”میری شادی کے لیے کوئی سستا شادی ہال تلاش کریں“

والد کو شادی پر کم اخراجات کے لیے خط لکھنے والی سعودی دوشیزہ پر تحفوں کی بارش ہو گئی

Muhammad Irfan محمد عرفان بدھ 13 نومبر 2019 12:05

”میری شادی کے لیے کوئی سستا شادی ہال تلاش کریں“
دمام(اُردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔13نومبر 2019ء) موجودہ دور مادہ پرستی کا دور ہے۔ جہاں ہر طرف بناوٹ اور دکھاوے کی کھوکھلی چمک دمک دکھائی دیتی ہے۔ خصوصاً شادی بیاہ اور دیگر اہم تقریبات کے موقع پر ہر کوئی اپنی مالی حیثیت سے بڑھ کر خرچ کر کے لوگوں کے سامنے اپنے جھوٹی شان بنانے کا خواہش مند ہے۔ تاہم آج کے دور میں بھی ایسے لوگوں کی کمی نہیں جو لوگوں کو ظاہر پرستی اور نام نہاد نمود و نمائش سے متاثر کرنے کی بجائے اپنی رُوح کی آواز پر کان دھرتے ہیں۔

ایسی ہی ایک بلند کردار سعودی دوشیزہ کی کہانی سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی ہے۔ العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق دمام سے تعلق رکھنے والی ایک لڑکی نے اپنے والد کو شادی سے چند دن قبل ایک خط لکھا جس میں ان سے درخواست کی گئی کہ وہ اس کے لیے کوئی مہنگا شادی ہال بُک کروانے کی بجائے کوئی مناسب اور سستا شادی ہال تلاش کریں۔

(جاری ہے)

جبکہ دُلہا سے حق مہر کی مد میں 25 ہزار ریال سے زیادہ کا تقاضا نہ کیا جائے اور شادی کے دیگر اخراجات بھی 25 ہزار ریال سے زائد نہ ہوں۔

سعودی والد اپنی بیٹی کی اخلاقی بلندی اور رُوحانی عظمت سے اس قدر متاثر ہوا کہ اُس کا یہ شاندار خط سوشل میڈیا پر پوسٹ کر دیا۔ جو دیکھتے ہی دیکھتے وائرل ہو گیا۔ اور پھر سعودی صارفین نے اس بلند کردار بچی کے لیے تحفوں کی بارش شروع کر دی۔ یہاں تک کہ ایک شادی ہال کے مالک نے سعودی لڑکی کی شادی کے لیے شادی ہال مفت دینے اور ایک ایونٹ مینجر نے تزئین و آرائش کی بلامعاوضہ خدمات پیش کر دی ہیں۔

ایک کیٹرنگ سروس والے نے بیاہ کے لیے تمام تر کھانا مفت فراہم کرنے کا اعلان کیا اور ایک سویٹس شاپ نے مہمانوں کی خاطر تواضع کے لیے مفت میں مٹھائی مہیا کرنے کا بیڑا اُٹھا لیا ہے۔ ایک صاحب نے آگے بڑھ کر دُلہن کے لیے عروسی جوڑا دینے کی بات کی ہے ۔ اور تو اور ایک ہوٹل کے مالک نے دُولہا دُلہن کو شادی کے بعد تین دِن کے لیے اپنے ہوٹل میں مفت ٹھہرانے اور کھانے پینے کا سارا خرچہ اُٹھانے کی خواہش ظاہر کی ہے۔ سعودی صارفین کا کہنا ہے کہ یہ بچی بلاشبہ قابل ستائش ہے کیونکہ آج کے دور میں تو لڑکیاں اپنی شادی کے موقع پر بے جا فرمائشوں سے والدین کو پریشان کر کے رکھ دیتی ہیں، مگر اس سعودی لڑکی نے والد کو اخراجات کم سے کم کرنے کی بات کر کے سب کے دل جیت لیے ہیں۔