کسانوں کیلئے گندم کی امدادی قیمت میں اضافہ خوش آئند ہے: میاں زاہد حسین

سال رواں میں روٹی کی قیمت تیسری بار بڑھ سکتی ہے، گندم کی ڈیوٹی فری امپورٹ سے قیمتیں معتدل ہو جائیں گی

جمعہ 15 نومبر 2019 16:10

کسانوں کیلئے گندم کی امدادی قیمت میں اضافہ خوش آئند ہے: میاں زاہد حسین
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 15 نومبر2019ء) پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولز فور م وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر ،بزنس مین پینل کے سینئر وائس چےئر مین اور سابق صوبائی وزیر میاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے گندم کی امدادی قیمت میں پانچ سال بعد 50 روپے من کا اضافہ خوش آئند ہے جس سے کاشتکاروں کوکچھ ریلیف ملے گا تاہم اس سے روٹی کی قیمت میں اضافہ بھی ممکن ہے جسکی قیمت گزشتہ ایک سال کے دوران دو بار بڑھائی جا چکی ہے۔

میاں زاہد حسین نے بز نس کمیونٹی سے گفتگو میں کہا کہ حکومت کے مطابق ملک میں گندم کے وافر اسٹاک موجود ہیں تاہم نجی شعبہ کی جانب سے بحران کا اندیشہ ظاہر کرنے کے بعدصورتحال کی دوبارہ تخمینہ کاری کی جا ئے تاکہ نئی فصل آنے تک طلب اور رسد میں توازن برقرار رکھا جا سکے۔

(جاری ہے)

حکومت کے مطابق اسکے پاس 45 لاکھ ٹن گندم موجود ہے جو اگلی فصل تک ملکی ضروریات کے لئے کافی ہے تاہم خراب موسم کی وجہ سے فصل میں تاخیریا کسی بھی غیر متوقع صورتحال کی وجہ سے مشکلات پیش آ سکتی ہیں اس لئے نجی شعبہ کی جانب سے3 لاکھ ٹن تک گندم درآمد کرنے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے جس پر غور کیا جائے۔

انھوں نے کہا کہ گندم کی افغانستان ا سمگلنگ بھی جاری ہے جس سے اسٹاک پر دباؤ بڑھ رہا ہے جبکہ سندھ میں گندم کے ذخائرکی صورتحال اطمینان بخش نہیں ہے۔پنجاب میں 45لاکھ ٹن گندم موجود ہے، خیبر پختونخواہ میں صرف 2 لاکھ ٹن گندم کا ذخیرہ ہے جبکہ حکومت سندھ میں 8 لاکھ ٹن گندم کی موجودگی کا دعویٰ کر رہی ہے جس پر سوال اٹھائے جا رہے ہیں۔ سندھ کی حکومت نے گزشتہ سیزن گندم کی خریداری نہ کر کے غیر یقینی صورتحال کو ہوا دی ہے جس سے کراچی کے تاجر پریشان ہیں جہاں ماہانہ ایک لاکھ ٹن گندم استعمال ہوتی ہے۔

اسٹاک کے مقابلے میں گندم کم ہونے کی افواہوں نے بھی گندم کی قیمت کو بڑھادیا ہے اور حکومت کی جانب سے مداخلت نے صورتحال پر کوئی مثبت اثر مرتب نہیں کیا جس کے نتیجہ میں عوام کو مہنگا آٹا خریدنا پڑ رہا ہے۔انھوں نے کہا کہ حکومت صورتحال پر قابو پانے کے لئے دو سے تین لاکھ ٹن گندم کی ڈیوٹی فری امپورٹ کی اجازت دے تاکہ افواہوں اور سٹے بازی کی حوصلہ شکنی ہو اور آٹے کی قیمت کم کی جا سکے اور غریب عوام کو ایک نئی افتاد سے بچایا جاسکے ۔