مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 نومبر2019ء)
پاکستان پیپلزپارٹی 52 واں یوم یاسیس
پاکستان کے چاروں صوبوں سمیت ریاست جموں وکشمیر
دنیا بھر میں انتہائی عقیدت واحترام نظریاتی جوش وخروش سے 30نومبرکو منایا جا ئے گا پیپلزپارٹی کی سیاسی تاریخ میں پہلی بار آزاد
کشمیر کے تحریک آزادی
کشمیر کے دارالحکومت بیس کیمپ مظفرآباد یونیورسٹی کالج گراؤنڈ میں اظہار یکجہتی
کشمیر کا عظیم الشان
جلسہ عام ہو گا جس کے مہمان خصوصی
پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین
بلاول بھٹو زرداری ہونگے یوم تاسیس کے عوامی اجتماع میں مظفرآباد ڈویژن کے 7انتخابی حلقوں سے 5000ہزار افراد ہر
حلقہ سے لانے کا فیصلہ پارٹی کے صدر چوہدری لطیف اکبر نے کمیٹیاں تشکیل دے کر بھرپور تیاریوں کا ہوم ورک تیار کرکے عوام رابطہ مہم کا آغاز کردیا ہے گزشتہ روز پارٹی کے مرکزی سیکرٹری
ریکارڈ شوکت جاوید نے کہا کہ قائد عوام شہید
ذوالفقار علی بھٹو نے معاہدہ تاشقند کے موقع پر عالمی سامراجی سازش کے ذریعے تقسیم
کشمیر کو ناکام بناتے ہوئے اقتدار کو ٹھوکر مار کر پیپلزپارٹی قیام عمل میں لایا اور اب
بھارت کی جانب سے آئینی دہشتگردی کے ذریعے ڈیڑھ کروڑ کشمیری عوام کے حق خودارادیت کو بلڈوز کرکے سقوط
کشمیر کا بھیانک
حملہ بھی پیپلزپارٹی ناکام بنانے کیلئے
دنیا بھر کے ایوانوں اور مہذب اقوام کے پاس جا کر پرامن جمہوری جدوجہد کرے گی سقوط ڈھاکہ کے سانحہ میں بھی
بھارت ملوث تھا اور اب
مقبوضہ کشمیر سے اس کی شناخت چھین کر اُس نے عالمی قوانین کی خلاف ورزی کی لائن آف کنٹرول ورکنگ پاؤنڈری پر غیر اعلانیہ جنگ مسلط کر دی گئی ہے دونوں ممالک کی افواج ہائی الرٹ میں آمنے سامنے کھڑی ہے اور اُن کے درمیان کشیدگی کی اصل وجہ
مسئلہ کشمیر ہے جو
اقوام متحدہ کے چارٹر پر
دنیا بھر کے حل طلب مسائل میں شامل ہے سیکیورٹی کونسل کی منظور شدہ قراردادوں پر عمل درآمد سے انحراف جنیوا کنونشن کو خاطر میں نہ لانا عالمی برادری کے دوہرے معیار پر عصر حاضر کا سب سے بڑا سوالیہ نشان ہے قائد عوام شہید
ذوالفقار علی بھٹو نے پیپلزپارٹی کا قیام
کشمیر ی عوام کے حق خودرادیت پر رکھا جس کے بعد انہوں نے 1973کے متفقہ آئین اور
ایٹمی پروگرام کے حصول، میزائل
ٹیکنالوجی کے ساتھ ساتھ آئین قانون کی حاکمیت
جمہوریت کے استحکام پسے ہوئے طبقات کے حقوق کی بازیابی کیلئے نصف صدی سے زائد تک جہد مسلسل میں کامیابیاں حاصل کرتے ہوئے اپنی چار نسلوں کو قربان کیا آج بھی پیپلزپارٹی مضبوط وفاق،
مقبوضہ کشمیر کی آزادی،
ایٹمی اثاثوں کے تحفظ، شراکت ِ اقتدار میں عوامی تصور کے فلسفے پر عمل پیرا قومی عالمی پراُمن سیاسی تحریک کا نام ہے اس لئے 30نومبر کے
جلسہ عام کو کامیاب بنانے کیلئے آزاد
کشمیر سے بلعموم اور مظفرآباد ڈویژن سے باالخصوص خلق خدا اپنا قومی کردار ادا کرنے کیلئے چیئرمین
بلاول بھٹو زرداری کے شانہ بشانہ آگے بڑھیں اس وقت
کشمیر کے متعلق جملہ نعروں کی حیثیت اپنی جگہ پر ضرور برقرار لیکن قوم کو آزادی کے یک نکاتی ایجنڈے پر اکھٹا کرنے کیلئے پیپلزپارٹی اور اُس کے چیئرمین
بلاول بھٹو زرداری کے اس عزم نے ’’ہمارا نعرہ سب پر بھاری رائے شماری رائے شماری‘‘ نے عالمی سطح پر تیزی سے مقبولیت حاصل کرتے ہوئے
بھارتی ایوانوں میں بھونچال برپا کر دیا ہے کشمیری عوام کسی صورت میں تقسیم
کشمیر کو تسلیم نہیں کرتے کرفیو کے نفاذ اور انسانیت سوز مظالم سے لاکھوں انسانوں کی زندگیاں قیامت صغریٰ کا سامنا کررہی ہیں جب کہ
وزیراعظم پاکستان
عمران خان کو ریمورٹ کنٹرول مینڈیٹ کے ذریعے غیر مقبول، غیر حقیقت پسندانہ فیصلوں پر عمل درآمد کیلئے لا یا گیا جو شہیدوں کے خون اور ان گنت قربانیوں پر مٹی ڈالنے کے مترادف ہے لیکن خود دار اور غیر ت مند پراُمن کشمیری ان بھیانک عزائم کو کبھی بھی کامیاب نہیں ہونے دینگے اس لیے کہ انہوں نے اپنی تین نسلوں کو آزادی کی نعمت پر قربان کر دیا ہے شوکت جاوید نے کہا دارالحکومت مظفرآباد کو یوم تاسیس کے عظیم الشان
جلسہ سے قبل
مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے مظالم کے داستانوں کی تصوری نمائش سے بھر کر عالمی ضمیر جھنجوڑیں گے
بلاول بھٹو زرداری کا
جلسہ بازی کے سارے
ریکارڈ توڑ دے گا اس وقت
پاکستان میں قوم اتحاد واتفاق نا گزیر تھا لیکن
تحریک انصاف کی حکومت نے انتقامی کارروائیوں کی انتہا ء کر رکھی ہے بے روز گاری جہالت، غربت، انتہاء پسندی، عدم برداشت اپنے عروج پرہے اس لیے جمہوری قوتوں کی مل کر جدوجہد
پاکستان اور آنے والی نسلوں کیلئے ناگزیر ہو چکی ہے
مولانا فضل الرحمن آزادی مارچ کی مکمل حمایت کرتے ہیں سابق صدر
پاکستان آصف علی
زرداری، سیاسی امور کی چیئر پرسن محترمہ
فریال تالپور نے دونوں اطراف کی کشمیری قیادت کو اعتماد میں لے کر
مسئلہ کشمیر کو جاندار انداز میں اُجاگر کیا ہے پیپلزپارٹی
مقبوضہ کشمیر کی آزادی اور
پاکستان عوام کے حقوق کی باوقار عالمی شہرت یافتہ پہنچان ہے اور
بلاول بھٹو زرداری عوامی مینڈیٹ حاصل کرکے
دنیا کے کم عمر ترین پاکستانی
وزیراعظم منتخب ہو کر شہیدوں کا ایجنڈا مکمل کرتے ہوئے ملک کو ترقی یافتہ مکمل کی صف میں کھڑا کرکے
کشمیر ی کی آزادی کا فریضہ سرانجام دینگے۔