آئی جی پنجاب کی زیر صدارت سی پی او آفس میں ویڈیو لنک آر پی اوز کانفرنس کا انعقاد

قانون کی حکمرانی برقرار رکھنا ‘ شہریوں کی جا ن و مال و املاک کا تحفظ پولیس کی اولین ترجیح ہے‘ کیپٹن (ر) عارف نواز خان

بدھ 13 نومبر 2019 19:59

آئی جی پنجاب کی زیر صدارت سی پی او آفس میں ویڈیو لنک آر پی اوز کانفرنس ..
لاہور۔13 نومبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 نومبر2019ء) انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب کیپٹن (ر) عارف نواز خان نے کہا ہے کہ معاشرے میں قانون کی حکمرانی کو برقرار رکھنا اور شہریوں کی جان ومال کے تحفظ کو یقینی بنانا پولیس کی اولین ذمہ داری ہے۔ پولیس فورس شہریوں کی املاک کے تحفظ اور ٹریفک کے ہموار بہائو کو یقینی بنانے کیلئے ہائی الرٹ ہوکر اپنے فرائض سر انجام دے ‘ احتجاج یا دھرنے کے نام پر معاشرے میں نقص امن کی کسی کوشش کو ہرگزکامیاب نہ ہونے دیاجائے‘ شاہرات پر احتجاج یا دھرنے کی صورت میں سینئر افسران حساس مقامات پر خود فیلڈ میں ڈیوٹی پر موجود رہیں ۔

یہ ہدایات انہوں نے ویڈیو لنک آرپی اوز کانفرنس کے دوران صوبے کے تمام ریجنل پولیس افسران کو ہدایات جاری کیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پولیس، ٹریفک پولیس، اینٹی رائٹ سمیت دیگر فیلڈ فورسز آپس میں کلوز کوارڈی نیشن رکھیں اور بھرپور محنت اور فرض شناسی کے ساتھ عوام کی جان و مال کے تحفظ اور ٹریفک کی روانی کو ہر صورت یقینی بنایا جائے ۔کانفرنس کے دوران صوبے میں امن و امان کی مجموعی صورتحال اور ٹریفک مینجمنٹ پلان سمیت دیگر امور کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔

آئی جی پنجاب نے افسران کو ہدایات جاری کرتے ہوئے کہاکہ کسی بھی ہنگامی صورت حال میں ٹریفک کے بہاؤ کو برقرار رکھنے کے لیے متبادل روٹ پلان بھی تیار رکھا جائے تاکہ شہریوں کے معمولات زندگی کو کم سے کم متاثر ہوں۔ انہوں نے کہا کہ احتجاج کے دوران سی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعے مانیٹرنگ کے عمل کو بہتر سے بہتر بنایا جائے جبکہ تمام بین الصوبائی اور بین الاضلاعی چیک پوسٹوں پر گاڑیوں اور شہریوں کی چیکنگ اور نگرانی کے عمل کو بہتر سے بہتر بنایا جائے۔

انہوں نے مزیدکہاکہ سکیورٹی انتظامات کے دوران اگر وسائل کے حوالے سے کوئی بھی ضرورت درپیش ہے تو فوری سنٹرل پولیس آفس سے رابطہ کیا جائے ، مطلوبہ وسائل کی فراہمی میں کوئی تاخیر نہیں کی جائے گی۔کانفرنس میں ڈی آئی جی آپریشنز کیپٹن (ر) عطاء محمد، اے آئی جی آپریشنز عمران کشور اور اے آئی جی لاجسٹکس،اطہر اسماعیل سمیت دیگر افسران بھی موجود تھے۔