حکومت کا چار ہفتے کے لیے نواز شریف کو بیرون ملک جانے کی اجازت دینے کا فیصلہ

نواز شریف شورٹی بانڈز جمع کروا کر بیرون ملک جا سکتے ہیں۔ وفاقی وزیر فروغ نسیم

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین بدھ 13 نومبر 2019 17:32

حکومت کا چار ہفتے کے لیے نواز شریف کو بیرون ملک جانے کی اجازت دینے کا ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 13 نومبر 2019ء) : حکومت نے سابق وزیراعظم نواز شریف کو چار ہفتے کے لیے بیرون ملک جانے کی اجازت دے دی۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف کو چار ہفتے کے لیے ون ٹائم بیرون ملک جانے کی اجازت دے رہے ہیں۔ نواز شریف شورٹی بانڈز دے کر بیرون ملک جا سکیں گے۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف کو سات ارب روپے کے لگ بھگ رقم دینا ہو گی۔ نواز شریف اور شہباز شریف سات ارب روپے کے شورٹی بانڈ جمع کروائیں۔ فیصلہ نواز شریف کی تشویشناک صحت کے پیش نظر کیا گیا۔ نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے لیے شہباز شریف نے درخواست دی تھی۔ درخواست کے ساتھ نواز شریف کی شریف میڈیکل سٹی کی میڈیکل رپورٹس بھی ملی ہیں۔

(جاری ہے)

کل میرے پاس وزارت داخلہ کو بھیجی جانے والی درخواست بھی بھجوائی گئی۔ نواز شریف کی صورتحال تشویشناک ہے۔ ہم نے سفارشات بنا کر کابینہ کو بریفنگ دی۔ کابینہ کو بھی بتایا کہ نواز شریف کی صحت کو سنگین خطرات لاحق ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چار ہفتے کے بعد نواز شریف کی میڈیکل صورتحال دیکھیں گے۔ فروغ نسیم نے کہا کہ شورٹی بانڈ دینا پڑے گا یہ کابینہ کا فیصلہ تھا۔

پہلے بھی کئی ملزمان کو ایک وقت کی اجازت مل چکی ہے۔خیال رہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے نکالنے کے معاملے پر آج پھر کابینہ کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے معاملے پر مشاورت کی گئی اور مختلف تجاویز کا بغور جائزہ لیا گیا۔ ذرائع کے مطابق کمیٹی کا اجلاس وفاقی وزیر برائے قانون و انصاف فروغ نسیم کی زیرصدارت طلب کیا گیا تھا۔

جس کے بعد حتمی فیصلہ کیا گیا جس سے فروغ نسیم نے پریس کانفرنس کے ذریعے آگاہ کر دیا۔ کابینہ کی ذیلی کمیٹی میں مشیر احتساب شہزاد اکبر سمیت سابق وزیراعظم نواز شریف کے میڈیکل بورڈ کے سربراہ محمود ایاز بھی شامل ہیں۔ یاد رہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی مشروط اجازت گذشتہ روز دے دی گئی تھی۔ حکومت نے شرط رکھی تھی کہ نوازشریف کو بیرون ملک سفر کرنے کے لیے ضمانت دینے کے ساتھ واپسی کا وقت بھی بتانا ہوگا۔

ذرائع نے بتایا تھا کہ حکومت کی جانب سے اجازت ملنے کے بعد ذیلی کمیٹی کے فیصلے پر کابینہ کی منظوری لینے کی ضرورت نہیں ہوگی لیکن مسلم لیگ ن نے اس شرط کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ حکومتی شرائط ناقابل قبول ہیں اور حکام نوازشریف کو باہر بھیجنے میں سنجیدہ نہیں ہے۔