21ویں صدی میں جنگی جرائم کی گنجائش نہیں ، امریکی ذمے دار کا ایردوآن کو انتباہ

ترکی جلد پابندیوں کے اثرات محسوس کرے گا اور یہ اقدامات امریکی قانون کے تحت کیے جائیں گے،گفتگو

منگل 12 نومبر 2019 12:35

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 نومبر2019ء) امریکی قومی سلامتی کے مشیر رابرٹ اوبرائن نے ترکی پر پابندیاں عائد کرنے کی دھمکی دیتے ہوئے ترکی کو خبردار کیا ہے کہ وہ شامی کٴْردوں کے خلاف کسی بھی قسم کے جنگی جرائم یا نسلی تطہیر سے باز رہے۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا جب ترکی کے صدر رجب طیب ایردوآن بدھ کے روز وائٹ ہاؤس میں اجلاس میں شرکت کے لیے واشنگٹن کے دورے کی تیاری میں مصروف ہیں۔

میڈیارپورٹس کے مطابق اوبرائن کا کہنا تھا کہ وہ شمال مشرقی شام میں ترکی کے حملے کے بعد وہاں ممکنہ جنگی جرائم کے وقوع سے متعلق رپورٹیں سامنے آنے پر انتہائی تشویش رکھتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم ان کا قریب سے جائزہ لے رہے ہیں۔

(جاری ہے)

اکیس ویں صدی میں اجتماعی نسل کشی، نسلی تطہیر اور جنگی جرائم کی کوئی گنجائش نہیں۔ امریکا ہاتھ باندھ کر نہیں بیٹھے گا اور ہم نے یہ موقف واضح طور پر تٴْرکوں کو پہنچا دیا ہے۔

قومی سلامتی کے مشیر نے واضح کیا کہ امریکا ، ترکی کی جانب سے روسی دفاعی میزائل سسٹم کی خریداری پر انتہائی مایوس ہے اور اگر انقرہ نے اس سے چھٹکارہ حاصل نہیں کیا تو اس پر پابندیاں عائد کی جا سکتی ہیں۔ انہوں نے مزید کہاکہ ترکی ان پابندیوں کے اثرات محسوس کرے گا اور یہ اقدامات امریکی قانون کے تحت کیے جائیں گے۔اوبرائن نے زور دے کر کہا کہ نیٹو اتحاد میں ایس 400دفاعی سسٹم کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ نیٹو اتحاد میں روس کے اہم عسکری ساز و سامان کی خریداری کی کوئی جگہ نہیں۔ ایردوآن جب یہاں ہوں گے تو امریکی صدر واضح طور پر اٴْن تک یہ پیغام پہنچا دیں گے۔