نواز شریف کو باہر بھیجنے کا فیصلہ وزیر اعظم کیلئے پسندیدہ نہیں، فواد چوہدری

اصل معاملہ نواز شریف سے پیسے نکلوانے کا ہے وہ اگر پیسے دے کر پلی بارگین میں چلے جاتے تو معاملہ دوسرا ہو جاتا، انٹرویو

بدھ 13 نومبر 2019 14:32

نواز شریف کو باہر بھیجنے کا فیصلہ وزیر اعظم کیلئے پسندیدہ نہیں، فواد ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 نومبر2019ء) وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا ہے کہ نواز شریف کو باہر بھیجنے کا فیصلہ وزیر اعظم کے لیے پسندیدہ نہیں ہے۔وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا کہ کابینہ اجلاس میں نواز شریف کے ای سی ایل کے معاملے پر تفصیلی بحث کی گئی، نواز شریف فیملی نے ماضی میں اتنا جھوٹ بولا ہے کہ اب اگر وہ سچ بھی بول رہے ہوں تو یقین کرنا مشکل ہے۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف کے باہر بھیجنے کا فیصلہ وزیر اعظم کے لیے پسندیدہ معاملہ نہیں ہے،نواز شریف کے جو ٹیسٹ ہونے ہیں وہ پاکستان میں ممکن نہیں ہیں اس لیے انہیں باہر بھیجنے کا فیصلہ کیا گیا۔فواد چوہدری نے کہا کہ نواز شریف کو مشروط طور پر باہر جانے کی اجازت دی گئی ہے تاکہ وہ بھی اپنے بیٹوں اور اسحاق ڈار کی طرح باہر نہ رہ جائیں۔

(جاری ہے)

پانامہ پیپرز میں بھی نواز شریف فیملی کا نام موجود تھا اور اس پر طویل عدالتی جنگ ہوئی جس کے بعد ٹرائل چلا اور سزا ہوئی۔

وہ سزا یافتہ ہیں جس کی وجہ سے قانونی پیچیدگیاں موجود ہیں۔انہوں نے کہا کہ اگر نواز شریف واپس نہیں آئے تو کل یہ سوال بھی اٹھے گا کہ نواز شریف کو حکومت نے باہر بھیجا تھا۔ ملک کے لوٹے ہوئے پیسے اس قوم کے ہیں جو نواز شریف سے نکلوانے باقی ہیں۔فواد چوہدری نے کہا کہ نواز شریف کو باہر بھیجنے کے حوالے سے جو گارنٹی لینے کی بات کی گئی ہے اس پر بات چیت جاری ہے کہ کس طرح اور کتنی گارنٹی لی جائے۔

اصل معاملہ نواز شریف سے پیسے نکلوانے کا ہے وہ اگر پیسے دے کر پلی بارگین میں چلے جاتے تو معاملہ دوسرا ہو جاتا۔انہوں نے کہا کہ نواز شریف جیل میں رہنے پر رضا مند ہیں لیکن پیسے دینے کو تیار نہیں ہیں۔ سیاسی رہنما پکڑے پہلے جاتے ہیں اور بیمار بعد میں ہوتے ہیں۔وفاقی وزیر نے کہا کہ سیاسی صورتحال کا بھی دباؤ ہوتا ہے اور آزادی مارچ والوں سے بھی مذاکرات جاری ہیں اور کوشش ہے کہ کوئی معاملہ طے ہو جائے۔