میں چاہتا ہوں ایسا نظام ہو، جو عوام کی توقعات پر پورا اترے، چودھری شجاعت

مولانا صاحب نے جمہوریت کی بات کی ہے، ہم ان کیساتھ ہیں، ملک میں ایسی قیادت ہوجو عوام کے تمام مسائل کو حل کرے، مولانا نے بڑی جماعت ہونا ثابت کردیا ہے صدر (ق) لیگ چودھری شجاعت کی مولانا فضل الرحمان کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو حکومت نوازشریف کی صحت کے معاملے پر بے حسی کا مظاہرہ کررہی ہے،ان کو غیرمشروط علاج کے لیے ملک سے باہر جانے دیا جائے / ہم آزادی مارچ کو جاری رکھے ہوئے ہیں۔ملک میں اجتماعات کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے، تما م شاہراہوں پر کارکنان اور لوگ جمع ہوتے جارہے ہیں، مولانا فضل الرحمان × مولانا فضل الرحمان کی قیادت میں اتنے بڑے دھرنے سے یہ بات ثابت ہوگئی کہ مولانا صاحب واحد اپوزیشن لیڈر ہیں ، ان کے پیچھے ساری جماعتیں کھڑی ہیں، مولانا اسمبلی کے اندراور باہر واحد اپوزیشن لیڈر ہیں ان کے سواکوئی اپوزیشن لیڈر نہیں،چوہدری پرویز الٰہی

جمعرات 14 نومبر 2019 22:27

میں چاہتا ہوں ایسا نظام ہو، جو عوام کی توقعات پر پورا اترے، چودھری شجاعت
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 14 نومبر2019ء) مسلم لیگ ق کے صدر اور سابق وزیر اعظم چودھری شجاعت حسین نے کہا ہے کہ میں چاہتا ہوں ایسا نظام ہو،جو عوام کی توقعات پر پورا اترے، مولانا صاحب نے جمہوریت کی بات کی ہے، ہم ان کے ساتھ ہیں، ملک میں ایسی قیادت ہوجو عوام کے تمام مسائل کو حل کرے،مولانا نے بڑی جماعت ہونا ثابت کردیا ہے۔انہوں نے آج یہاں سربراہ جے یوآئی (ف) مولانا فضل الرحمان اور اسپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویز الٰہی کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مولانا کے کہنے پر ہزاروں کی تعداد میں لوگ یہاں آئے، ہم یہاں ان کو مبارکباد دینے آئے ہیں۔

مولانا نے بڑی جماعت ہونا ثابت کردیا ہے۔انہوں نے کہا کہ مولانا صاحب نے جمہوریت کی بات کی ہے۔

(جاری ہے)

ہم ان کے ساتھ ہیں، میں چاہتا ہوں ملک کے اندر ایک ایسا نظام لایا جائے جو عام عوام کی توقعات پر پورا اترے۔جبکہ ملک میں ایسی قیادت ہوجو عوام کے تمام مسائل کو حل کرے اور عوام کی امیدوں پر پورا اترے۔ اسپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویز الٰہی نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کی قیادت میں اتنے بڑے دھرنے سے یہ بات ثابت ہوگئی کہ مولانا صاحب واحد اپوزیشن لیڈر ہیں ، ان کے پیچھے ساری جماعتیں کھڑی ہیں، مولانا اسمبلی کے اندراور باہر واحد اپوزیشن لیڈر ہیں ان کے سواکوئی اپوزیشن لیڈر نہیں، انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کی قیادت میں اتنا بڑا دھرنا ہوا، لیکن اس کے باوجود گولی نہیں چلی، تشد نہیں ہوا، ٹریفک بھی چلتی رہی اور نظم وضبط برقراررہا۔

دھرنے والوں نے صفائی ستھرائی کا خیال بھی رکھا۔ جبکہ پہلے جو دھرنے ہوتے تھے ان میں سب کچھ ہوتا تھا۔ اس موقع پر جمیعت علمائ اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ حکومت نوازشریف کی صحت کے معاملے پر بے حسی کا مظاہرہ کررہی ہے۔ان کو غیرمشروط علاج کے لیے ملک سے باہر جانے دیا جائے۔ ہم آزادی مارچ کو جاری رکھے ہوئے ہیں۔ملک میں اجتماعات کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے، تما مشاہراہوں پر کارکنان اور لوگ جمع ہوتے جارہے ہیں، ان کو واضح ہدایات دی گئی ہیں کہ مسافروں ، ایمبولینسز، مریضو ں کا واضح خیال رکھنا ہے۔ایک کمیٹی قائم کی گئی کہ تاکہ وہاں لوگوں کو ریلیف دیا جاسکے۔اگر یہ استعفا دے دیتے تو آج یہ دھرنے نہ ہوتے۔