کشمیرکی خاطر حکمرانوں کو جگانے کیلئے 22دسمبر کو عوام کا سمندر لے کراسلام آباد آئیںگے،سینیٹر سراج الحق

کشمیریوں کی چیخیں پوری دنیا سن رہی ہے مگر اسلام آباد میں براجمان حکمران قبرستا ن کی سی خاموشی اختیارکیے ہوئے ہیں، پاکستان کے بہادر اور غیور عوام پاکستان کی سلامتی سے کھیلنے والوں کا بوریا بستر گول کردیںگے، امیر جماعت اسلامی کا اجتماع سے خطاب

منگل 12 نومبر 2019 00:11

کشمیرکی خاطر حکمرانوں کو جگانے کیلئے 22دسمبر کو عوام کا سمندر لے کراسلام ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 نومبر2019ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے اعلان کیا ہے کہ کشمیرکی خاطر حکمرانوں کو جگانے کیلئے 22دسمبر کو عوام کا سمندر لے کر اسلام آباد آئیںگے،اسلام آباد کے درودیوار ہلائیںگے،دہلی کا جواب اسلام آباد سے دیںگے،کشمیریوں کی چیخیں پوری دنیا سن رہی ہے مگر اسلام آباد میں براجمان حکمران قبرستا ن کی سی خاموشی اختیارکیے ہوئے ہیں۔

پاکستان کے بہادر اور غیور عوام پاکستان کی سلامتی سے کھیلنے والوں کا بوریا بستر گول کردیںگے۔وزیراعظم اور ان کی پوری ٹیم نظریہ پاکستان سے نابلد ہے قوم کو دھوکہ دیا جارہاہے۔ حکمران کشمیر کی آزادی ،معاشی اصلاح اور عوام کو انصاف فراہم کرنے میں بری طرح ناکام ہوئے ہیں۔

(جاری ہے)

ان خیالات کااظہار انہوں نے اسلام آباد میں جماعت اسلامی آزادجموں وکشمیر اور گلگت و بلتستان کے 46ویں سالانہ جنرل کونسل کے اجتماع خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ وزیراعظم پاکستان مودی سے مطالبہ کر رہا ہے کہ کشمیر میںانصاف کریں جس کا مطلب ہے کہ وزیر اعظم نے مودی کو مسئلہ کشمیر پر منصف تسلیم کرلیا ہے ۔ بزدل حکمرانوں کے باعث نریندر مودی نہ صرف کشمیر کو ہڑپ کر نے کی سازش کر رہاہے بلکہ مظفر آباد اور اسلام آباد کی جانب بڑھ رہاہے ۔ حکمران اسلام آباد کے گر م کمروں میں بیٹھ کر ٹیپو سلطان بننے کا دعویٰ کر رہے ہیں۔

یوم اقبال پر کرتارپور کا افتتاح ہورہاتھا اور بھارتی سپریم کورٹ نے بابری مسجد کی جگہ مندر کی تعمیر کا فیصلہ دے دیا ۔موجودہ حکومت کے 14 مہینے ناکامیوں کی ایک داستان ہے ۔ حکمرانوں نے ہر وہ کام کیا جس کا انتخابات سے پہلے کبھی نہ کرنے کا اعلان کیا تھا اور عوام کے ساتھ ساتھ اپنے کارکنان کو بھی مایو س کردیا ۔ حکومت کو مینڈیٹ تبدیلی کے لیے ملا تھا لیکن تبدیلی آرہی ہے تو روپے کی قدر میں کمی، معیشت تباہ ، خارجہ پالیسی ناکام ، بے روزگاری اور مہنگائی میں اضافہ ہورہاہے ۔

ڈاکٹرز ہڑتال پر اور مریض رل رہے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ حکومت لاٹھی اور گولی کا نام نہیں ہوتا ۔ حکومت کے دن کم رہ گئے ہیں ۔موجودہ حکومت بھی سابقہ حکومتو ں اور پرویز مشرف کا تسلسل ہے ۔ اب قوم کے پاس آپشن صر ف جماعت اسلامی ہے ۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ موجودہ دور حکومت میں ترقیاتی کام ٹھپ ہوچکا ہے ۔ملک ترقی کی بجائے تنزلی کی طرف جارہا ہے ۔

لوگوں کو روز گار ،تعلیم اور صحت کی سہولتیں دستیاب نہیں ۔ایک کروڑ نوکریاں اور پچاس لاکھ گھر دینے والے اپنے وعدے پورے نہیں کرسکے۔اب تک دس لاکھ سے زیادہ لوگ بے روز گار ہوچکے ہیں۔لوگوں کو عدالتوں سے انصاف نہیں مل رہا ۔ہر طرف مایوسی اور پریشانی کے بادل چھائے ہوئے ہیں۔جن لوگوں نے پی ٹی آئی کو ووٹ دیا اور سپورٹ کیا وہ سب پریشان ہیں۔ سراج الحق نے کہا کہ ہرجگہ مسلمان محاصرے میں ہیں اور امت مسلمہ کے خلاف عالم کفر متحد ہوکر سازشیں کررہا ہے جبکہ امت مسلمہ کے حکمران بھی ان کے ساتھ شریک ہیں۔

انہوںنے کہا کہ کشمیر میں97 دنوں سے کرفیو ہے کشمیر ی عوام اپنے پیاروں کی لاشیں اپنے گھروں میںدفن کرنے پر مجبور ہیں ۔ خوراک اور دوائیوں کا کوئی بندوبست نہیں ہے لیکن دنیا نے اپنی آنکھیں بند کر رکھی ہیں جب کہ امت مسلمہ کے حکمران بہرے ہوچکے ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ ہندوستان نے اپنے نقشے میںکشمیر اور گلگت شامل کر لیے ہیں ۔ ہندوستانی فوج کہہ رہی ہے کہ کشمیر میںہماری راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ جماعت اسلامی ہے اس لیے کشمیر میں جماعت اسلامی پر پانبدی عائد کردی ہے ۔

انہوںنے کہا کہ پاکستان میں اسلامی نظام کے سوا دوسرے نظام لانے کی کسی قیمت پر اجازت نہیں دیں گے ۔اسلام آباد میں جماعت اسلامی آزاد کشمیر کے جنرل کونسل کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی پاکستان امیر العظیم نے کہاکہ نریندرمودی تمام اقلیتوں کو جبراً ہندو بنانے کے ایجنڈے پر گامزن ہیں جس سے خطے کے امن کو شدید خطرات لاحق ہو چکے ہیں ،مقبوضہ کشمیر میں کرفیولگے 100دن کے قریب ہو چکے مگر کشمیری مودی کے مظالم کے سامنے ڈٹے ہوئے ہیں ،پاکستان کے 22کروڑ عوام کشمیریوں کے شانہ بشانہ ہیں حکمران کشمیر کی آزادی کے لیے واضح اور دوٹو ک پالیسی اپناتے ہوئے روڈ میپ دیں ،جماعت اسلامی پاکستان کشمیریوں کو تنہا نہیں چھوڑے گی ،کشمیری تقسیم برصغیر کے نامکمل ایجنڈے کی تکمیل کے لیے جدوجہدکررہے ہیں ،عالمی برادری اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں قرارداد پاس کر کے بھارت کے خلاف فوجی کارروائی کرے ۔

امیر العظیم نے کہاکہ نریندرمودی اور آر ایس ایس عدالتوں پر اثر انداز ہو کر عدالتوں سے جانبدارانہ فیصلے کروا رہے ہیں بابری مسجد کے حوالے سے کورٹ کا فیصلہ حکومتی دبائو کا شاخسانہ ہے ،نریندرمودی اور آر ایس ایس ہندوستان کے اندر تمام اقلیتوں کو جبراً ہندو بنانے کی سازش کررہی ہے، مساجدوچرچز کو مندر بنانے کی سازشوں میں مصروف ہیں انہوں نے کہا کہ عالمی برادری اس مرحلے پر خاموشی کا مظاہرہ کرنے کے بجائے بھارت کو روکے ۔

امیر جماعت اسلامی آزادجموں وکشمیر ڈاکٹر خالد محمود نے کہاکہ مودی کا ایجنڈا صرف مقبوضہ کشمیر پر قبضہ کرنا نہیں وہ پاکستان کو بھی ہڑپ کرنا چاہتا ہے،صبح آزادی تک ہماری جدوجہد جاری رہے گی ،جماعت اسلامی 11نومبر سے 30دسمبر تک بھرپور دعوتی مہم چلائے گی ،تبدیلی اور انقلاب انہی راہوں پر چلنے سے آئے گا جن پر نبی مہربان ؐ چلے ہیں۔انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کی بیٹیاں ہماری امداد کی منتظر ہیں اسلام آباد میں بیٹھے حکمران دیکھ لیں کہ مودی کا ایجنڈا صرف مقبوضہ کشمیر پر قبضہ کرنا نہیں بلکہ وہ پاکستان کا پانی بند کرنے کااعلان کررہا ہے۔

کشمیری اپنے حصے کی جدوجہد کررہے ہیں 5لاکھ شہداء کا خون رنگ لائے گا۔کنونیئر کل جماعتی کشمیر رابطہ کونسل عبدالرشید ترابی نے کہاکہ کشمیریوں کے ساتھ بے وفائی کر کے کوئی پاکستان کا حکمران نہیں رہ سکتا ۔ کوئی مائی کا لعل کشمیر کا سودا نہیں کرسکتا مودی کے اقدامات مودی کے گلے میں پڑ گئے ہیں مودی کے حالیہ اقدامات کی وجہ سے وہ کشمیری جو ہندوستان کے حمایتی تھے وہ بھی قائد اعظم کے نظریے پر آگئے ہیں پوری کشمیری قوم یک جان اور یک زبان ہو کر مودی کے خلاف صف آرا ہو چکی ہے یہ آزادی کی نوید ہے ساری دنیا مودی کے اقدامات کی نفی کررہی ہے عالمی سطح پر فضا کشمیریوں کے حق میں بن چکی ہے اس سے استفادہ کرنے کی ضرورت ہے ۔