سیکرٹریز اور ڈی ڈی اوز کی تربیت کا موثر اہتمام کیا جائے تاکہ محکمہ جات میں مالیاتی ڈسپلن قائم ہو سکے‘پبلک اکائونٹس کمیٹی اجلاس میں فیصلہ

جمعرات 14 نومبر 2019 14:28

مظفرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 نومبر2019ء) آزاد کشمیر پبلک اکائونٹس کمیٹی کا اجلاس چیئر مین کمیٹی عبدالرشید ترابی کی صدارت میں جاری رہا۔ اجلاس میں ممبران کمیٹی سردار عامر الطاف خان، عبدالماجد خان، اسد علیم شاہ کے علاوہ خصوصی طور پر کمیٹی کے اجلاس میں چیف سیکرٹری حکومت مطہر نیاز رانا، ایڈیشنل چیف سیکرٹری ڈویلپمنٹ سید آصف شاہ، سیکرٹری مالیات فرید احمد تارڑ نے بھی شرکت کی۔

کمیٹی نے ہدایت کی کہ محکمہ جات اور ادارہ جات میں نظم و نسق کی کمزوریوں کے خاتمہ اور اصلاح احوال کے لیے فوری اقدامات کرنے کے لیے ہر سطح پر باور ہونا چاہیے کہ وسائل کی ایک ایک پائی قوم اور شہداء کی امانت سمجھ کر امانت اور دیانت کے جذبہ کے ساتھ ساتھ عوامی فلاح و بہبود کے لیے بروئے کار لائی جائے۔

(جاری ہے)

کفائت شعاری اختیار کی جائے بالخصوص ٹرانسپورٹ کے بیجا استعمال کو روکنے کے لیے شفاف ٹرانسپورٹ پالیسی بنائی جائے، جن آفیسران کے مالی معاملات شفاف نہ ہوں اُن کی ترقی اور من پسند تبادلوں کا سلسلہ روکا جائے۔

تمام اداروں اور محکمہ جات میں یکساں مالیاتی قواعد و ضوابط پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے نیز محکمہ جات میں داخلی آڈٹ کا نظام موثر بنایا جائے اور پیشرفت سے مسلسل آگاہ کیا جائے۔ کمیٹی نے اس بات کا اظہار کیا کہ کمیٹی کا شیڈول جاری ہونے کے بعد بیشتر پرنسپل اکائونٹنگ آفیسرز رخصت پر چلے جاتے ہیں یا کوئی دیگر مصروفیت کو ترجیح دیتے ہیں۔

اس ضمن میں آئندہ کمیٹی کے شیڈول کو مد نظر رکھتے ہوئے اپنی دیگر مصروفیات ترتیب دیں۔بلدیاتی ادارہ جات کے رُولز ہی موجود نہیں جس کے باعث شدید بحرانی کیفیت پیدا ہو تی ہے۔ میڈیکل کالجز، ترقیاتی ادارہ جات اور یونیورسٹیز کے قواعد میں سنگین خلاف ورزی ہو رہی ہے۔ محکمہ برقیات لائن لاسز کو کم سے کم سطح پر لے جانے کے لیے پالیسی بنائی جائے۔

سول ملٹری کانفرنس کے انعقاد کا اہتمام کیا جانا چاہیے۔ ٹیکسز کے حوالے سے کمیٹی نے ہدایت کی کہ جب محکمہ کی جانب سے بلات جائیں تو اُن پر ٹیکس کٹوتی لازم ہے ۔ اس کا بھی نوٹس لیا گیا کہ 2013/14میں ترقیاتی ادارہ میرپور کے حوالے سے ریفرنس بنا کر بھیجا گیا ، جس پر تاحال عمل درآمد نہ ہو سکا۔اس پر بھی اتفاق رائے سے فیصلہ کیا گیا کہ سیکرٹریز اور ڈی ڈی اوز کی تربیت کا موثر اہتمام کیا جائے تاکہ محکمہ جات میں مالیاتی ڈسپلن قائم ہو سکے۔

اعلیٰ حکام نے کمیٹی کی ہدایات/ سفارشات پر موثر عملدرآمد کو یقینی بنانے سے اتفاق کیا، جس پر جلد بہتری کے امکانات ہیں۔ جُمعرات کے روز بھی محکمہ جنگلات کے ریکارڈ کی پڑتال کی گئی۔ ممبر کمیٹی عبدالماجد خان نے کہا کہ بلا تخصیص اور غیر جانبدارانہ طور پر آڈٹ کیا جانا چاہیے، جو کہ بہت بڑی ذمہ داری ہے۔ یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ آڈٹ کے نظام کا بھی کسی وقت جائزہ لیا جا سکتا ہے۔ محکمہ جنگلا ت کے پرنسپل اکائونٹنگ آفیسر کا اظہار تھا کہ چیک پوسٹیں کم ہیں اس باعث بھی لکڑی سمیت اشیاء کی سمگلنگ کی روک تھام میں رکاوٹ پیش آتی ہے، بہتری کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔