نوازشریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی درخواست قابل سماعت قرار
لاہور ہائیکورٹ نے وفاق کا مئوقف مسترد کردیا، عدالت نے نوازشریف کی بیرون ملک جانے کی درخواست پرسماعت کل تک کیلئے ملتوی کردی
ثنااللہ ناگرہ جمعہ 15 نومبر 2019 17:51
(جاری ہے)
عدالت نے استفسار کیا کہ نوازشریف کا نام نیب لاہور نے ای سی ایل میں ڈالا یا نیب اسلام آباد نے ڈالا ہے؟ جس پر وکیل درخواستگزار امجد پرویز نے دلائل میں بتایا کہ خط سے لگتا ہے کہ وہ نیب کا خط اسلام آباد سے جاری ہوا ہے۔
نیب نے لیٹرجاری کیا کہ ای سی ایل سے نام نکالنے کا اختیار وفاقی حکومت کا ہے۔ جسٹس باقر نجفی نے کہا کہ خط سے لگتا ہے کہ نیب نے ای سی ایل کا معاملہ وفاقی حکومت پر ڈال دیا ہے۔آپ کیسے سمجھتے ہیں کہ پرویز مشرف کا کیس اس کیس میں مثال کے طور پر پیش کیا جاسکتا ہے؟آپ کادرخواست گزار تو سزا یافتہ ہے۔ وکیل درخواستگزار امجد پرویزنے عدالت کو بتایا کہ ایسے عدالتی فیصلے موجود ہیں جو ہمارے مئوقف کی تائید کرتے ہیں، لاہور ہائیکورٹ میں آرٹیکل 199 کے تحت کیس کی سماعت ہوسکتی ہے۔ کراچی کے رہائشی کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم لاہور لائیکورٹ نے دیا،سماعت کے دوران ماڈل ایان علی کا نام بھی ای سی ایل سے نکالنے کا حوالہ دیا گیا۔ نوازشریف شدید علیل ہیں ان کو علاج کیلئے باہر جانے کی اجازت دی جائے۔ وفاقی وکیل نے کہا کہ تمام قانونی تقاضے پورے کرکے نوازشریف کا نام ای سی ایل میں ڈالا گیا۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ نوازشریف کو سزا احتساب عدالت کے جج نے دی ہے، نوازشریف کا کیس بھی اسلام آباد ہائیکورٹ ہی سن سکتی ہے۔نوازشریف کو جرمانہ ہوا تھا اسی کے مطابق نوازشریف سے شورٹی بانڈز مانگے گئے ہیں۔ اسی طرح وفاقی حکومت نے نوازشریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی مخالفت کی۔ وفاقی حکومت اور نیب نے لاہور ہائیکورٹ میں اپنا جواب جمع کروایا۔ وفاقی حکومت کی جانب سے 45 صفحات پر مشتمل جواب جمع کروایا گیا۔ حکومت نے شہبازشریف کی درخواست کی مخالفت کی۔ وفاق نے استدعا کی ہے کہ نواز شریف کے خلاف مختلف عدالتوں میں کیسز زیر سماعت ہیں۔ سکیورٹی بانڈز کی شرط کو لاگو رکھا جائے۔ نواز شریف کا نام نیب کے کہنے پر ای سی ایل میں ڈالا گیا۔ شہبازشریف کی درخواست ناقابل سماعت ہے۔ لاہورہائیکورٹ کو اس درخواست کی سماعت کا اختیار نہیں ہے۔ لاہور ہائیکورٹ اس درخواست کو ناقابل سماعت قرار دے کر مسترد کرے۔ نیب نے اپنے جواب میں استدعا کی کہ لاہور ہائیکورٹ کواس درخواست کی سماعت کااختیار نہیں۔ ای سی ایل سے نام نکالنا وفاقی حکومت کا کام ہے۔ سزا یافتہ شخص کوہرسماعت پرپیش کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے۔مزید اہم خبریں
-
وزیر اعظم کے دورہ سعودی عرب کا امکان
-
بحیرہ احمر میں جبوتی کے ساحل کے قریب 77 افراد کو لے جانے والی کشتی الٹ گئی 23 افراد ہلاک جبکہ21 لاپتہ ہیں.اقوام متحدہ
-
ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے دورہ پاکستان کے دوران پاک ایران گیس پائپ لائن کا تذکرہ سامنے نہیں آسکا
-
نواز شریف نے قمر باجوہ کو مدت ملازمت میں دوسری توسیع کی یقین دہانی کرائی تھی
-
حکومت کے معاشی اشاریوں میں بہتری کے دعوﺅں میں کتنی حقیقت ہے؟ماہانہ اعداد و شمار کو بنیاد بناکرنہیں کہا جا سکتا کہ بہتری آچکی ہے.معاشی ماہرین
-
صدر زرداری سے ائیر ایشیا ایوی ایشن گروپ کی ملاقات
-
عدالت نے علیمہ خان کی عبوری ضمانت کی درخواست منظور کرلی
-
سعودیہ سے دیر آنے والی خاتون 22 سالہ نوجوان کے ساتھ لاپتا، تلاش شروع
-
ایرانی صدر کا دورہ کراچی، (کل) صبح 8 بجے تک موبائل سروس معطل رہے گی
-
کم سے کم اجرت 32000 ہے ، عمل نہ کرنے والے اداروں کے خلاف کارروائی کی جائیگی ، وزیرخزانہ
-
مجھے مسلم لیگ ن سے کیوں نکالا گیا؟ اس کی وجہ شہباز شریف پسند نہیں کرتے تھے
-
اٹک ریفائنری بند ہونے کے دہانے پر
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.