مولانا فضل الرحمان کا پلان بی‘ بلوچستان میں کوئٹہ چمن شاہراہ بندکردی

کوئٹہ چمن شاہراہ کی بندش کے باعث پاک افغان ٹرانزٹ ٹریڈ اور نیٹو سپلائی بھی معطل ہوگئی ہے

Mian Nadeem میاں محمد ندیم بدھ 13 نومبر 2019 13:12

مولانا فضل الرحمان کا پلان بی‘ بلوچستان میں کوئٹہ چمن شاہراہ بندکردی
کوئٹہ /اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔13 نومبر ۔2019ء) جمعیت علمائے اسلام (ف) کا آزادی مارچ مولانا فضل الرحمان کی قیادت میں اسلام آباد میں موجود ہے تاہم جے یو آئی( ف) نے اب آزادی مارچ احتجاج کے پلان بی پر بلوچستان میں عملدرآمد شروع کر تے ہوئے کارکنوں کو کوئٹہ چمن شاہراہ بندکرنے کا احکامات جاری کیئے ہیں .جس پر کارکنوں نے رکاوٹیں کھڑی کر کے کوئٹہ چمن شاہراہ ٹریفک کی آمدورفت کے لیے بند کر دی ہے‘جمعیت علمائے اسلام( ف) کے کارکنوں کی جانب سے آزادی مارچ کے پلان بی کے تحت دیے جانے والے دھرنے میں پشتون خوا میپ کے کارکن بھی شریک ہیں.

(جاری ہے)

کوئٹہ چمن شاہراہ کی بندش کے باعث پاک افغان ٹرانزٹ ٹریڈ اور نیٹو سپلائی بھی معطل ہوگئی ہے جبکہ سینکڑوں مسافر گاڑیاں پھنسنے سے لوگوں کو مشکلات کا سامنا ہے. لیویز فورس کی بھاری نفری علاقے میں پہنچ گئی ہے اور شاہراہ کھولنے کیلئے مظاہرین سے مذاکرات کر رہی ہے‘صوبائی امیر جے یو آئی (ف) مولانا عبدالواسع کے مطابق احتجاج کے پلان بی پر بلوچستان میں عملدرآمد شروع کر دیا ہے انہوں نے مزید بتایا ہے کہ پلان بی کے تحت جمعیت علمائے اسلام (ف )کے کارکنوں کی جانب سے کوئٹہ چمن شاہراہ پر دھرنا جاری ہے.

جے یو آئی( ف) کے صوبائی امیر مولانا عبدالواسع کا یہ بھی کہنا ہے کہ کوئٹہ چمن شاہراہ سید حمید کراس پر ٹریفک کے لیے بند کر دی گئی ہے‘دوسری جانب وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں جے یو آئی( ف) کا آزادی مارچ دھرنا جاری ہے. سردی کی شدت میں اضافہ ہو رہا ہے، جبکہ آزادی مارچ کے شرکاءنے آج بھی دن کا آغاز مختلف کھیلوں سے کیا ہے. دوسری جانب وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان کا کہنا ہے کہ مولانا کا پلان بی سیاسی بدحواسی پلان ہے، انہیں سمجھ نہیں آرہی کہ وہ کیا کریں.

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ایک بیان میں فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ ملک کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کے سارے پلان ناکام ہوں گے. فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ مولانا جمہوری اور عوامی پلان سامنے لائیں، پلان بی کے تحت کوئی ایسا غیر ذمے دارانہ قدم نہ اٹھائیں جو آپ کی اپنی سیاسی عبرت کا باعث بن جائے.