حکومت اور اپوزیشن کے مابین قومی اسمبلی کے معاملات خوشگوار انداز میں چلانے پر اتفاق رائے ہو گیا

حکومت نی7نومبر کو پیش کئے جانے والے آرڈیننس اور بل واپس لینے پر اور اپوزیشن نے ڈپٹی سپیکر کے خلاف عدم اعتماد واپس لینے کا اعلان کر دیا اسمبلی کے ماحول کو بہتر بنانے کیلئے اپوزیشن کے تعاون کا شکر گزار ہوں میں حکومت کی جانب سے یہ یقین دلاتا ہوں کہ مستقبل مین کسی بھی سیاسی لیڈر کی دل ازاری نہیں ہوگی،پرویز خٹک ‘ حکومت اور اپوزیشن کے مابین اتفاق رائے سے ایوان کا ماحول بہتر ہو گیا ہے ہم نے ڈپٹی سپیکر کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک لائی تھی اب ہم عدم اعتماد کی تحریک واپس لیتے ہیں، ہماری بھی یہی خواہش ہے کہ ایوان کو خوش اسلوبی سے چلایا جائے،سردار ایاز صادق ،خواجہ آصف =ہم جس نظریے اور اصول کی بنیاد پر ووٹ لیکر آئے ہیں اس سے ہم کسی صورت پیچھے نہیں ہٹیں گے اس طرح اپوزیشن کا بھی حق ہے ملک کے عوام کو دونوں اطراف کا موقف سننا چاہئے، انہوں نے کہا کہ قائمہ کمیٹیوں میں تمام اپوزیشن اور حکومتی اراکین کو اظہار خیال کا موقع ملتا ہے،اسد عمر و دیگر کا اظہار خیال

جمعہ 15 نومبر 2019 23:15

حکومت اور اپوزیشن کے مابین قومی اسمبلی کے معاملات خوشگوار انداز میں ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 15 نومبر2019ء) حکومت اور اپوزیشن کے مابین قومی اسمبلی کے معاملات خوشگوار انداز میں چلانے پر اتفاق رائے ہو گیا ہے، حکومت نی7نومبر کو پیش کئے جانے والے آرڈیننس اور بل واپس لینے پر اور اپوزیشن نے ڈپٹی سپیکر کے خلاف عدم اعتماد واپس لینے کا اعلان کر دیا ہے۔ جمعہ کے روز قومی اسمبلی اجلاس کے دوران نکتہ اعتراض پر اظہار خیال کرتے ہوئے وفاقی وزیر دفاع پرویز خٹک نے کہا کہ اسمبلی کے ماحول کو بہتر بنانے کیلئے اپوزیشن کے تعاون کا شکر گزار ہوں میں حکومت کی جانب سے یہ یقین دلاتا ہوں کہ مستقبل مین کسی بھی سیاسی لیڈر کی دل ازاری نہیں ہوگی اور حکومتی بنچوں کی جانب سے بھرپور تعاون کیا جائے گا، وزیر پارلیمانی امور نے کہا کہ اپوزیشن کے ساتھ فیصلہ ہوا کہ7نومبر کو یہ بل بل اور آرڈیننس پیش کئے ہیں اس کو 4سکیشن میں ڈالا گیا ہے اس میں میڈیکل بل کے آرڈیننس پر مزید بحث ہو گی پاکستان میڈیکل کے آرڈیننس پر بھی ایوان کے اندر بحث ہوگا، اس طرح دیگر بلز اور آرڈیننس پر بھی اتفاق رائے ہو گیا ہے، انہوں نے کہا کہ بے نامی ٹرانزیگشن ترمیمی بل 2019ء اور نیشنل اکاونٹیلٹی ترمیمی بل کو حکومت واپس لیکر ایوان میں دوبارہ پیش کرے گی اور متعلقہ کمیٹی کو بھجوا دیئے جائیں گے، مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ محمد آصف نے کہا کہ حکومت اور اپوزیشن کے مابین اتفاق رائے سے ایوان کا ماحول بہتر ہو گیا ہے، انہوں نے کہا کہ ہم نے ڈپٹی سپیکر کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک لائی تھی اب ہم عدم اعتماد کی تحریک واپس لیتے ہیں، سابق سپیکر اور رکن اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا کہ ہماری بھی یہی خواہش ہے کہ ایوان کو خوش اسلوبی سے چلایا جائے، انہوں نے کہا کہ اگر ایوان میں بامعنی بات چیت ہوگی تو اس سے اس کے وقار میں اضافہ ہو گا، انہوں نے کہا کہ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹیوں کو مزید مضبوط بنانے کی ضرورت ہے اس طرح ایوان کے رولزلا بزنس کو بھی مزید بہتر بنانے کی ضرورت ہے، پیپلزپارٹی کے رکن اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ حکومت اور اپوزیشن کے مابین مفاہمت سے فضا بہتر ہو گئی ہے جو کہ نہایت خوش آئند ہے، انہوں نے کہا کہ پارلیمانی کی عزت و توقیر پاکستان کی عزت ہے ملک کے عوام کی امیدیں اس ایوان سے وابستہ ہیں اور ہمیں یہاں پر ایسی قانون سازی کرنی ہوگی کہ جس سے عوام کو فائدہ ہو، انہوں نے کہا کہ قانون سازی میں اپوزیشن کی تجاویز بے حد ضروری ہیں، انہوں نے کہا کہ جتنا اس ایوان میں ہم اہنگی ہو گی اس قدر معاملات بہتر انداز میں چلیں گے۔

(جاری ہے)

رکن اسمبلی اسد عمر نے کہا کہ حکومت اور اپوزیشن کے معاملات بہتر ہونے پر خراج تحسین پیش کرتے ہیں، انہوں نے کہا کہ ہم جس نظریے اور اصول کی بنیاد پر ووٹ لیکر آئے ہیں اس سے ہم کسی صورت پیچھے نہیں ہٹیں گے اس طرح اپوزیشن کا بھی حق ہے ملک کے عوام کو دونوں اطراف کا موقف سننا چاہئے، انہوں نے کہا کہ قائمہ کمیٹیوں میں تمام اپوزیشن اور حکومتی اراکین کو اظہار خیال کا موقع ملتا ہے، جے یو آئی کے رکن اسمبلی شاہدہ اختر علی نے کہا کہ حکومت اور اپوزیشن کے مابین معاملات خوش اسلوبی سے طے ہوئے ہیں اور یہ آغاز ہے انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کو آرڈیننس اور بلوں کے اجراء کے طریقہ کار پر اعتراض تھا ہم بھی یہ چاہتے ہیں کہ ایوان میں قانون سازی ہو انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ سپریم ادارہ ہے ہمیں اپنا اختیار کسی دوسرے کے ہاتھ میں نہیں دنیا چاہتے اور ہر قسم کی قانون سازی پر اپوزیشن کو اعتماد میں لیا جائے، انہوں نے کہا کہ حکومت کو الیکشن کمیشن کے ممبران کی تعیناتی کے حوالے سے بھی فوری اقدامات کرنے چاہئے، جسپر سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے ممبران کی تعیناتی کے حوالے سے حکومتی اور اپوزیشن اراکین کو خطوط ارسال کر دیئے گئے ہیں اور معاملے کو خوش اسلوبی سے حل کریں گے، ایم کیو ایم کے رکن اسمبلی حمید الحق نے کہا کہ حکومت اور اپوزیشن کے مابین مذاکرات کے موقع پر حکومت کی جانب سے ایم کیو ایم کو اعتماد میں نہیں لیا گیا تاہم جمہوریت پسند پارٹی ہونے کی حیثیت سے ہم ایوان کو خوش اسلوبی سے چلانے کیلئے تمام اقدامات کی حمایت کرتے ہیں، انہوں نے کہا کہ ایم کیو یام پاکستان یہ مطالبہ کرتی ہے کہ کسی بھی شخص کی بیماری پر سیاست نہ کی جائے، ہم میاں نواز شریف کی صحت یابی کیلئے دعاگو ہیں اور یہ مطالبہ کرتے ہیں کہ میاں نواز شریف کو فی الفور اور غیر مشروط طور پر باہر جانے کی اجازت دی جائے، ارکن اسمبلی غوث بخش مہر نے کہا کہ حکومت اور اپوزیشن کے مابین اتفاق رائے پر مبارکباد پیش کرتا ہوں انہوں نے کہا کہ حکومت میاں نواز شریف کی بیماری پر سیاست نہ کی جائے اور انہیں فوری طور پر باہر جانے کی اجازت دی جائے،رکن اسمبلی پروفیسر شہناز بلوچ نے کہا کہ حکومت اور اپوزیشن کے مابین ایوان کا ماحول خوشگوار بنانے کے حوالے سے جو بات چیت ہوئی ہے یہ تحسن قدام ہے اور ہم یہ امید رکھتے ہیں کہ مستقبل میں بھی اس روایت کو برقرار رکھا جائے گا۔