جسٹس جاوید اقبال کی زیرصدارت قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس ،التمش میڈیکل سوسائٹی کے خلاف انوسٹی گیشن ،سابق قائم مقام آئی جی پی سندھ کے خلاف انکوائری میں مزیدجائزہ کا فیصلہ

کے ڈی اے حکومت سندھ کے افسران کے خلاف انکوائری سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں بند کرنے کی منظوری دی گئی

بدھ 13 نومبر 2019 15:55

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 نومبر2019ء) قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس (ر)جاوید اقبال کی زیرصدارت نیب ہیڈکوارٹر ز اسلام آبادمیں منعقد ہوا ۔اجلاس میںڈپٹی چئیرمین نیب ، پراسیکیوٹر جنرل اکائو نٹبلٹی نیب ،ڈی جی آپریشن نیب اور دیگر سینئر افسران نے شرکت کی۔ترجمان کے مطابق نیب کی یہ دیرینہ پالیسی ہے کہ قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس کے بارے میں تفصیلات عوام کو فراہم کی جائیں جو طریقہ گزشتہ کئی سالوں سے رائج ہے جس کا مقصد کسی کی دل آزاری مقصود نہیں ۔

تمام انکوائریاں اورانویسٹی گیشنز مبینہ الزامات کی بنیاد پر شروع کی گئی ہیں جوکہ حتمی نہیں۔ نیب قانو ن کے مطابق تمام متعلقہ افراد سے بھی ان کا موقف معلوم کر نے کے بعد مزید کاروائی کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ کرتا ہے۔

(جاری ہے)

قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں التمش میڈیکل سوسائٹی کے مالکان/ڈائریکٹرز اور دیگر کے خلاف انوسٹی گیشن اور غلام شبیر شیخ سابق قائم مقام آئی جی پی سندھ اور دیگر کے خلاف انکوائری میں اختیارات کے ناجائز استعمال اور دیگر قانونی پہلوں کا مزیدجائزہ لینے کا فیصلہ کیا گیا۔

قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میںکے ڈی اے حکومت سندھ کے افسران واہلکاران کے خلاف انکوائری معزز سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں بند کرنے کی منظوری دی گئی۔ قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں ڈاکٹر احمد ندیم اکبرسابق رجسٹرار پی ایم ڈی سی ،عمران تاج جنرل منیجر نیسپاک ،آفتاب احمد ایسو سی ایٹ انجینئر ، نیسپاک ،فواد بٹ پراپرائٹر آف میسرز کنسٹرکشن ایکسپرٹس اور دیگر،ولی محمد نائچ سابق سپرنٹنڈنگ انجینئر خیر پور آبپاشی سرکل سکھر اور دیگر،ڈاکٹر پروین نعیم شاہ وائس چانسلر شاہ عبد الطیف یونیورسٹی خیر پور اور دیگر ،،منظور احمد ملک سابق شیٹ کلرک ایس ایس پی آفس جیکب آباد اور دیگرکے خلاف انوسٹی گیشنز جبکہ بورڈ آف ریونیو کے افسران واہلکاران،ڈیفنس ہائوسنگ سوسائٹی کراچی،پورٹ قاسم اتھارٹی،کراچی پورٹ ٹرسٹ اور دیگر اورسعید احمد جاکھرانی سابق ڈائریکٹر نارا کنال(سیڈا) میرپور خاص ،محکمہ آبپاشی نصرات ڈویژن کے افسران و اہلکاران ،ا وردیگر کے خلاف انکوائریاں اب تک عدم شواہد کی بنیاد پرقانون کے مطابق بند کرنے کی منظوری دی۔

چئیرمین نیب جسٹس جاوید اقبال نے کہا کہ ملک سے بدعنوانی کے خاتمہ اور بدعنوان عناصر سے لوٹی گئی رقوم برآمد کرنے کے ساتھ ساتھ میگا کرپشن کے مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانا نیب کی اولین ترجیح ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیب نے احتساب سب کیلئے کی پالیسی کے تحت گزشتہ 23 ماہ میں 71 ارب روپے بلواسطہ اور بلا واسطہ طور پر بدعنوان عناصر سے برآمد کرکے قومی خزانے میں جمع کروائے۔

انہوں نے کہا کہ ورلڈ اکنامک فورم نے اپنی حالیہ رپورٹ میں نیب کی آگاہی اور تدارک کی شاندا ر حکمت عملی کو سراہا ہے ۔"نیب کا ایمان -کرپشن فری پاکستان "ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیب کی سزا دلوانے کی مجموعی شرح 70 فیصدہے ۔نیب نے گزشتہ 23 ماہ میں 610 مقدمات میں بدعنوانی کے ریفرنس معزز احتساب عدالت میں دائرکئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نیب مضاربہ/مشارکہ کے 44 ملزمان کو گرفتار کرکے ان سے عوام کی لوٹی گئی اربوں روپے کی رقوم برآمد کرنے کیلئے کوشاں ہے۔

انہوں نے کہا کہ نیب کے اس وقت 1235 بدعنوانی کے ریفرنسز معزز احتساب عدالتوں میں زیر سماعت ہیں جن کی مالیت تقریباًً 900 ارب روپے ہے۔انہوں نے نیب کے تمام ڈائریکٹر جنرلز کو ہدایت کی کہ شکایات کی جانچ پڑتال ، انکوائریاں اور انوسٹی گیشنز مقررہ وقت کے اندر قانون کے مطابق منطقی انجام تک پہنچائی جائیں۔