گیس نرخوں میں31فیصد اضافے کی سفارش صارفین پر93ارب کا بوجھ تشویشناک ہے‘افتخار بشیر

گیس کی قیمتوں میں333فیصد پہلے ہی اضافہ ہوچکا مزیو گیس مہنگی ہونے سے صنعتی شعبہ متاثر ہوگا

منگل 12 نومبر 2019 14:59

گیس نرخوں میں31فیصد اضافے کی سفارش صارفین پر93ارب کا بوجھ تشویشناک ہے‘افتخار ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 نومبر2019ء) صدر گرائنڈنگ ملز ایسوسی ایشن پاکستان چوہدری افتخار بشیر نے سوئی گیس کمپنیوں کی جانب سے گیس کی قیمتوں میں اضافہ اور اوگرا کو گیس کمپنیوں کی طرف سے 31فیصد اضافہ کی درخواستوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس اضافے سے گیس کے صارفین پر93ارب کا بوجھ پڑے گا ۔

(جاری ہے)

وفد سے گفتگو کرتے ہوئے انہوںنے کہا کہ موجودہ حکومت اب تک گیس کی قیمتوں میں333فیصد تک اضافہ کرچکی ہے اور موجودہ حکومت نے گیس مہنگی کرکے عوام پر پہلے ہی 194ارب کا بوجھ ڈال چکی ہے جس میں زیادہ بوجھ صنعتی شعبہ پر پڑا جس سے اس کی پیداواری لاگت میں اضافہ اور اشیاء مہنگی ہونے سے ملک میں ہوشربا مہنگائی کا طوفان آیا ہوا ہے ۔

افتخار بشیر چوہدری نے کہا کہ گیس کی قیمتوں میں اضافہ سے عوام کے علاوہ صنعتی شعبہ پر زیادہ بوجھ پڑے گا پیداوار مہنگی اور اشیاء مہنگی ہونے سے اس کا اثر برآمدات کی کمی کی صورت میں نکلے گا اس لیے حکومت گیس کی قیمتوں میں مجوزہ اضافہ کو مسترد کرے اور گیس مہنگی کرنے کی بجائے اس کی چوری روکے تاکہ گیس کمپنیوں کے خسارہ میں کمی آسکے ۔