حکومت اور اپوزیشن کا قومی اسمبلی کا ماحول بہتر بنانے پر اتفاق،

ڈپٹی سپیکر کے خلاف تحریک عدم اعتماد7، نومبرکو ہونے والی قانون سازی واپس لینے کا اعلان

جمعہ 15 نومبر 2019 13:29

حکومت اور اپوزیشن کا قومی اسمبلی کا ماحول بہتر بنانے پر اتفاق،
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 نومبر2019ء) حکومت اور اپوزیشن کے درمیان ایوان کے ماحول کو بہتر بنانے اور قانون سازی کے طریق کار پر اتفاق رائے ہوگیا ہے جس کے تحت اپوزیشن نے ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی کے خلاف جمع کرائی گئی تحریک عدم اعتماد واپس لینے کا اعلان کیا ہے اور حکومت کی طرف سے 7 نومبر 2019ء کو ہونے والی قانون سازی واپس لے کر باہمی اتفاق رائے سے مسئلہ حل کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔

جمعہ کو قومی اسمبلی میں وفاقی وزیر پارلیمانی امور اعظم خان سواتی نے کہا کہ حکومت اور اپوزیشن کے درمیان یہ فیصلہ ہوا ہے کہ 7 نومبر 2019ء کو جو بل اور آرڈیننسز ایوان میں منظور ہوئے انہیں چار کیٹگریز میں تقسیم کیا گیا ہے جس کے تحت میڈیکل ٹربیونل بل 2019ء اور میڈیکل کمیشن بل 2019ء کو بھی ایوان میں زیر بحث لاکر اتفاق رائے پیدا کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

لیٹر آف ایڈمنسٹریشن اینڈسکسیشن آرڈیننس 2019ء کے حوالے سے فیصلہ ہوا ہے کہ یہ بل واپس لے کر اسی دن کمیٹی کی رپورٹ کردہ صورت میں زیر بحث لاکر اتفاق رائے سے منظور کیا جائے گا۔ اسی طرح انفورسٹمنٹ آف ویمن پراپرٹی رائٹس آرڈیننس 2019ء بھی آئندہ سیشن میں حکومت واپس لے کر اسی دن اتفاق رائے سے منظور کرے گی۔ لیگل ایڈ اینڈ جسٹس اتھارٹی آرڈیننس 2019ء‘ اعلیٰ عدالتیں لباس اور انداز مخاطب آرڈیننس 2019ء ابھی تک کمیٹی میں زیر بحث ہے اس کو بھی واپس لے کر اتفاق رائے سے منظور کرایا جائے گا۔

وسل بلوئر آرڈیننس 2019ء پر بھی مزید بحث کراکے اتفاق رائے پیدا کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ میڈیکل ٹریبونل آرڈیننس 2019ء کو بھی واپس لے کر کمیٹی کے سپرد کیا جائے گا۔ پاکستان میڈیکل کمیشن آرڈیننس 2019ء بھی حکومت واپس لے کر کمیٹی کے سپرد کرے گی۔ سید نوید قمر نے کہا کہ تمام امور اتفاق رائے سے طے پائے ہیں۔ دو بل باقی ہیں جن کا ذکر نہیں کیا گیا۔

اعظم سواتی نے کہا کہ بے نامی ٹرانزیکشن امتناع (ترمیمی) آرڈیننس 2019ء کو بھی دوبارہ پیش کرکے کمیٹی کے سپرد کیا جائے۔ قومی احتساب آرڈیننس بل 2019‘ بھی واپس لے کر کمیٹی کے سپرد کیا جائے گا۔ خواجہ محمد آصف نے کہا کہ سات نومبر کو ایوان میں ہونے والی قانون سازی کے حوالے سے حکومت اور اپوزیشن کا اتفاق ہوگیا ہے بلوں پر مزید غور ہوگا۔ ہم نے اس حوالے سے ڈپٹی سپیکر کے خلاف احتجاجاً تحریک عدم اعتماد پیش کی تھی اگر حکومت ہماری بات مان لیتی تو ایسی نوبت ہی نہ آتی۔ ہم بھی ڈپٹی سپیکر کے خلاف تحریک واپس لے لیتے ہیں۔