ڈی جی آئی ایس پی آر بھارت کو سپورٹ کرنے والی 265جعلی ویب سائٹس کے حوالے سے ثبوت سامنے لے آئے

دنیا بھر میں جھوٹی خبروں دینے والی ویب سائٹس کو مانیٹر کرنے والا ادارہ ڈس انفو لیب 65ممالک سے بھارت کو سپورٹ کرنے والی 265 جعلی ویب سائٹس کے ثبوت منظرِعام پر لے آیا

Usman Khadim Kamboh عثمان خادم کمبوہ بدھ 13 نومبر 2019 22:06

ڈی جی آئی ایس پی آر بھارت کو سپورٹ کرنے والی 265جعلی ویب سائٹس کے حوالے ..
راولپنڈی (اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔13نومبر2019ء) ڈی جی آئی ایس پی آر بھارت کو سپورٹ کرنے والی 265جعلی ویب سائٹس کے حوالے سے ثبوت سامنے لے آئے ہیں۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے دنیا بھر میں جھوٹی خبروں دینے والی ویب سائٹس کو مانیٹر کرنے والے ادارے ڈس انفو لیب کی 65ممالک سے بھارت کو سپورٹ کرنے والی 265 جعلی ویب سائٹس کے ثبوت منظرِعام پر لانے کی رپورٹ کو شئیر کرتے ہوئے کہا ہے کہ عالمی سطح پر ثابت ہو گیا ہے کہ 265جعلی ویب سائٹس بھارت کو سپورٹ کر رہی ہیں۔

 
 رپورٹ کے مطابق 65 سے زیادہ ممالک میں 265 سے زیادہ جعلی مقامی نیوز ویب سائٹوں کا انتظام ہندوستانی اثر و رسوخ کے نیٹ ورک کے ذریعہ کیا جاتا ہے۔ رپورٹ میں سوال کیا گیا کہ آپ کو یہ کیسے معلوم ہوگا کہ آپ کی مقامی خبروں کی ویب سائٹ مثلاََ newyorkmorningtelegraph.com یا thedublingazette.com یا timesofportugal.com ہندوستانی حکومت کے مفادات کی خدمت میں مصروف ہے۔

(جاری ہے)

رپورٹ میں انفو لیب نے پاکستان پر بار بار تنقید کرکے یوروپی یونین اور اقوام متحدہ کو متاثر کرنے کے لئے بنائے گئے اس نیٹ ورک کا پردہ اٹھایا ہے۔ ڈس انفو لیب نے کہا ہے کہ اکتوبر کے اوائل میں یورپی بیرونی ایکشن سروس کی ایسٹ اسٹراٹ کام فورس نے انکشاف کیا تھا کہ eptoday.com جو کہ برسلز میں یورپی پارلیمنٹ کے لئے خود ساختہ میگزین کی ویب سائٹ ہے اس پر بڑی تعداد میں خبروں کی اشاعت جاری تھی۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ادارے کو براہ راست ’روس آج‘ اور ’وائس آف امریکہ‘ سے اس مصنوعی مشمولات میں غیر متوقع طور پر پاکستان میں اقلیتوں کے ساتھ ساتھ ہندوستان سے متعلق اور دیگر امور سے متعلق مضامین اور آپ ایڈیشن کی ایک بڑی تعداد ملی۔ جس کے بعد یوروپی یونین کے ڈس انفو لیب نے فوری طور پر پتا چلایا کہ ’ای پی آج‘ کا انتظام ہندوستانی اسٹیک ہولڈرز کے ذریعہ کیا جاتا ہے جس میں تھنک ٹینک، این جی اوز اور سریواستو گروپ کی کمپنیوں کے ایک بڑے نیٹ ورک سے تعلقات ہیں۔ ادارے نے یہ بھی پتا چلایا کہ سریواستو گروپ کا IP پتہ غیر واضح آن لائن میڈیا "نئی دہلی ٹائمز" اور انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ برائے غیر منسلک مطالعات (IINS) کا گھر ہے، جو سب نئی دہلی میں ایک ہی پتے پر مبنی ہیں۔