سعودی حکومت نے لیبر ویزہ کے حوالے سے بُری خبر سُنا دی

حکومت نے لیبرویزہ ختم کرنے کا اعلان کر دیا ، پاکستانی اور بھارتی خاص طور پر متاثر ہوں گے

Muhammad Irfan محمد عرفان جمعرات 14 نومبر 2019 13:16

سعودی حکومت نے لیبر ویزہ کے حوالے سے بُری خبر سُنا دی
ریاض(اُردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔14نومبر 2019ء) سعودی حکومت نے لیبر ویزہ کے حوالے سے بُری خبر سُنا دی۔ حکومت کی جانب سے لیبرہ ویزہ ختم کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔ العربیہ نیٹ کے مطابق سعودی عرب میں لیبر اور سماجی ترقی کی وزارت میں پیشہ وارانہ جانچ پروگرام کے ڈائریکٹر نائف العمیر کا کہنا ہے کہ مذکورہ وزارت ایک منصوبے پر کام کر رہی ہے۔ اس کا مقصد اقاموں اور ویزوں میں پیشوں کی درجہ بندی اور بعض پیشوں کی تشکیل اور ان کے ناموں کے حوالے سے تبدیلیوں کو عمل میں لانا ہے۔

العمیر کے مطابق مستقبل میں ان کی وزارت کے نظام سے مرد یا خاتون "لیبر" کا ویزا یا پیشہ ختم کر دیا جائے گا۔ اس کے تحت کمپنیوں کی جانب سے پیشوں میں ترمیم لازم ہو گی۔ العمیر کے مطابق مذکورہ جانچ پروگرام اگلے ماہ دسمبر سے ایک ایک سال کے لیے اختیاری طور پر نافذ العمل ہو گا جس کے بعد یہ لازم قرار دیا جائے گا۔

(جاری ہے)

تاہم پروگرام ڈائریکٹر کا کہنا ہے کہ اختیاری نفاذ کی مدت میں توسیع پر غور ہو سکتا ہے۔

نائف العمیر نے بتایا کہ پیشہ وارانہ جانچ پروگرام سات ممالک پر لاگو ہو گا کیوں کہ مملکت میں آنے والی 95 فی صد لیبر کا تعلق ان سات ممالک سے ہے۔ یہ ممالک بھارت، فلپائن، سری لنکا، انڈونیشیا، مصر، بنگلہ دیش اور پاکستان ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ مملکت میں پیشہ وارانہ جانچ کی فیس 450 سے 600 ریال جب کہ مملکت سے باہر 100 سے 150 ریال کے درمیان ہو گی۔العمیر کے مطابق ابتدائی طور پر اس جانچ کا نفاذ پلمبر اور الکٹریشن پر ہو گا۔ اس کے بعد بتدریج ایئر کنڈیشننگ، آٹو الیکٹریشن، میکینک، بڑھئی، لوہار قصاب اور پھر تعمیراتی سیکٹر کے محنت کشوں کو شامل کیا جائے گا۔