جمعرات کو بحرین میں اتحاد کے کمانڈ سینٹر کے کھلنے کا اعلان کیا تھا۔

امریکہ کا ہدف ہے کہ وہ آبنائے ہرمز، خلیج عٴْمان اور مشرق وسطیٰ کے دیگر اہم بحری راستوں میں نگرانی کی سرگرمیوں میں اضافہ کرے گا۔جاپان اس خطے میں اتحاد میں شریک ہوئے بغیر وہاں سیلف ڈیفنس فورسز بھیجنے پر غور کر رہا ہے۔ اگر جاپان نے وہاں سیلف ڈیفنس فورسز بھیجنے کا فیصلہ کیا تو وہ حساس معلومات کے تبادلے جیسے دیگر ذرائع سے تعاون کرنے کا منصوبہ رکھتا ہے۔

(جاری ہے)

سیلف ڈیفنس فورسز کا ایک بحری جہاز اور 2 گشت کرنے والے طیارے ابھی مشرقی افریقہ کے جبوتی میں موجود ہیں اور صومالیہ کے پانیوں میں قزاقی کے خلاف کارروائیوں میں حصہ لے رہے ہیں۔جاپان کی وزارت دفاع مشرق وسطیٰ میں خفیہ معلومات اکٹھا کرنے کے لیے وہاں ایک گشت کرنے والا طیارہ بھیجنے پر غور کر رہی ہے جبکہ ایک نئی کارروائی کے لیے وہاں پر حری جہاز تعینات کر رہی ہے۔