لائیو کوریج کے دوران نوجوان نے خاتون رپورٹر کے گال پر بوسہ دے دیا

بوسہ دینے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی

Sajjad Qadir سجاد قادر جمعرات 14 نومبر 2019 07:12

لائیو کوریج کے دوران نوجوان نے خاتون رپورٹر کے گال پر بوسہ دے دیا
نیٹ نیوز ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 14 نومبر2019ء)   گزشتہ دنوں اسلام آباد میں جاری مولانا فضل الرحمٰن کے جلسے میں جب خواتین صحافیوں کے داخلے پر پابندی عائد کی گئی تو اس پر میڈیااور سوشل میڈیا پر خوب لے دے ہوئی کہ یہ جینڈر ایکوالٹی نہیں ہے اور خواتین کے ساتھ زیادتی کی جا رہی ہے۔مگر مولانا فضل الرحمٰن اپنے فیصلے پر ڈٹے رہے۔تاہم لبنان میں حکومت کے خلاف جاری احتجاج میں خواتین رپورٹز کے ساتھ جو معاملہ ہوا اسے دیکھ کر مولانا کی دانش کو تو داد دینے کو دل کرتاہے اور ان کی بات کے ساتھ متفق ہونے کو بھی کہ جہاں مرد حضرات موجود ہوں تو وہاں خواتین صحافیوں کو بالکل نہیں جانا چاہیے۔

کیونکہ سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ لبنان میں جاری احتجاج کی کوریج دینے کے دوران ایک نوجوان نے خاتون رپور ٹر کے گال پر بوسہ دے دیا۔

(جاری ہے)


نوجوان کی اس حرکت کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی ہے اور دنیا بھر سے طرح طرح کے کمنٹس اور تبصرے سننے کو مل رہے ہیں۔لبنان میں احتجاج کے دوران خاتون رپورٹر کے ساتھ براہ راست نشریات میں ایک شخص کی جانب سے نامناسب حرکت کے بعد خواتین کو عوامی مقامات پر حراساں کیے جانے کی بحث زور پکڑ گئی ہے۔

مذکورہ لبنانی ٹی وی کی میزبان نیشن نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک ویڈیو شیئر کی ہے جس میں احتجاج میں شریک ایک شخص کو یکدم آگے بڑھ کر اسکائی نیوز کی رپورٹ درین الحیلوے کے گال پر بوسہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔اس ویڈیو کے منظرعام پر آنے کے بعد عوامی مقامات پر خواتین کو حراساں کیے جانے کی بحث ایک مرتبہ پھر سوشل میڈیا پر شروع ہو گئی ہے۔تاہم، جہاں اس واقعے کو بعض لوگوں نے ایک بے ضرر حرکت قرار دیا ہے، وہیں متعدد افراد کا خیال ہے کہ عوامی مقامات پر ایسی حرکات کو "بے ضرر" نہیں کہا جا سکتا۔