103 دن کے کرفیو کے باوجود بھارت کشمیریوں کے عزم ،استقامت کو شکست دینے میں ناکام ہو چکا ہے،راجہ فاروق حیدر

مودی ہٹلر کے نقش قدم پر خطرناک ایجنڈے پر عمل پیرا ہے،مقبوضہ کشمیر کے نہتے کشمیری عوام کو جنوبی ایشیاء کے ہٹلر مودی سے بچایا جائے،قومی قیادت متحد ہو گی تو آواز میں طاقت پیدا ہو گی اور دنیا آپ کی بات سنے گی،وزیر اعظم آزاد کشمیر

جمعہ 15 نومبر 2019 17:40

مظفرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 نومبر2019ء) آزادجموں و کشمیر کے وزیراعظم راجہ محمد فاروق حیدر خان نے کہا ہے کہ 103 دن کے کرفیو کے باوجود بھارت کشمیریوں کے عزم اور استقامت کو شکست دینے میں ناکام ہو چکا ہے۔قومی قیادت متحد ہو گی تو آواز میں طاقت پیدا ہو گی اور دنیا آپ کی بات سنے گی۔مودی ہٹلر کے نقش قدم پر خطرناک ایجنڈے پر عمل پیرا ہے۔

مقبوضہ کشمیر کے نہتے کشمیری عوام کو جنوبی ایشیاء کے ہٹلر مودی سے بچایا جائے۔بھارت نے مقبوضہ کشمیر کی حیثیت کو تبدیل کر کے اقوام متحدہ کی قراردادوں کی نفی کی ہے۔500 ہندوستانی پروپیگنڈے کی ویب سائیٹس سامنے آنا یہ ثابت کرتا ہے کہ ہندوستان کا تمام تر پروپیگنڈہ ناکام ہورہا ہے۔بین الاقوامی میڈیا نے ہندوستان کے چہرے سے نقاب اتار دیا ہے۔

(جاری ہے)

اللہ تعالی کے فضل و کرم سے پاکستان بھارت کے جارحانہ عزائم کو روکنے کیلیے کافی ہے۔میڈیا مسئلہ کشمیر اور قومی یکجہتی کیلیے اپنا اہم کردار ادا کرے۔ وزیر اعظم آزادکشمیرنے بین الاقوامی ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ بھارتی فوج نے مقبوضہ کشمیر کو جیل بنا دیا ہے جہاں کرفیو کو 103 دن ہو چکے ہیں جو عالمی قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے سے ایک نئے المیے نے جنم لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی فوج ایک طرف مقبوضہ کشمیر میں نہتے شہریوں کو بھیانک تشدد کا نشانہ بنا رہی ہے جبکہ دوسری جانب کنٹرول لائن پر فائرنگ کر کے نہتے شہریوں اور بچوں کو نشانہ بناتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ بھارتی فوج کے سفاکانہ حملوں اور بلااشتعال فائرنگ کی وجہ سے سکول بند کرنے پڑ گئے ہیں جن سے بچوں کو تعلیم میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر جنوبی ایشیاء کا نامکمل ایجینڈا ہے جس کا فیصلہ سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق ہونا ہے۔انہوں نے کہا کہ کشمیری اپنے حق کے لئے آواز بلند کر رہے ہیں اور یہ حق انہیں اقوام متحدہ کی قراردادوں میں دیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارت نے کشمیر پر فوجی طاقت کے ذریعے قبضہ کر رکھا ہے اور اسکا قبضہ سراسر جابرانہ اور غاصبانہ ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ میں میڈیا سے خاص طور پر کہنا چاہوں گا کہ وہ مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے اور کشمیریوں کی آواز کو دنیا بھر میں پہنچانے کیلیے اپنا ایکٹو رول ادا کرے۔انہوں نے کہا کہ بھارت کے وزیراعظم مودی نے پہلے گجرات میں مسلمانوں کا قتل عام کیا اور اب وہ اسی کو مقبوضہ جموں و کشمیر میں دہرانے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے ۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کا سامنا سفاک مودی سے ہے جس کا ایجینڈا آر ایس ایس کا تشدد پسند راستہ ہے جو اقلیتوں کو صفحہ ہستی سے مٹانے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے ۔

انہوں نے کہا بھارت نے یکطرفہ طور پر کشمیر کی خصوصی حیثیت کو تبدیل کر دیا ہے جو بین الاقوامی اور دوطرفہ معاہدوں کی کھلی خلاف ورزی ہے۔انہوں نے کہا کہ گذشتہ 103 روز سے مقبوضہ وادی میں کرفیو نافذ ہے جہاں اسی لاکھ سے زیادہ آبادی اپنے گھروں میں قید ہو کر رہ گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام بھارت سے اپنے حق خودارادیت کا مطالبہ کر رہے ہیں جس کا وعدہ خود بھارت کے وزیراعظم نہرو نے کیا تھا اور کشمیریوں کو یہ حق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے بھی دے رکھا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کا جارحانہ رویہ جنوبی ایشیاء کو عدم۔استحکام کی جانب دھکیل رہا ہے کیونکہ دونوں ملک ایٹمی طاقت بھی ہیں۔انہوں نے کہا کہ دنیا کو بھارت کے اشتعال انگیز بیان کا نوٹس لینا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ بھارتی فوج کے مظالم نے ہٹلر اور نازیوں کے مظالم کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ امریکہ اور برطانیہ سمیت عالمی۔طاقتوں کو چاہیے کہ وہ کشمیر کا مسئلہ حل کرانے کیلیے اپنا اثرورسوخ استعمال کریں اور بھارت کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کا پابند بنائیں۔