جے یو آئی (ف) کو حب ریور روڈ پردھرنا دینا مہنگا پڑگیا

سندھ پولیس دھرنا دینےوالوں کیخلاف متحرک، مولانا راشد سومرو، مولانا عمر صادق اور دیگر رہنماؤں کیخلاف مقدمہ درج، مقدمے میں روڈ بلاک کرنے اور کار سرکار میں مداخلت کی دفعات شامل کی گئیں

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعہ 15 نومبر 2019 15:58

جے یو آئی (ف) کو حب ریور روڈ پردھرنا دینا مہنگا پڑگیا
کراچی (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔15 نومبر2019ء) جمیعت علماء اسلام(ف) کو حب ریور روڈ پردھرنا دینا مہنگا پڑگیا، سندھ پولیس دھرنا دینے پرمولانا راشد سومرو اور مولانا عمر صادق سمیت دیگر رہنماؤں کےخلاف مقدمہ درج کرلیا، مقدمے میں روڈ بلاک کرنا اور کار سرکار میں مداخلت کی دفعات شامل کی گئیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین نے مولانا فضل الرحمان کے حکومت کیخلاف دھرنے اور آزادی مارچ کی حمایت کا اعلان کیا لیکن اس کے باوجود سندھ پولیس دھرنا دینے والے مظاہرین کے خلاف متحرک ہوگئی۔

جے یو آئی ف کے کارکنان کے خلاف حب ریور روڈ پر احتجاج اوردھرنا دینے پرمقدمہ درج کرلیا گیا۔ موچکو تھانے میں مولانا راشد سومرو اور مولانا عمر صادق سمیت دیگر رہنماؤں کیخلاف مقدمہ درج کیا ہے۔

(جاری ہے)

بتایا گیا ہے کہ مقدمے میں روڈ بلاک کرنے اور کار سرکار میں مداخلت کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔ واضح رہے جے یوآئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے اسلام آباد میں آزادی مارچ کے اجتماع کو اٹھانے کے بعد پلان بی کا اعلان کردیا ہے۔

پلان بی کے تحت ملک بھر میں اہم شاہراؤں کو بلاک کیا جائے گا اور دھرنے دیے جائیں گے۔ دوسری جانب  سربراہ جے یوآئی ف مولانا فضل الرحمان کے پلان بی کو روکنے کے لیے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کر دی گئی ہے۔ درخواست شہری عرفان علی نے ندیم سرور ایڈووکیٹ کی وساطت سے دائر کی جس میں وفاقی حکومت اور مولانا فضل الرحمان سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ۔

درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا کہ مولانا فضل الرحمان نے 12 نومبر کو اپنے کارکنوں کو پنجاب سمیت تمام پاکستان کے شہروں کی سڑکیں بند کرنے کی ہدایت کی ۔ ان کے مطابق مولانا فضل الرحمان کے پلان بی میں پنجاب سندھ روڈ، رحیم یار خان، انڈس ہائی وے سمیت دیگر سڑکوں کو بند کرنے کی کال دی گئی ، یہ حکم حکم آئین کے آرٹیکل 15 کی خلاف ورزی ہے۔ درخواست میں کہا گیا کہ آئین کے تحت حکومت کے فرائض میں شامل ہے کہ وہ تمام شہریوں کے حقوق کا تحفظ کرے۔ اپنی درخواست میں شہری نے استدعا کی کہ پلان بی کے تحت سڑکیں بند کرنے کا اقدام غیرقانونی اور غیرآئینی قرار دے کر کالعدم کیا جائے۔