بھارتی نیٹ ورک کا جعلی نیوز ویب سائٹس کے ذریعے پاکستان کو نشانہ بنانے کا انکشاف
ای ٹوڈے نامی ویب نے زیادہ تر مواد وائس آف امریکا سے لیا گیا جو بھارتی مفاد میں اور پاکستان کے لیے تنقیدی ہے،رپورٹ
جمعرات 14 نومبر 2019 12:38
(جاری ہے)
اسی قسم کی ای پی ٹوڈے ڈاٹ کام نامی ویب سائٹ برسلز میں یورپی پارلیمنٹ کا میگزین ہونے کا دعویٰ کرتی ہے جس نے لفظ بہ لفظ خبروں کو نقل کیا۔
ای ٹوڈے کا زیادہ تر مواد امریکی فنڈنگ سے چلنے والی ویب سائٹ ’وائس آف امریکا سے لیا گیا جو بھارتی مفاد میں اور پاکستان کے لیے تنقیدی ہے۔ڈی انفو لیب کی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ ویب سائٹ نے بہت بڑی تعداد میں ایسی آرٹیکل یا آرا پرمبنی مضامین شائع کیے جو پاکستان میں اقلیتوں سے متعلق تھے۔تحقیق میں اس بات س بھی پردہ اٹھایا گیا کہ یہ نیوز آؤٹ لیٹ بھارتی اسٹیک ہولڈرز چلا رہے ہیں جن کے تعلقات تھنک ٹینکس، غیر سرکاری تنظیموں(این جی او) اور سری وستاوا گروپ سے تعلق رکھنے والی کمپنیوں کے ایک بڑے گروپ سے ہے۔یورپ کی ڈس انفو لیب کی تحقیقات میں یہ بات آئی کہ ای پی ٹوڈے کے دفتر کا پتا وہی ہے جو دہلی سے تعلق رکھنے والے سری وستاوا گروپ کا ہے جبکہ سری وساتاوا گروپ کا آئی پی ایڈریس بھی مشتبہ آن لائن میڈیا نئی دہلی ٹائمز‘ اور انٹرنیشنل انسٹیٹیوٹ فار نان الائنڈ اسٹڈیز (آئی آئی این ایس) کے لیے استعمال ہورہا ہے۔مزید یہ کہ حال ہی میں آئی آئی این ایس نے یورپی پارلیمان کے 27 اراکین کو بھارتی وزیراعظم نریندر مودی سے ملاقات کے لیے مدعو کیا ہے۔اس کے علاوہ جنیوا کہ جہاں اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین کا ہیڈکوارٹر موجود ہے وہاں سے ایک آن لائن اخبار‘ ٹائمز آف جنیوا ڈاٹ کام کا انکشاف ہوا جس کا دعویٰ ہے کہ اسے جاری ہوئی3 سال کا عرصہ ہوگیا۔ٹائمز آف جنیواا بھی ای پی ٹوڈے کی طرح کا مواد شائع کرتا ہے اور کشمیر تنازع میں پاکستانی کردار پر تنقید کرنے والے مظاہروں اور تقاریب کی کوریج کی ویڈیوز بھی بناتا ہے۔جنیوامیں اس ویب سائٹ کے ذریعے بھارتی نیٹ ورک اقوامِ متحدہ کے لیے بھارتی مفادات کی لابی کرتا ہے۔ان جعلی ویب سائٹس کے تجزیے سے یہ بات بھی سامنے آئی کہ زیادہ تر ویب سائٹس کے نام ایسے قدیم اخباروں کے نام پر رکھے گئے جو اب شائع نہیں ہوتے یا حقیقی میڈیا آؤٹ لیٹس کا چربہ ہیں۔ڈس انفو لیب کے تجزیے کے مطابق ان جعلی خبروں کے مراکز کا مقصد مخصوص مواقعوں اور مظاہروں کی کوریج کر کے بین الاقوامی اداروں اور منتخب نمائندوں پر اثر انداز ہونا ہے۔اس کے علاوہ یہ این جی اوز کو مخصوص صحافتی مواد فراہم کرتے ہیں تا کہ ان کی ساکھ کو تقویت مل سکے اور اس طرح متاثر کرسکیں۔مزید اہم خبریں
-
مریم نوازکے پولیس یونیفارم پہننے پر وہ ٹولہ تنقید کررہا جن کا اپنا لیڈراپنی ہی بیٹی کو تسلیم کرنے کو تیار نہیں‘عظمیٰ بخاری
-
مریم نواز کے بعد نوازشریف کی بھی پولیس وردی میں تصویر وائرل
-
وفاقی وزیراحسن اقبال کی زیر صدرات قومی کھیل کی بحالی کانفرنس، قومی کھیلوں اور ناروال سپورٹس کمپلیکس کے حوالے سے جائزہ اجلاس
-
سپیکر قومی اسمبلی سے اراکین کی ملاقات،قائمہ کمیٹیوں کی تشکیل پر تبادلہ خیال
-
احسن اقبال کی زیرصدرات اجلاس ، قومی کھیل کی بحالی کانفرنس، قومی کھیلوں اور ناروال سپورٹس کمپلیکس کے حوالے سے جائزہ لیا گیا
-
حکومت کا حج پر نہ جانے والے افراد سے بھی لاکھوں روپے وصول کرنے کا فیصلہ
-
پی ڈی ایم کی جماعتیں پچھلی حکومت گرانے پر قوم سے معافی مانگیں
-
چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کردیا
-
پنجاب پولیس نے حماد اظہر پر 33مقدمات درج کر رکھے ہیں، رپورٹ عدالت میں پیش کر دی گئی
-
احتساب عدالت نے عمران خان اوربشری بی بی کو ریاستی اداروں اورآفیشلزکیخلاف بیان دینے سے روک دیا
-
ملیریا پرقابو پانے کیلئے مشترکہ کوششوں کی ضرورت ہے،چیئر مین سینٹ
-
پاکستان عالمی ملیریا پروگرام کے تحت نئے اقدامات پر عمل درآمد کیلئے پرعزم ہے، صدرمملکت
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.