کسانوں کیلئے گندم کی امدادی قیمت میں اضافہ خوش آئند ہے، میاں زاہد حسین

جمعہ 15 نومبر 2019 17:53

کسانوں کیلئے گندم کی امدادی قیمت میں اضافہ خوش آئند ہے، میاں زاہد ..
کراچی۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 نومبر2019ء) پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولز فور م وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر اور بزنس مین پینل کے سینئر وائس چیئرمین میاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے گندم کی امدادی قیمت میںپانچ سال بعد 50 روپے من کا اضافہ خوش آئند ہے جس سے کاشتکاروں کوکچھ ریلیف ملے گا تاہم اس سے روٹی کی قیمت میں اضافہ بھی ممکن ہے جس کی قیمت گزشتہ ایک سال کے دوران دو بار بڑھائی جا چکی ہے۔

جمعہ کو جاری کردہ اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ حکومت کے مطابق ملک میں گندم کے وافر اسٹاک موجود ہیں تاہم نجی شعبہ کی جانب سے بحران کا اندیشہ ظاہر کرنے کے بعد صورتحال کی دوبارہ تخمینہ کاری کی جا ئے تاکہ نئی فصل آنے تک طلب اور رسد میں توازن برقرار رکھا جا سکے، حکومت کے مطابق اس کے پاس 45 لاکھ ٹن گندم موجود ہے جو اگلی فصل تک ملکی ضروریات کے لئے کافی ہے تاہم خراب موسم کی وجہ سے فصل میں تاخیر یا کسی بھی غیر متوقع صورتحال کی وجہ سے مشکلات پیش آ سکتی ہیں اس لئے نجی شعبہ کی جانب سی3 لاکھ ٹن تک گندم درآمد کرنے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے جس پر غور کیا جائے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ سندھ میں گندم کے ذخائرکی صورتحال اطمینان بخش نہیںہے، پنجاب میں 45 لاکھ ٹن گندم موجود ہے، خیبر پختونخواہ میں صرف 2 لاکھ ٹن گندم کا ذخیرہ ہے جبکہ حکومت سندھ میں 8 لاکھ ٹن گندم کی موجودگی کا دعویٰ کر رہی ہے جس پر سوال اٹھائے جا رہے ہیں۔ سندھ کی حکومت نے گزشتہ سیزن گندم کی خریداری نہ کر کے غیر یقینی صورتحال کو ہوا دی ہے جس سے کراچی کے تاجر پریشان ہیں جہاں ماہانہ ایک لاکھ ٹن گندم استعمال ہوتی ہے۔

اسٹاک کے مقابلے میں گندم کم ہونے کی افواہوں نے بھی گندم کی قیمت کو بڑھادیا ہے اور حکومت کی جانب سے مداخلت نے صورتحال پر مثبت اثر مرتب نہیں کیا جس کے نتیجہ میں عوام کو مہنگا آٹا خریدنا پڑ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت صورتحال پر قابو پانے کے لئے دو سے تین لاکھ ٹن گندم کی ڈیوٹی فری امپورٹ کی اجازت دے تاکہ افواہوں اور سٹے بازی کی حوصلہ شکنی ہو اور آٹے کی قیمت کم کی جا سکے اور غریب عوام کو ایک نئی افتاد سے بچایا جاسکے۔