سربراہ جے یوآئی (ف) مولانا فضل الرحمان نے پلان ’’بی‘‘ کا اعلان کردیا

پلان بی کی تفصیلات سے کل آگاہ کروں گا، جو لوگ گھروں میں ہیں وہ پلان بی کیلئے گھروں سے نکلیں،آزادی مارچ پلان اے ہے، یہ برقرار رہے گا۔ سربراہ جے یوآئی (ف)مولانا فضل الرحمان کا آزادی مارچ کے شرکاء سے خطاب

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ منگل 12 نومبر 2019 21:18

سربراہ جے یوآئی (ف) مولانا فضل الرحمان نے پلان ’’بی‘‘ کا اعلان کردیا
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔12 نومبر2019ء) جمیعت علماء اسلام (ف)مولانا فضل الرحمان نے پلان بی کا اعلان کردیا۔ انہوں نے کہا کہ میں پلان بی کا اعلان کرتا ہوں،جو لوگ گھروں میں ہیں وہ پلان بی کیلئے گھروں سے نکلیں،کل اگلے لائحہ عمل کابتاؤں گا،آزادی مارچ پلان اے ہے دھرنا جاری رہے گا۔انہوں نے آزادی مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کوئی الیکشن کو جعلی اور دھاندلی زدہ کہنے کو تیار نہیں تھا لیکن کارکنان نے 10روز کی بیٹھک سے بڑے مقاصد حاصل کرلیے۔

لوگ سمجھ رہے تھے کہ دھاندلی بڑی منظم اور منصوبہ بندی کے ساتھ ہوئی، لیکن اس کے نتائج کو تسلیم کرنا پڑے گا۔اور اس حکومت کو تسلیم کرنا پڑے گا۔ لیکن ہمارے کارکنو ں کی جرات نے حکومت کا گھمنڈ توڑ دیا ہے۔ہم نے کہا کہ تھا کہ الیکشن میں بدترین دھاندلی ہوئی ہے ادھر سے کہا گیا کہ الیکشن منصفانہ ہوئے ہیں، میدان میں دو بیانیئے آئے لیکن کارکنان کا مئوقف اور بیانیہ ایسا غالب ہوا ہے کہ کوئی مائی کا لعل آج پاکستان میں انصاف کا الیکشن کہنے کو تیار نہیں ہے۔

(جاری ہے)

پاکستان کے ہر فرد نے ہرسطح پر ہمارے مئوقف کو تسلیم کرلیا ہے۔ جبکہ حکومت کے مئوقف کو مسترد کردیا ہے۔یہی فتح آج ہمیں سیاسی میدان میں حاصل ہوئی ہے۔ان کا بیانیہ شکست کھا چکا ہے اور ہمارا بیانیہ جیت چکا ہے، اب کوئی مائی کا لعل بھی ان کو کرسی پر برقرارنہیں رکھ سکتا۔ اس تحریک نے ان کٹھ پتلی حکومت کی رٹ اوردب دبا ختم کردیا ہے۔ہم نے پورا سال میدان میں گزارا ہے، ملک کے صحراؤں اور جنگلوں کو عبور کیا۔

انہوں نے کہا کہ تحریک کے تین مرحلے مکمل ہوچکے ہیں،ہم نے دس روزہ دور میں اپنی جنگ جیت لی ہے۔اس ہلتی ہوئی دیوار کوایک دھکا اوردو، مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ میں یہ ہوائی باتیں نہیں کررہا، ایک باخبر کی حیثیت سے بتا رہا ہوں،ہمارے تحریک نے تاجروں کو کامیابی دی ہے، جتنی کامیابی مل چکی ، وہ ان کو مبارک ہو۔ باقی جلد ملے گی۔ اس تحریک سے اساتذہ ، ڈاکٹروں،وکلاء، میڈیا،کسان،مزدور،تاجروں نے امیدیں وابستہ کرلی ہیں۔

آزادی مارچ نے ہمیں ایک بڑی جماعت بنا دیا ہے۔ آج پاکستان کی معیشت کی ڈوبتی کشتی کو آپ کا سہارا چاہیے، آپ لوگوں کی صورت میں ملاح چاہتی ہے، یہ جذبہ رہا تو ہم ملکی معیشت کو سہارا دیں گے۔مہنگائی نے غریب لوگوں کی زندگی اجیرن کردی ہے۔عام آدمی 300روپے ٹماٹر خرید رہا ہے اور ایوانوں میں عیاشی کرنے والے 17روپے میں خرید رہے ہیں۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ دھاندلی سے حکومت بناکر جمہوریت پر وار کیا گیا ۔

جو سمجھتے ہیں ہم آئین کے ساتھ جو مرضی سلوک کریں آج اس احتجاج نے بتادیا کہ کوئی پاکستان کے آئین کو مذاق نہیں بناسکتا۔ایوانوں میں بیٹھے ہوئے ناجائز حکمرانوں کے پاؤں پھولے ہوئے ہیں،وہ فکرمند ہے کب ان کو پکڑ کراقتدار کے ایوانوں سے باہر نکالاجائے گا۔ہمارے ہاتھ حکمرانوں کے گریبانوں سے دوچار انگلیاں دور ہیں، میں اپوزیشن جماعتو ں کا شکرگزار ہوں ان کی تائیداور حمایت حاصل رہی، محمود اچکزئی ، مسلم لیگ ، پیپلزپارٹی،جمیعت اہلحدیث، اے این پی اور تمام جماعتوں کا شکرگزار ہوں۔مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ میں پلان بی کا اعلان کرتا ہوں۔جو لوگ گھروں میں ہیں وہ پلان بی کیلئے گھروں سے نکلیں،آزادی مارچ پلان اے ہے دھرنا جاری رہے گا۔