Live Updates

پاکستان نے پیغام رسانی کے لیے اپنی ایپلی کیشن لانے کا فیصلہ کر لیا

سرکاری اداروں کے درمیان باہمی رابطے اور معلومات کے تبادلے کے لیے واٹس اور پیغام رسانی کے لیے''گورنمنٹ ایپ'' نامی ایپلی کیشن تیار کی جائے گی

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین منگل 12 نومبر 2019 11:16

پاکستان نے پیغام رسانی کے لیے اپنی ایپلی کیشن لانے کا فیصلہ کر لیا
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 12 نومبر 2019ء) : دنیا بھر میں معروف مسیجنگ سروس واٹس ایپ ہونے کے باوجود پاکستان نے پیغام رسانی کے لیے اپنی ایپلی کیشن لانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق حکومت پاکستان نے فیصلہ کیا ہے کہ سرکاری اداروں کے درمیان باہمی رابطے اور معلومات کے تبادلے کے لیے واٹس اور پیغام رسانی کی دیگر ایپلی کیشنز کی جگہ'' گورنمنٹ ایپ'' نامی ایپلی کیشنز تیار کی جائے گی۔

''گورنمنٹ ایپ'' کو واٹس ایپ، فیس بک مسینجر اور وائبر جیسی پیغام رسانی کی دیگر ایپلی کیشنز کے متبادل کے طور پر استعمال کیا جائے گا اور اس کا ڈیٹا سرور بھی حکومت پاکستان کے پاس ہوگا۔ یہ فیصلہ وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت ہونے والے کابینہ اجلاس میں کیا گیا۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ معلومات کی چوری اور ڈیٹا ہیک سے بچنے کے لیے حکومت پاکستان اپنی اپیلی کیشن تیار کرے گی۔

(جاری ہے)

حکومت پاکستان کے اس فیصلے پر ٹیکنالوجی ماہرین کا کہنا ہے کہ باہمی رابطوں کی اپنی ایپلی کیشن بنانا پاکستان کی جانب سے غیر ملکی کمپنیوں پر انحصار کم کرنے کی جانب پہلا قدم ہے کیونکہ ایک حکومت معلومات کی چوری جیسا نقصان کبھی بھی برداشت نہیں کر سکتی۔ ''گورنمنٹ ایپ'' سے شیئر ہونے والی تمام معلومات پر وفاقی حکومت کا کنٹرول ہوگا۔ کچھ ماہرین کا کہنا ہے کہ ایسا کرنے سے حکومت کو کافی فائدہ ہو گا اور معلومات کی چوری کا امکان کم ہو جائے گا۔

اس کے علاوہ حکومت اس ایپلی کیشن کا استعمال کرنے والوں کو باقاعدہ طور پر مانیٹر بھی کر سکے گی جبکہ موبائل صارفین نے حکومت کے اس فیصلے پر ملے جُلے رد عمل کا اظہار کیا ہے۔ کچھ صارفین کا کہنا ہے کہ وہ واٹس ایپ ، فیس بُک مسینجر جیسی ایپلی کیشن کا استعمال چھوڑنے کو تیار نہیں ہیں جبکہ کچھ صارفین کا کہنا ہے کہ ''گورنمنٹ ایپ'' کو استعمال کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ اس کی کوالٹی اور رسپانسو ہونے پر ہی کیا جا سکے گا۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات