چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کی سربراہی میں اجلاس،ڈی جی لاہور کی بریفنگ

میگا کرپشن کے مقدمات کو ترجیحی بنیادوں پر دیکھا جا رہا ہی: چیئرمین نیب قومی دولت لوٹنے والے بدعنوان عناصر سے لوٹی گئی رقوم کی برآمدگی کو نیب کی اولین ترجیح سمجھتاہے

جمعہ 15 نومبر 2019 23:34

چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کی سربراہی میں اجلاس،ڈی جی لاہور کی ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 15 نومبر2019ء) چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کی سربراہی میں اہم اجلاس منعقد ہوا ، جہاں انہیں ڈائریکٹر جنرل لاہور سلیم شہزاد نے میگا کرپشن کے مقدمات اور نیب لاہور کی جانب سے بدعنوان عناصر سے ہونے والی ریکوری پر جامع بریفنگ دی۔ چیئرمین نیب کو چوہدری شوگر ملز کیس سمیت اہم کیسز بارے آگاہ کیا گیا۔

نیب ذرائع کے مطابق چوہدری شوگر ملز کیس کا ریفرنس فائل کرنے سے متعلق بھی تفصیلی مشاورت ہوئی، چیئرمین نیب کو پنجاب کے 9 میگا کرپشن کیسز بارے پیش رفت سے بھی آگاہ کیا گیا۔ اجلاس کے دوران چیئرمین نیب جاوید اقبال نے کہا کہ میگا کرپشن کے مقدمات کو ترجیحی بنیادوں پر دیکھا جا رہا ہے، ان کیسز کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔

(جاری ہے)

نیب ملک سے بدعنوانی کے خاتمہ اور قومی دولت لوٹنے والے بدعنوان عناصر سے لوٹی گئی رقوم کی برآمدگی کو نیب کی اولین ترجیح سمجھتاہے۔

انہوں نے نیب لاہور کی جانب سے ڈبل شاہ کیس میں ملزمان سے اربوں روپے کی تاریخی وصولی اور ہزاروں متاثرین میں برآمد کی گئی رقوم کی تقسیم کے اقدام کو سراہتے ہوئے کہا کہ نیب کے افسران و اہلکار عوام سے لوٹی گئی دولت کی برآمدگی کیلئے سر توڑ کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں۔نیب لاہور نے چند روز قبل ڈبل شاہ کیس کے متاثرین میں 19کروڑ35لاکھ روپے کی رقم تقسیم کی جبکہ آئندہ چند روز میں دیگر متاثرین کے میں مزید 36کروڑ روپے تقسیم کئے جائینگے۔

مجموعی طور پر نیب لاہور نے ڈبل شاہ کیس میں ہزاروں متاثرین کو ڈیڑھ ارب روپے کی خطیر رقم ملزمان سے برآمد کروا کر تقسیم کی جا چکی ہے جبکہ ملزم ڈبل شاہ کے خلاف نیب لاہور کے بروقت اقدامات سے عوام کے نیب پر اعتماد میں بھرپوراضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیب نے گزشتہ چندماہ کے دوران 71ارب روپے کی خطیر رقم قومی خزانے میں جمع کروائی ہے جو نیب کی تاریخی کامیابی ہے۔

ہائوسنگ سیکٹر کے مقدمات میں ہونے پیشرفت پر جسٹس جاوید اقبال نے نیب لاہور کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میگا کرپشن کے مقدمات کے ساتھ ساتھ ہائوسنگ سیکٹر کے مقدمات بھی ترجیحی بنیادوں پر حل کئے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا گزشتہ دو سالوں کے دوران نیب لاہور نے ہاسنگ سیکٹر کی54,000متاثرین کو انکے حقوق واپس دلوائے جو انتہائی قابل تعریف ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ غیر قانونی ہاسنگ سوسائٹیوں کی بڑھتی ہوئی تعداد روکنے کیلئے عوام کو انکی بر وقت نشاندہی کرنی چاہئے اور ریگولیٹرز کو بھی اپنا کردار موثر انداز میں ادا کرنا چاہئے۔ چیئر مین نیب نے کہا کہ غیرقانونی ہاسنگ سوسائٹیوں کے کیسز میں گذشتہ دو سالوں کے دوران نیب لاہور نے 26ارب مالیت پر مشتمل 14بدعنوانی کے ریفرنسز معزز احتساب عدالتوں میں دائر کئے ہیں جبکہ نیب لاہور نے مجموعی طور پر دو سالوں کے دوران 31ارب روپے کی خطیر رقم ملزمان سے وصول کر کے قومی خزانے میں جمع کروائی۔

چیئرمین نیب نے کہا کہ نیب کے اب تک کے تمام اقدامات ملک و قوم کے بہتر مفاد اور آنے والی نسلوں کیلئے کرپشن فری ماحول کی فراہمی کیلئے اٹھائے گئے ہیں۔ نیب ایک قومی ادارہ ہے جسکی وابستگی صرف اور صرف ملک و قوم سے ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیب میں میگا کرپشن کے مقدمات بھی فیس نہیں کیس کی پالیسی پر عمل پیرا ہوتے ہوئے اٹھائے جا رہے ہیں جبکہ نیب کی تحقیقات قانون اور شواہد کی بنیاد پر کی جاتی ہیں جس میں تمام اقدامات کسی دبا کو خاطر میں لائے بغیر اٹھائے جارہے ہیں۔