نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے میں تاخیر حکومت کے گلے پڑ سکتی ہے

سابق وزیراعظم نوازشریف کانام ای سی ایل سے نکالنے میں تاخیر پر حکومت اور نیب کو توہین عدالت کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے. قانونی ماہرین

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان منگل 12 نومبر 2019 11:36

نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے میں تاخیر حکومت کے گلے پڑ سکتی ہے
لاہور (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔12 نومبر2019ء) وزیراعظم نواز شریف کی بیرون ملک روانگی سے متعلق قانونی ماہرین نے کہا ہے کہ نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے میں تاخیر پر حکومت اور نیب کو توہین عدالت کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔تفصیلات کے مطابق اسلام آباد اور لاہور ہائیکورٹس نے نواز شریف کی طبی وجوہ کی بنیا پر ضمانت منظور کی اور ان کو علاج کے لیے مرضی کے اسپتال جانے کی اجازت دی اگر ای سی ایل میں ان کے نام میں اخراج میں تاخیر کی جائے گی تو یہ عدالتی فیصلہ پر عملدرآمد نہ کرنے کے مترادف ہو گا۔

اور حکومت اور نیب کو توہین عدالت کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے جب کہ تاخیر کی وجہ سے نواز شریف کی بیماری میں کسی پیچیدگی پر بھی وفاقی حکومت ہی ذمہ دار قرار دی جا سکتی ہے۔

(جاری ہے)

خیال رہے گذشتہ روز گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے کہا تھا کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کا نام پیر کے روز کسی بھی وقت ای سی ایل سے نکال دیا جائے گا۔ انہوں نے اس سلسلے میں ذاتی حیثیت میں مختلف اداروں سے رابطہ بھی کیا ہے۔

ہم نواز شریف کی صحت پر کوئی رسک نہیں لے سکتے۔ مقامی تقریب میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے گورنر پنجاب نے کہا کہ سابق وزیراعظم کی صحت کے حوالے سے ہم سب فکر مند ہیں۔ اللہ تعالیٰ انکو صحت یابی عطاء فرمائے۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف کی صحت کو سیاست میں نہیں لانا چاہئے۔ ہم انہیں جلد سے جلد باہر بھجوانا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میڈیکل بورڈ کی رپورٹ کی روشنی میں انہیں باہر بھجوایا جائے گا۔

جب کہ پاکستان مسلم لیگ ن کی رہنما مریم اورنگ زیب نے کہا ہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کو علاج کے لئے بیرون ملک بھجوانے کے سلسلے میں ایئر ایمبولینس منگوائی جائے گی تاہم ائر ایمبولینس نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالے جانے کے بعد منگوائی جائے گی۔ یہ حکومت پر منحصر ہے کہ وہ کب نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالتی ہے۔