عدلیہ نے صورتحال کی سنگینی کے پیش نظرہفتے کو کیس کی سماعت مقرر کی ،احسن اقبال

حکومت کی جانب سے ایک ایسے شخص کو کئی دنوں کے عدالتی عمل میں ڈالنا جس کیلئے 24 گھنٹے بھی اہم ہوں ،امید ہے نواز شریف کا نام ای سی ایل سے ہٹانے پر غیر قانونی شرط کے حوالے سے ریلیف ملے گا،سیکرٹری جنرل مسلم لیگ(ن) کی میڈیا سے گفتگو

جمعہ 15 نومبر 2019 23:34

عدلیہ نے صورتحال کی سنگینی کے پیش نظرہفتے کو کیس کی سماعت مقرر کی ،احسن ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 15 نومبر2019ء) مسلم لیگ ن کے سیکرٹری جنرل احسن اقبال نے کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے ایک ایسے شخص کو کئی دنوں کے عدالتی عمل میں ڈالنا جس کیلئے 24 گھنٹے بھی اہم ہوں ، انتہائی غیر انسانی فعل ہے، حکومت کو نواز شریف کی زندگی سے نہیں بلکہ اپنی سیاست سے دلچسپی ہے۔عدالت میں مسلم لیگ (ن) کے قائد میاں نوازشریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی درخواست سماعت کیلئے مقرر ہونے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ پاکستان کے صف اول کے قانونی ماہرین نے اپنی رائے کا کھل کا اظہار کیا تھا کہ حکومت نے ایک غیر قانونی شرط لگائی ہے۔

میں بھی وزیر داخلہ رہا ہوں اور ایسا کبھی نہیں ہوا کہ ای سی ایل سے نام ہٹانے کے معاملے پر عدالت کا کام خود سنبھالا ہو، مذہبی سفر اور علاج کیلئے لوگوں کو ایک دفعہ کی چھوٹ دی جاتی رہی ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ حکومت نے اپنے ووٹرز کو خوش کرنے کیلئے یہ شرط لگائی ہے تو یہ انتہائی غیر انسانی فعل ہے، جس شخص کیلئے 24 گھنٹے بھی اہم ہوسکتے ہیں اس کو ہم نے کئی دنوں کے عدالتی عمل میں ڈال دیا ہے، عدلیہ نے صورتحال کی سنگینی کو سمجھا اورہفتے کو کیس کی سماعت مقرر کی ہے، ہم پر امید ہیں کہ ہفتہ کونواز شریف کا نام ای سی ایل سے ہٹانے پر غیر قانونی شرط کے حوالے سے ریلیف ملے گا۔

احسن اقبال کا کہنا تھا کہ عدالت میں حکومت نے جو موقف اپنایا ہے وہ اس بات کا ثبوت ہے کہ اس کو نواز شریف کی زندگی سے نہیں بلکہ اپنی سیاست سے دلچسپی ہے، یہ غیر انسانی رویوں کی حکومت ہے جس کی بنیاد نفرت اور انا کے بتوں پر رکھی گئی ہے۔خیال رہے کہ لاہور ہائیکورٹ نے وفاقی حکومت اور نیب کا موقف مسترد کرتے ہوئے نواز شریف کا نام غیر مشروط طور پر ای سی ایل سے نکالنے کی درخواست کو قابل سماعت قرار دے دیا ہے۔