عوام کی اکثریت نے نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی مخالفت کر دی
نجی ٹی وی چینل سے وابستہ معروف صحافی اور تجزیہ کار کی جانب سے کروائے گئے سروے میں 91 فیصد لوگوں نے اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سابق وزیراعظم بیرون ملک چلے گئے تو پاکستان واپس نہیں آئیں گے
محمد علی بدھ 13 نومبر 2019 19:12
(جاری ہے)
اس سوال کے جواب میں 91 فیصد لوگوں نے رائے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف ایک مرتبہ بیرون ملک چلے گئے تو پاکستان واپس نہیں آئیں گے اس لیے انہیں بیرون ملک جانے کی اجازت نہیں ملنی چاہیئے۔
جبکہ 9 فیصد لوگوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کیلئے شرائط عائد کیا جانا غیر قانونی ہے۔ دوسری جانب حکومت نے سابق وزیراعظم نواز شریف کو چار ہفتے کے لیے بیرون ملک جانے کی اجازت دے دی ہے۔ بدھ کے روز وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف کو چار ہفتے کے لیے ون ٹائم بیرون ملک جانے کی اجازت دے رہے ہیں۔ نواز شریف شورٹی بانڈز دے کر بیرون ملک جا سکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف کو سات ارب روپے کے لگ بھگ رقم دینا ہو گی۔ نواز شریف اور شہباز شریف سات ارب روپے کے شورٹی بانڈ جمع کروائیں۔ فیصلہ نواز شریف کی تشویشناک صحت کے پیش نظر کیا گیا۔ نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے لیے شہباز شریف نے درخواست دی تھی۔ درخواست کے ساتھ نواز شریف کی شریف میڈیکل سٹی کی میڈیکل رپورٹس بھی ملی ہیں۔ کل میرے پاس وزارت داخلہ کو بھیجی جانے والی درخواست بھی بھجوائی گئی۔ نواز شریف کی صورتحال تشویشناک ہے۔ ہم نے سفارشات بنا کر کابینہ کو بریفنگ دی۔ کابینہ کو بھی بتایا کہ نواز شریف کی صحت کو سنگین خطرات لاحق ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چار ہفتے کے بعد نواز شریف کی میڈیکل صورتحال دیکھیں گے۔ فروغ نسیم نے کہا کہ شورٹی بانڈ دینا پڑے گا یہ کابینہ کا فیصلہ تھا۔ پہلے بھی کئی ملزمان کو ایک وقت کی اجازت مل چکی ہے۔خیال رہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے نکالنے کے معاملے پر آج پھر کابینہ کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے معاملے پر مشاورت کی گئی اور مختلف تجاویز کا بغور جائزہ لیا گیا۔ ذرائع کے مطابق کمیٹی کا اجلاس وفاقی وزیر برائے قانون و انصاف فروغ نسیم کی زیرصدارت طلب کیا گیا تھا۔ جس کے بعد حتمی فیصلہ کیا گیا جس سے فروغ نسیم نے پریس کانفرنس کے ذریعے آگاہ کر دیا۔ کابینہ کی ذیلی کمیٹی میں مشیر احتساب شہزاد اکبر سمیت سابق وزیراعظم نواز شریف کے میڈیکل بورڈ کے سربراہ محمود ایاز بھی شامل ہیں۔ یاد رہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی مشروط اجازت گذشتہ روز دے دی گئی تھی۔ حکومت نے شرط رکھی تھی کہ نوازشریف کو بیرون ملک سفر کرنے کے لیے ضمانت دینے کے ساتھ واپسی کا وقت بھی بتانا ہوگا۔ ذرائع نے بتایا تھا کہ حکومت کی جانب سے اجازت ملنے کے بعد ذیلی کمیٹی کے فیصلے پر کابینہ کی منظوری لینے کی ضرورت نہیں ہوگی لیکن مسلم لیگ ن نے اس شرط کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ حکومتی شرائط ناقابل قبول ہیں اور حکام نوازشریف کو باہر بھیجنے میں سنجیدہ نہیں ہے۔مزید اہم خبریں
-
وزیر اعظم کے دورہ سعودی عرب کا امکان
-
بحیرہ احمر میں جبوتی کے ساحل کے قریب 77 افراد کو لے جانے والی کشتی الٹ گئی 23 افراد ہلاک جبکہ21 لاپتہ ہیں.اقوام متحدہ
-
ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے دورہ پاکستان کے دوران پاک ایران گیس پائپ لائن کا تذکرہ سامنے نہیں آسکا
-
نواز شریف نے قمر باجوہ کو مدت ملازمت میں دوسری توسیع کی یقین دہانی کرائی تھی
-
حکومت کے معاشی اشاریوں میں بہتری کے دعوﺅں میں کتنی حقیقت ہے؟ماہانہ اعداد و شمار کو بنیاد بناکرنہیں کہا جا سکتا کہ بہتری آچکی ہے.معاشی ماہرین
-
صدر زرداری سے ائیر ایشیا ایوی ایشن گروپ کی ملاقات
-
عدالت نے علیمہ خان کی عبوری ضمانت کی درخواست منظور کرلی
-
سعودیہ سے دیر آنے والی خاتون 22 سالہ نوجوان کے ساتھ لاپتا، تلاش شروع
-
ایرانی صدر کا دورہ کراچی، (کل) صبح 8 بجے تک موبائل سروس معطل رہے گی
-
کم سے کم اجرت 32000 ہے ، عمل نہ کرنے والے اداروں کے خلاف کارروائی کی جائیگی ، وزیرخزانہ
-
مجھے مسلم لیگ ن سے کیوں نکالا گیا؟ اس کی وجہ شہباز شریف پسند نہیں کرتے تھے
-
اٹک ریفائنری بند ہونے کے دہانے پر
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.