حکومت 7 ارب کے ضمانتی کاغذ پر نواز شریف کی توہین کرنا چاہتی ہے، خواجہ آصف

میں اور اسمبلی میں موجود 84 اراکین قسم اٹھا کر کہتے ہیں کہ سابق وزیراعظم نواز شریف علاج کے بعد واپس آئیں گے،حکومتی 7 ارب کے ضمانتی کاغذ کی بنیاد پر نواز شریف کی توہین کرتے رہیں گے،حکمران نواز شریف کو شطرنج کا مہرہ نہ بنائیں،فروغ نسیم کے بیانات سابق صدر پرویز مشرف اور نواز شریف کے بیانات مختلف ہیں،عدالت کے ایک افسر نے حکومتی شخصیت سے نوازشریف سے متعلق دریافت کیا جس پر انہوں نے کہا حکومت کا بھی یہی مؤقف ہے کہ نوازشریف مر جائیں ہماری بلاسے،اگر نواز شریف کو کچھ ہوا تو حکومت یہاں بھی اور ادھر بھی جوابدہ ہوں گے،'اللہ عزت دیتا ہے تو رویے ویسے ہی استوار کرنے چاہئیں، اسمبلی میں اظہار خیال دکھ کی بات ہے ہم نے سیاست کو دھبہ بنا کر رکھ دیا ہے، جنگی قیدی بھی حق رکھتے ہیں کہ ان کا بہترین علاج کرایا جائے، راجہ پرویز اشرف ہم نے کوئی ذاتی انتقام نہیں لیا، نوازشریف کو سزا عدالت نے دی، کسی کی صحت پر سیاست نہیں کرنی چاہیے، وفاقی وزیر مراد سعید

جمعرات 14 نومبر 2019 15:32

حکومت 7 ارب کے ضمانتی کاغذ پر نواز شریف کی توہین کرنا چاہتی ہے، خواجہ ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 نومبر2019ء) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ آصف نے کہا ہے کہ حکومت 7 ارب کے ضمانتی کاغذ پر نواز شریف کی توہین کرنا چاہتی ہے،میں اور اسمبلی میں موجود 84 اراکین قسم اٹھا کر کہتے ہیں کہ سابق وزیراعظم نواز شریف علاج کے بعد واپس آئیں گے،حکومتی 7 ارب کے ضمانتی کاغذ کی بنیاد پر نواز شریف کی توہین کرتے رہیں گے،حکمران نواز شریف کو شطرنج کا مہرہ نہ بنائیں،فروغ نسیم کے بیانات سابق صدر پرویز مشرف اور نواز شریف کے بیانات مختلف ہیں،عدالت کے ایک افسر نے حکومتی شخصیت سے نوازشریف سے متعلق دریافت کیا جس پر انہوں نے کہا حکومت کا بھی یہی مؤقف ہے کہ نوازشریف مر جائیں ہماری بلاسے،اگر نواز شریف کو کچھ ہوا تو حکومت یہاں بھی اور ادھر بھی جوابدہ ہوں گے،'اللہ عزت دیتا ہے تو رویے ویسے ہی استوار کرنے چاہئیں۔

(جاری ہے)

جمعرات کو قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ خواجہ آصف نے کہا کہ قومی اسمبلی میں یکسانیت نہیں ہے، اپوزیشن کی تحریک پر کارروائی نہیں کی جاتی، پروڈکشن آرڈر کیلئے اصولوں کو مدنظر نہیں رکھا جاتا، سلیکٹڈ پروڈکشن آرڈر جاری کیے جاتے ہیں، چند روز قبل قانون سازی کا جو مذاق اڑایا گیا وہ سب نے دیکھ لیا۔ اسپیکر اسمبلی سے درخواست کرتا ہوں کہ تفریق نہ کریں کیونکہ عدالتوں میں طعنہ ملتا ہے کیا آپ کی پارلیمنٹ نہیں چل رہی جو یہاں آجاتے ہیں۔

خواجہ آصف نے کہا کہ یہ اقتدار گزشتہ روز ہمارے پاس تھا، اقتدار کے کچھ تقاضے ہوتے ہیں، اقتدار میں بیٹھے لوگ مخصوص رویے اپناتے ہیں۔ ہم نے اپنے دور میں پی ٹی آئی کی صوبائی حکومت کا احترام کیا، موجودہ حکمرانوں میں بدلے کی آگ بھڑک رہی ہے، واشنگٹن میں کہا گیا کہ میں ان سے اے سی فریج لے لوں گا، بڑے عہدے پر بڑی باتیں کی جاتی ہیں، وزارت عظمیٰ کاعہدہ رکھنے والے کو ایسی باتیں زیب نہیں دیتیں، الیکشن سب لڑتے ہیں تاہم ذاتی دشمن تو نہیں بن جاتے۔

انہوںنے کہاکہ تین بار کا وزیراعظم نواز شریف موت و حیات کی جنگ لڑ رہاہے، انہوں نے موت و حیات کی جنگ میں بھی اپنی اصل جنگ ووٹ کو عزت دو کو نہیں بھولے،انہوں نے اپنی صحت کو لے کر حقیقی جنگ پر سمجھوتہ نہیں کیا، سرکاری ڈاکٹروں نے خود کہا نوازشریف علاج کیلیے بیرون ملک جائیں، عدالتوں نے نواز شریف کو ریلیف دیا، نواز شریف ملک سے باہر نہیں جاناچاہتے، میرے سامنے انہوں نے باہر جانے سے انکار کیا، نوازشریف تیار ہوئے تو حکمرانوں نے ان کی جان سے کھیلنا شروع کردیا۔

انہوں نے کہاکہ فروغ نسیم کا بڑا احترام کرتا ہوں، کاش انہوں نے مشرف کے لیے جو رویہ اپنایا وہی نوازشریف کے لیے بھی دلائل دیتے مگر مشرف کیلئے ان کے دلائل مختلف اور نوازشریف کے لیے مختلف ہیں، ان سے استدعا ہے کہ اصول کی بات کریں، ماحول اور موسم کے مطابق بات نہ کریں۔خواجہ آصف نے کہا کہ نوازشریف کے ورکر اور ایم این اے ضامن ہیں، ہم ان کے ضامن ہیں کہ نوازشریف واپس آئیں گے، پاکستان کے عوام انہیں واپس لائیں گے، حکمرانوں سے استدعا کرتا ہوں کہ نوازشریف کو شطرنج کا مہرا نہ بنائیں۔

خواجہ آصف نے کہاکہ وزیراعظم نے امریکا میں کھڑے ہوکر کہا کہ نواشریف کا ائیرکنڈیشن لے لوں گا، وزارت عظمیٰ کا عہدہ اتنی چھوٹی باتوں کا فیصلہ نہیں کرتا، بڑا عہدہ چھوٹی باتیں نہیں مانگا بلکہ بڑی باتیں مانگتا ہے، جب اللہ عزت دیتا ہے تواس کے مطابق رویے استوار کرنے چاہئیں۔خواجہ آصف نے انکشاف کیا کہ ایک میٹنگ میں وزیراعظم نے کہا کہ چیک کرو نوازشریف کی رپورٹ جعلی تو نہیں، کہیں سمپل جعلی ہیں، ان کی سوچ دیکھیں۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ عدالت کے ایک افسر نے ایک لاء آفیسر کو فون کیا کہ ہم ہفتے کے روز نوازشریف کی ضمانت کا کیس سن رہے ہیں حکومت کا کیا موقف ہے، اس پر لاء افسر نے کہا کہ مر جائے ہماری بلا سے کیا جاتا ہے، اس شخص نے پھر پوچھا کہ میں حکومت کا مؤقف پوچھ رہا ہوں اس نے پھر کہا کہ حکومت کا وہی مؤقف ہے۔خواجہ آصف نے مشیر خزانہ حفیظ شیخ کے ٹماٹر 17 روپے کلو کے بیان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اقتدار میں آکر انسان سب بھول جاتا ہے، حفیظ شیخ 17 روپے کلو ٹماٹر بیچ رہے ہیں، یہ ریٹ تو دو چار سال پہلے بھی نہیں تھے، آپ کیسی کیسی زیارتیں پاکستان لے آئے۔

انہوں نے کہا کہ نوازشریف کیلئے جو مچلکے مانگے گئے ان کی کوئی وقت نہیں لیکن یہ ملکی سیاست کے لیے بڑی مہلک چیز ہے، یہ ملکی سیاست کو گدلا کردے گی، ہماری سیاست گالی بن چکی ہے۔انہوںنے کہاکہ ہمیشہ یہ روایت ہے کہ وفاقی حکومت صوبائی حکومت کا تختہ الٹتی ہے تاہم نوازشریف نے نئی روایات کو جنم دیا، ایسے فراخ دل شخص کے لیے ایسی زبان، انہوں نے آپ کیا کیا بگاڑا ہے، سیاسی مسائل ذاتی دشمنی میں تبدیل نہیں ہوتے، آپ اپنے مخالف کی جان کے دشمن نہیں بن جاتے۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما راجا پرویز اشرف نے کہا کہ دکھ کی بات ہے کہ ہم نے سیاست کو دھبہ بنا کر رکھ دیا ہے، جنگی قیدی بھی حق رکھتے ہیں کہ ان کا بہترین علاج کرایا جائے، آپ نے تو معاشرے کو تقسیم کرکے رکھ دیا ہے، نواز شریف 3 بار وزیراعظم رہ چکے ہیں، یہ وقت پوائنٹ اسکورنگ اور نیچا دکھانے کا نہیں، نوازشریف کو علاج کی بہترین سہولتیں فراہم کرنا ریاست کی ذمہ داری ہے، آصف زرداری کی صحت بھی بہت خراب ہے،آصف زرداری کو بھی بہت سی بیماریاں لاحق ہیں، جرم کراچی میں ہوا تو آصف زرداری کو پنڈی میں کیوں رکھا ہوا ہی ان کے لیے میڈیکل بورڈ تشکیل دیا جائے۔

خواجہ آصف اور راجہ پرویز اشرف کی باتوں کے جواب میں وفاقی وزیر مراد سعید نے کہا کہ ہم نے کوئی ذاتی انتقام نہیں لیا، نوازشریف کو سزا عدالت نے دی، کسی کی صحت پر سیاست نہیں کرنی چاہیے، وزیراعظم کے حوالے سے غلط باتیں کہی گئیں، وزیراعظم نے واضح کہا کہ نواز شریف کی صحت پر سیاست نہ کریں۔ میرا نعرہ ہے ووٹ نہیں ووٹر کو عزت دو ، اس ووٹر کو عزت دو جس کو 2 وقت کی روٹی نہیں مل رہی، 35سال حکومت میں رہنے کے باوجود اپنے علاج کیلئے ہسپتال نہ بنا سکے۔

مراد سعید نے کہا کہ ان کا وزیرخزانہ مفرور ہے، شہبازشریف کا داماد علی عمران واپس نہیں آیا، نواز شریف کے دونوں بیٹے اس وقت مفرور ہیں، کابینہ نے کہا کہ گارنٹی دے دیں تو نواز شریف کو جانے دیں۔ آپ سے گزارش ہے آپ کو نوازشریف کی جان پیاری ہے یا دولت