اپوزیشن کی ڈپٹی اسپیکر کے خلاف تحریک عدم اعتماد واپس

قاسم سوری کے خلاف اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد اعتراض کے ساتھ واپس،اپوزیشن سے وضاحت طلب

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان جمعہ 15 نومبر 2019 10:23

اپوزیشن کی ڈپٹی اسپیکر کے خلاف تحریک عدم اعتماد واپس
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 15 نومبر2019ء) قومی اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری کے خلاف اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد اعتراض کے ساتھ واپس کر دی گئی ہے۔قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری کے خلاف اپوزیشن سے اس ضمن میں وضاحت مانگ لی ہے۔اپوزیشن کی جانب سے جمع کروائی جانے والی تحریک عدم اعتماد میں کہا گیا تھا کہ ڈپٹی اسپیکر نے قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی کی ہے۔

قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کی جانب سے کی جانے والے اعتراض کے متعلق بتایا گیا ہے کہ اپوزیشن سے وضاحت مانگی گئی ہے کہ وہ کون سے قواعد ضوابط ہیں جن کی خلاف ورزی ہوئی،آئین پاکستان کے تحت تحریک عدم اعتماد پر کل ساتویں دن ووٹنگ ہونا تھی۔لیکن اب یہ ممکن نہیں ہو سکے گی۔ماہرین کے مطابق اگر اپوزیشن وضاحت جمع بھی کتروا دے ووٹنگ کے لیے مزید آئاندہ سات دن درکار ہوں گے۔

(جاری ہے)

گذشتہ روز ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے معاملے پر سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر سے اپوزیشن رہنمائوں نے اہم ملاقات کی ،ملاقات میں پیپلزپارٹی کے راجا پرویز اشرف شازیہ مری ، مسلم لیگ ن کیلے سردارایاز صادق ، خواجہ آصف ،رانا تنویر شریک ہوئے جبکہ ملاقات میں حکومتی نمائندے وزیردفاع پرویز خٹک اور اسد عمر بھی موجود تھے ۔

ملاقات میں ڈپٹی اسپیکر کے خلاف تحریک عدم اعتماد اور اسیر سیاسی قیادت کے پروڈکشن آرڈرز کا معاملہ پر بات چیت کی گئی ۔ملاقات میں اپوزیشن رہنمائوں نے اپنے مطالبات وشرائط سے سپیکر کو آگاہ کردیا۔جب کہ ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم خان سوری نے کہا ہے کہ وہ پر امید ہیں کہ انکے خلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب نہیں ہوگی،حکومت کو اور اسمبلی اپنی پانچ سالہ مدت پوری کریں گی ، ایوان کو غیر جانب دار طریقے سے چلایا ہے اور چلاتا رہونگا، یہ بات انہوں نے پیر کی شب نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہی انہوں نے کہا کہ میں نہیں سمجھتا کہ میرے خلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب ہوگی ،حکومت کو مدت پوری کرنی چاہیے تاکہ وہ عوام سے کئے گئے وعدے پورے کرے اور اگلی بار دوبارہ جمہوری انداز میں الیکشن میں حصہ لے اگر اسی طرح اسلام آباد آکر جمہوریت کی بساط لپیٹ دی گئی تو ملک آگے نہیں بڑھ سکتا سی